میں کہتا ہوں عمران خان بھی اتنا اچھا ہے جتنی ہماری قیادت، کیونکہ معاملہ پاکستان کا ہے، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت سیاسی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر صرف پاکستان کی سالمیت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی سے نہیں لڑنا چاہتا، جو بھی پوچھے گا، اسے کہوں گا کہ عمران خان بھی اتنا ہی اچھا ہے جتنا ہمارا لیڈر، کیونکہ آج معاملہ صرف پاکستان کا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوج کے باوجود پہلگام حملہ نہ روک سکا اور بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام عائد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن مکار بھی ہے، بدنیت بھی اور بے وقوف بھی، لیکن پاکستان متحد ہے اور ہر سطح پر بھارتی پراپیگنڈے کا جواب دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت فیصلہ کرے، مذاکرات چاہتا ہے یا تباہی، بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں خطاب
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان نے سفارتی محاذ پر زبردست اقدامات کیے ہیں، عالمی میڈیا بھی تسلیم کر رہا ہے کہ بھارت کے پاس پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی چینلز پر پاکستانی مؤقف چلایا، ترانے نشر کیے، اور دنیا کو سچ دکھایا۔
انہوں نے واضح کیا کہ جب ملک کی سالمیت کی بات ہو تو نہ سیاست ہونی چاہیے، نہ پوائنٹ اسکورنگ۔ آج اگر کوئی مجھے گالی دے گا تو میں کچھ نہیں کہوں گا، کیونکہ آج بات پاکستان کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پہلگام عطا اللہ تارڑ عمران خان وزیر اطلاعات وفاقی وزیر اطلاعات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پہلگام عطا اللہ تارڑ وزیر اطلاعات وفاقی وزیر اطلاعات وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان پر اب یہ وقت بھی آنا تھا کہ عطاء تارڑ جیسے لوگ قومی سلامتی پر بریفنگ دیں گے، صاحبزادہ حامد رضا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 مئی 2025ء ) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ پاکستان پر اب یہ وقت بھی آنا تھا کہ عطاء تارڑ جیسے لوگ قومی سلامتی پر بریفنگ دیں گے انا للہ وانا الیہ راجعون۔ تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے حکومتی بریفنگ میں شرکت سے معذرت کرلی، اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہوا تھا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں شرکت سے انکار کیا ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان شرکت نہیں کرتے اس لئے یہ بریفنگ بے فائدہ ہے، ویسے بھی قومی سلامتی پر بریفنگ کا تو پتا نہیں عطاء تارڑ اگر خواجہ آصف کے دونوں پاکستان مخالف بیانات اور شریف فیملی کی انڈیا کے خلاف خاموشی پر قوم کو بریف کردیں تو بہتر ہوگا۔(جاری ہے)
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے پاک بھارت صورتحال پر حکومتی بریفنگ پہ اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ چونکہ یہ محض ایک حکومتی بریفنگ ہے، نہ اس میں کوئی قومی اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی سنجیدہ کوشش نظر آتی ہے اور نہ ہی عمران خان جیسے اہم قومی رہنما کو شامل کرنے کی نیت ہے اس لیے ہم سمجھتے ہیں اس بریفنگ میں پاکستان تحریک انصاف کی شرکت ضروری نہیں ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی اس کی ہر شکل، ہر صورت اور ہر مظہر کی دوٹوک اور غیر مبہم الفاظ میں مذمت کی ہے، عمران خان جو اس وقت ناجائز طور پر قید میں ہیں، انہوں نے جیل سے بھی قوم کے نام اپنے پیغامات میں واضح طور پر نا صرف دہشت گردی کی مذمت کی ہے بلکہ قومی یکجہتی، اتحاد اور داخلی استحکام کی ضرورت پر زور دیا ہے، ان کا مؤقف واضح ہے اور انہوں نے جس بصیرت اور جرأت کے ساتھ قوم کو متحد ہونے کا پیغام دیا ہے، وہ ایک قومی رہنما کی سوچ کا عکاس ہے۔ تحریک انصاف کا واضح مؤقف ہے کہ کسی بھی بیرونی جارحیت کی صورت میں ہم ملک اور قوم کے دفاع کے لیے صفِ اول میں کھڑے ہوں گے، اس قومی مؤقف کو ہم نے اپنے یومِ تاسیس کے موقع پر بھی واضح کیا، جب پاکستان تحریک انصاف نے ایک باقاعدہ قرارداد منظور کی، جس میں پارٹی نے بھارتی جارحیت اور پروپگنڈہ سے متعلق اپنے اصولی مؤقف کو پوری قوم کے سامنے رکھا جو اس بات کی علامت ہے کہ تحریک انصاف ہر سطح پر قومی سلامتی، خودمختاری اور یکجہتی کے لیے سنجیدہ اور ہمہ وقت تیار ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حالیہ حساس حالات میں حکومت کو فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانی چاہیئے تھی تاکہ تمام قومی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جاتا لیکن بدقسمتی سے حکومت نے یہ موقع ضائع کیا، نا صرف اے پی سی نہیں بلائی گئی بلکہ اس کی جگہ ایک حکومتی وزیر کی طرف سے یک طرفہ بریفنگ دی جا رہی ہے جب کہ عمران خان اور تحریک انصاف ہی وہ آواز ہیں جو عوام کے حقیقی جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ قومی اتحاد، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور سیاسی استحکام کی بات کی ہے اور وہ کسی قسم کی تقسیم، تفرقہ یا کمزوری کے حامی نہیں رہے، ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ تحریک انصاف اس حکومتی بریفنگ میں شرکت نہیں کرے گی۔