اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کہا ہے کہ پورے ملک سے اکٹھی ہونے والی رقم پر تمام صوبوں کا حق ہے۔سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کی سماعت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ 80 ارب روپے میں سے 42.5 فیصد شیئر وفاق کے پاس جائے گا تو باقی کہاں جائیں گے؟وکیل رضا ربانی نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت کو یہ شیئر این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملے گا۔ اور وفاقی حکومت کے ذریعے ہی یہ خرچ ہو گا۔عدالت نے کہا کہ جس مقصد کے لیے پیسہ اکٹھا ہو تو اسی پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔ اور 80 ارب روپے سپر ٹیکس سے اکٹھی ہونے پر اس کی تقسیم کیسے ہو گی؟ یہ متاثرین کون ہے جن پر یہ فنڈز خرچ ہونے ہیں؟وکیل رضا ربانی نے مؤقف اختیار کہا کہ دہشتگردی سے متاثر خیبر پختونخوا اور فاٹا کے متاثرین کے لیے یہ فنڈز ہیں۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جب بجٹ تقریر میں واضح ہے تو یہ پیسے پورے ملک میں کیوں خرچ ہوں گے؟ رضا ربانی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی مسئلہ ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ صوبوں کا معاملہ انتہائی اہم ہے۔ اور این ایف سی بھی اسی لیے بنایا گیا۔ اگر میں آپ کے نام پر پیسہ لوں اور خرچ نا کروں تو؟ آپ تو 18ویں آئینی ترمیم کے آرکیٹیکٹ ہیں۔ اور ایسے تو آپ این ایف سی ایوارڈ کا ستیاناس کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ پیسے پورے ملک سے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ تو اس پر تمام صوبوں کا حق ہے۔وکیل رضا ربانی نے کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں کہ عدالت کو درست سمجھا نہیں پا رہا۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت تمام پیسے فیڈرل کونسلیٹڈ فنڈ میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ اور صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ مل رہا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایف سی ایوارڈ نے کہا کہ صوبوں کا خرچ ہو

پڑھیں:

سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلنڈر کا دھماکا،12افراد زخمی

تین زخمی پمز اور 9 پولی کلینک اسپتال منتقل ،2کی حالت تشویشناک،آئی جی اسلام آباد
کینٹین میں کئی روز سے گیس لیک ہو رہی تھی اور مرمت کے دوران دھماکا ہوا، میڈیا سے گفتگو

سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت کے بیسمنٹ میں ایک دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 12فراد زخمی ہوگئے۔ دھماکا سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں واقع کینٹین میں اے سی گیس کے پلانٹ میں ہوا، اسٹاف کینٹین میں اے سی کی مرمت کا کام جاری تھا کہ اس دوران زور دار دھماکا ہو ا عمارت لرز اٹھیں اور چھت متاثر ہوئی،بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم بھی سپریم کورٹ پہنچ گئی اور ٹیم نے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیٔے۔ دھماکے کی آوازسن کر عدالتوں میں موجود وکلا اور سپریم کورٹ کا عملہ عمارت کے باہر کھلی جگہ پر نکل آئے۔آئی جی اسلام آباد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا اے سی کی مرمت کے دوران ہوا۔ اس حادثے میں مجموعی طور پر 12 افراد زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔۔آئی جی کے مطابق زخمیوں میں سے 3 افراد پمز اسپتال جبکہ 9 افراد پولی کلینک لے جایا گیا ۔ ان میں سے 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔ آئی جی اسلام آباد کے مطابق زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد اے سی کے ٹیکنیشن ہیں، جن میں ایک ٹیکنیشن کا 80 فیصد جسم جھلس گیا ہے۔آئی جی اسلام آباد نے مزید بتایا کہ کینٹین میں کئی روز سے گیس لیک ہو رہی تھی، اور مرمت کے دوران یہ دھماکا ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلنڈر کا دھماکا،12افراد زخمی
  • 27ویں ترمیم میں صوبائی اختیارات رول بیک نہیں ہونے دیں گے، آغا رفیع اللّٰہ
  • سپریم کورٹ بار: نو منتخب اور رخصت ہونے والی کابینہ کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات
  • 27ویں آئینی ترمیم پر تمام صوبوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے: بیرسٹر سیف
  • سپریم کورٹ کی بیسمنٹ کینٹین میں دھماکا
  • کیا 27ویں ترمیم کے ذریعے 18ویں ترمیم واپس ہونے جا رہی ہے؟
  • سپریم کورٹ کی کینٹین میں سلینڈر دھماکا، متعدد افراد زخمی
  • سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں دھماکا، 4 افراد زخمی
  • سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں سلنڈردھماکا،4افرادزخمی
  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں