بھارت میں بھی نریندر مودی پر تنقید ہو رہی ہے: مولانا فضل الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹو
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ بھارت میں بھی نریندر مودی پر تنقید ہو رہی ہے۔
لاہور میں مولانا فضل الرحمٰن مرکزِ جمعیتِ اہلِ حدیث راوی روڈ پہنچے جہاں انہوں نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی وفات پر اظہارِ تعزیت کیا۔
انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ساجد میر ایک نظریاتی انسان تھے، بڑے لوگ اپنی بڑائی ساتھ لے جاتے ہیں، ان کا نظریہ باقی رہتا ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے پہلے پارٹی سے مشاورت کے لیے وقت مانگا اور پھر انکار کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ساجد میر کی سیاسی وابستگی جو بھی ہو دینی مسئلے پر وہ حق کے ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان پر الزامات لگائے ہیں جن کے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے، بھارت کی جانب سے بغیر ثبوت الزامات سے وہ خود مشکوک ہو گیا ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی کہا کہ وطن کی حفاظت ہم سب کا قومی فریضہ ہے جس کے لیے پوری قوم یکجا ہے، ہمارے سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن وطن کی حفاظت کے لیے ہم یکجا ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن کہا کہ
پڑھیں:
ساجد عثمانی پر جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں‘ نورحسین اراکانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر) پاکستان برمیز بنگالی اتحاد کے صدر نورحسین اراکانی نے کورنگی سوکوارٹر میں ممتاز سماجی رہنما اور امید اسکولنگ سسٹم کے ایڈمنسٹریٹر ساجد عثمانی کو قتل کے جھوٹے مقدمے میں پھنسائے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے وقت ساجد عثمانی وہاں موجود ہی نہیں تھے جس کے گواہ بھی موجود ہیں لیکن سیاسی مخالفین ساجد عثمانی کی خدمات اور اس کی کارکردگی پر پریشان ہیں اس لیے انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ساجد عثمانی بنگالی برمی باشندوں کے محسن ہیں انہوں نے بلاتفریق ہماری برادری کی خدمت کی ہے اور مصیبت کی اس گھڑی میں برمی بنگالی باشندے ساجد عثمانی کے ساتھ ہیں اور ہم ان پر جھوٹامقدمہ قائم کئے جانے کے خلاف سخت احتجاج کرینگے ۔