ملک بھر کے صارفین کے لیے اچھی خبر؛ بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے خوشخبری ہے، جس کے مطابق بجلی کی قیمت میں فی یونٹ ایک روپے 75 پیسے کمی کا امکان ہے۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے مالی سال 2024-25 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں نیپرا سے قیمتوں میں کمی کی باقاعدہ درخواست دائر کی ہے، جس پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) آج سماعت کرے گی۔
درخواست منظور ہونے کی صورت میں بجلی صارفین کو مجموعی طور پر 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد کا ریلیف ملے گا۔ یہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ نہ صرف سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) بلکہ کے الیکٹرک پر بھی لاگو ہو گی۔
ذرائع کے مطابق اگر نیپرا اتھارٹی ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے لیے ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دیتی ہے تو صارفین کو 2 روپے 10 پیسے فی یونٹ تک کا ریلیف مل سکتا ہے جب کہ اگست، ستمبر اور اکتوبر کے لیے فی یونٹ ایک روپے 75 پیسے کی کمی کی تجویز دی گئی ہے، جو صارفین کے ماہانہ بجلی بلوں میں نمایاں کمی کا باعث بنے گی۔
درخواست پر حتمی فیصلہ نیپرا اتھارٹی کی جانب سے درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد جاری کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
3 مزید بجلی گھروں کو نجکاری فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:حکومت نے 3 مزید بجلی گھروں کو اپنی نجکاری فہرست میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جن میں جامشورو پاور پلانٹ اور دو ایل این جی سے چلنے والے بجلی گھر شامل ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے بتایا کہ یہ ادارے پہلے مختلف وجوہات کے باعث فہرست سے نکال دیے گئے تھے، تاہم اب ان کی نجکاری دوبارہ عمل میں لانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔
مشیر برائے نجکاری محمد علی نجکاری کے عمل سے متعلق مشاورتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، جس میں دس تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پر غورکیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ بجلی کے شعبے کو سالانہ تقریباً 1.2 ٹریلین روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے جو قیمتوں کے فرق، قرضوں کی ادائیگی اور بجلی چوری جیسے نقصانات کو پوراکرنے کیلیے ہے۔
انہوں نے خبردارکیا کہ اگر تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری نہ کی گئی تو ملک کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اگرچہ نجکاری سے کارکردگی میں بہتری کی توقع ہے، تاہم یکساں ٹیرف اور سبسڈی جیسے پالیسی اقدامات بدستور برقرار رہیں گے۔
مالی مشیرکے مطابق یکساں ٹیرف پالیسی سماجی و اقتصادی ضرورت ہے اور حکومت اسے جاری رکھنے کے حق میں ہے۔
پالیسی کے تحت کم کارکردگی والے علاقوں کے صارفین بھی وہی نرخ اداکرتے ہیں، جو زیادہ مؤثرکمپنیوں کے صارفین پر لاگو ہوتے ہیں،جس کے باعث پنجاب کے صارفین بالواسطہ طور پر سندھ اور بلوچستان کے صارفین کو سبسڈی فراہم کرتے ہیں۔
حکومت نے ابتدائی طور پر اسلام آباد (IESCO) فیصل آباد (FESCO) اور گوجرانوالہ (GEPCO) کی نجکاری کیلیے بین الاقوامی مالیاتی مشیرکمپنی "ایلویریس اینڈ مارسال" کو تعینات کیا ہے۔
مشیرکے مطابق ابتدائی مارکیٹ جائزہ مکمل کر لیاگیااور ٹرانزیکشن اسٹرکچر جلدحتمی شکل اختیارکرے گا، جبکہ آئندہ ہفتوں میں سرمایہ کاروں سے اظہارِ دلچسپی کی درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
سابق چیئرمین نیپرا توقیر فاروقی نے امیدظاہرکی کہ نجکاری کے عمل میں ملازمین کی جانب سے مزاحمت کاسامنانہیں ہوگا، کیونکہ بجلی کے شعبے میں یونین سرگرمیوں پر صدارتی آرڈیننس کے تحت پابندی عائد ہے۔
ایم ڈی پاور پلاننگ اینڈمانیٹرنگ کمپنی عابد لطیفکے مطابق تمام شرائط پوری کر لی گئی ہیں، ورلڈ بینک نے تجویز دی کہ نجکاری سے قبل تمام 10 تقسیم کارکمپنیوں کے شیئرز صدرِ پاکستان کے نام منتقل کیے جائیں اور حکومت نئی بجلی پالیسی بھی مرتب کرے،تاکہ تقسیم کار ادارے تکنیکی و مالی نقصانات میں کمی لاسکیں۔
خیال رہے کہ کابینہ نے گزشتہ سال اگست میں تین تقسیم کارکمپنیوں کی نجکاری کی منظوری دی تھی، تاہم ابھی تک کسی بڑی سرکاری کمپنی کی نجکاری مسابقتی بولی کے ذریعے نہیں ہو سکی۔