بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دیدی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق اتھارٹی نے سی پی پی اے کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر سماعت مکمل کر لی، نیپرا اتھارٹی ڈیٹا کا مزید جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی
مالی سال2024،25 کی چوتھی سہ ماہی کیلئے بجلی سستی کرنے کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد ریلیف کا ملے گا ۔
سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت سرکاری ڈسکوز پر بھی ہوگا، اتھارٹی کو بتایا گیا کہ سرکلر ڈیٹ 780 ارب روپے کم ہو گیا ہے۔
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملے کی خبریں ، ترجمان ریلویز کی وضاحت آ گئی
حکام نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ 2300 ارب روپے کم ہو کر 1600 ارب روپے رہ گیا ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہونے سے 200 ارب روپے سرکلر ڈیٹ کم ہوا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ بند ہونے سے 18 ارب روپے کا فرق آیا ہے۔
حکام کے مطابق ٹرانسمشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز میں بھی کمی ہوئی ہے، تمام ڈسکوز کی بجلی کی کھپت میں اوسطا 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، صرف کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی کی فروخت کم ہوئی ہے۔
اتھارٹی نے بجلی کی صنعتی گروتھ میں اضافے کے سوال اٹھائے، ڈسکوز کا کوئی بھی سی ای او اتھارٹی کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔
کل سے 10اگست تک شدید بارشوں کا امکان ، سیلاب کی وارننگ،نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ جاری
حکام نے کہا کہ حکومت ڈائریکٹ سبسڈی اور کراس سبسڈی میں اصلاحات پر کام کر رہی ہے، بنکوں سے 1275 ارب روپے کا قرضہ لے کر واپسی کیلئے کوئی الگ سرچارج نہیں لگے گا، اوور بلنگ کے معاملہ پر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کیخلاف انکوائری وزیر اعظم کو بھجوا دی ہے۔
حکام کے مطابق لیسکو کے متعدد افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا معاملہ صوبوں کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔
پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ دو صوبوں نے ابھی تک جواب نہیں دیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030 تک 8ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
ایک پاکستانی کمپنی کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے اور بیشتر شرائط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، ذرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔