منگھوپیر کے علاقے الغازی ولاز کے قریب فائرنگ کے واقعے میں ریٹائرڈ پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال لیجائی گئی۔

ایس ایچ او منگھوپیر عمران خان نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 56 سالہ نذیر احمد کے نام سے کی گئی جو کہ بفرزون کے بی آر سوسائٹی کا رہائشی تھا اور پولیس سیکیورٹی ٹو سے 2019 میں ریٹائر ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مقتول کے بھانجے نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ ماموں کا پلاٹ کے مسئلے پر کسی سے تنازع چل رہا تھا اور انہیں کسی نے فون کر کے منگھوپیر نورانی ہوٹل بلایا تھا۔ مقتول کو نامعلوم ملزمان نے چلتی ہوئی موٹر سائیکل پر عقب سے دو  گولیاں ماری تھیں جس میں ایک کمر پر جبکہ دوسری کاندھے کے قریب لگی تھی۔

پولیس کو جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کا ایک خول ملا ہے ، مقتول کے پاس سے اس کی لائسنس یافتہ پستول، دونوں موبائل فونز، موٹر سائیکل اور پرس بھی ملا ہے۔

تاہم ابتدائی تفتیش میں قتل کی واردات ذاتی رنجش کا شاخسانہ معلوم ہوتی ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے موبائل فون پر آنے اور کی جانے والی کالز کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے ۔

پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

گلستان جوہر میں فائرنگ سے ذاکر کے بیٹے سمیت 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی

شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر پہلوان گوٹھ کے قریب فائرنگ کے واقعے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پہلوان گوٹھ کے قریب ہوٹل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے سڑک کنارے بیٹھے افراد پر فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوئوں سے تحقیقات جاری ہے۔

فائرنگ کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو اسپتال پہنچنے سے قبل دم توڑ گئے جبکہ تین کو نیشنل اسٹیڈیم کے قریب واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت سید مظہر اور علی وارث کے ناموں سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں حبیب ،محمد علی ِ،علی حسن ،مظہر ،میثم ،علی وارث شامل ہیں۔

وزیر داخلہ سندھ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کرائم سین پر دستیاب شواہد کی مدد سے ملزمان تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور تفتیش و تحقیق پر مشتمل رپورٹ سے آگاہ رکھا جائے۔

دوسری جانب دو افراد کی ہلاکت کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور آگ جلا کر سڑک کو بلاک جبکہ اطراف کی دکانوں کو بند کروایا تاہم پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کر کے انہیں منتشر کردیا۔

مجلس وحدت المسلمین کے ترجمان نے مغل ہزارہ گوٹھ فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے صاحب زادے کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کیا جائے۔ رہنما وحدت المسلمین نے واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت جبکہ زخمیوں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور اُن کی جلد صحت یابی کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ، مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید، 3 زخمی
  • شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے اندر فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا
  • کراچی: منگھوپیر نہر میں نوجوان ڈوب کر جاں بحق
  • گلستان جوہر میں فائرنگ سے ذاکر کے بیٹے سمیت 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی
  • لوئر دیر میں دہشتگردوں کا پولیس چوکی پر حملہ، اہلکار شدید زخمی
  • کراچی؛ گلشنِ مزدور میں ہوٹل پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق
  • لوئردیر میں دہشت گردوں کا پولیس چوکی پر بڑا حملہ، اہلکار شدید زخمی
  • بنوں:پولیس چوکی پر حملے میں اہلکار شہید، جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک
  • کراچی میں جائیداد کے تنازع پر فائرنگ سے غیر ملکی خاتون زخمی
  • ایف آئی اے کی شہید بےنظیرآباد سرکل میں کارروائی، کرپشن میں ملوث موٹروے پولیس اہلکار گرفتار