لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء) نئے مالی سال کے آغاز کے بعد مہنگائی کی اونچی اڑان پھر سے شروع، جولائی 2025 کے دوران مہنگائی کی شرح 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نئے مالی سال کے پہلے ہی مہینے جولائی 2025 میں مہنگائی میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

جون 2025 میں مہنگائی کی سالانہ شرح 3.

23 فیصد رہی جبکہ جولائی 2024 میں 11.1 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ دیہات میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 2.15 فیصد اور شہروں میں مہنگائی میں 3.45 فیصد کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی سالانہ شرح 3.53 فیصد اور شہروں میں مہنگائی کی سالانہ شرح 4.43 فیصد رہی۔

(جاری ہے)

وزارت خزانہ نے جولائی کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان لگایا تھا۔

دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے میں 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 12 اشیا سستی ہوئیں اور 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے چکن کی قیمت میں4.76 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں1.39 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں17.26 فیصد، آلوکی قیمت میں0.73 فیصد، کیلے کی قیمت 2.97فیصد، دال مونگ کی قیمت میں1.55فیصد، دال چنا کی قیمت میں0.58 فیصد، دال ماش کی قیمت میں0.61 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.59 فیصد کمی ہوئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات نے بتایا کہ انڈوں کی قیمت میں 1.80 فیصد، پیازکی قیمت میں0.02 فیصد، جلانے والی لکڑی کی قیمت میں1.11فیصد، بیف کی قیمت میں0.10 فیصد، خشک پاؤڈر دودھ کی قیمت میں 0.49 فیصد، انرجی سیور کی قیمت میں 0.25فیصد، لہسن کی قیمت میں 0.24 فیصد، سگریٹ کی قیمت میں 0.13 فیصد،گڑ کی قیمت میں 0.04 فیصد اورمٹن کی قیمت میں0.13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریے کے لحاظ سے سالانہ بنیاد پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.14فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.80 فیصد رہی۔

اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.37 فیصد کمی کے ساتھ 2.26 فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار037 فیصد کمی کے ساتھ 1.90فیصد رہی۔ ادارہ شماریات کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیےمہنگائی میں اضافے کی رفتار0.33 فیصدکمی کے ساتھ 1.23فیصدرہی ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کے باوجود چینی سرکاری قیمت پر فروخت شروع نہ ہوسکی

کراچی:

وفاقی حکومت کی جانب سے شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کے باوجود سرکاری قیمت پر چینی کی فروخت شروع نہ ہوسکی ہے، ریٹیل اور ہول سیل مارکیٹوں میں چینی کی قیمت میں بڑا تضاد سامنے نظر آرہا ہے۔

وفاقی وزارت فوڈ سیکیورٹی کے فارمولے کے تحت اگست میں چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت اگرچہ 165روپے سے بڑھ کر 167روپے کی سطح پر آگئی ہے لیکن ہول سیل مارکیٹ میں ایکس مل فی کلوگرام چینی 169روپے میں سپلائی کی جارہی ہے۔

سرکاری سطح پر فی کلو گرام چینی کی ہول سیل قیمت 170روپے ہے مگر ہول سیل میں چینی 172روپے میں فروخت ہورہی ہے۔

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین رؤف ابراہیم کے مطابق ریٹیل مارکیٹ میں فی کلوگرام چینی ہول سیل مارکیٹ کے مقابلے میں 10روپے زیادہ ہے، ریٹیل مارکیٹ میں فی کلوگرام چینی کی قیمت فروخت 182روپے سے 200روپے کے درمیان ہے۔

رؤف ابراہیم کے مطابق کمشنر کراچی نے ریٹیل مارکیٹ میں فی کلو چینی کا دام 173 روپے مقرر کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ کریک ڈاؤن کے بعد ہول سیل مارکیٹوں میں چینی وافر مقدار میں موجود ہے اور شوگر ملز مالکان کی جانب سے بھی ترسیل بحال ہے لیکن شوگر ملز اگست کے لیے مقررہ 167روپے میں فی کلو چینی کی سپلائی نہیں کررہی ہیں۔

رؤف ابراہیم نے کہا کہ شوگر ملز اگر مقررہ سرکاری قیمت پر چینی کی ایکس مل قیمت پر فروخت کریں تو ہول سیل میں فی کلوگرام چینی 2روپے مزید سستی ہوجائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کے باوجود چینی سرکاری قیمت پر فروخت شروع نہ ہوسکی
  • پاکستان میں مہنگائی کی شرح  7 ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی، اسٹیٹ بینک
  • حکومت نے شوگر ملز کو نومبر کے پہلے ہفتے کرشنگ شروع کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی
  • حکومتی دعووں کے باوجود مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا
  • مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں کے باوجود گزشتہ ہفتے 11 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  •  مہنگائی سے متعلق اعدادوشمار ، کیاچیزسستی ہوئی اورکیامہنگی؟ 
  •  15 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والا کلرک لیکن 24 گھروں، کروڑوں کے اثاثوں کا مالک
  • امریکی ٹیرف کا عالمی نفاذ شروع، پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں رعایت
  • حکومتی ہدف  4.2، آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کی پیشگوئی کر دی