بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں ترجمان لین جیئن نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہےکہ چین نے فوجی کارروائی پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور موجودہ صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے۔بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق تر جمان نے کہا کہ بھارت اور پاکستان پڑوسی ممالک ہیں جو ایک دوسرے سے جدا نہیں ہو سکتے، اور دونوں چین کے ہمسایہ ممالک ہیں۔ ہم بھارت اور پاکستان سے امن و استحکام کی خاطر برداشت اور تحمل سے کام لینے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہیں جو صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطا بق کنٹرول لائن پر پاکستان اور بھارت کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو ا اور پاکستان نے زمینی اور فضائی فوجی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ بھارت کی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان کی حکومت، مسلح افواج اور عوام یکجا ہیں۔ وہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور دفاع کے لیے ہمیشہ پرعزم اقدامات کرتے رہیں گے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

یوم استحصال کشمیر، قومی اسمبلی میں بھارتی اقدامات کیخلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور

وفاقی وزیر کی پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت کے معتصابہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم رکھے ہوئے ہیں، حالیہ معرکہ حق نے بھارتی غرور کو خاک میں ملادیا۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں بھارت کے 5 اگست 2019ء میں کیے گئے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کے لیے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر پیش کی گئی 2 مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں۔ قومی اسمبلی میں پہلی قرارداد وفاقی وزیر برائے امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ بھارت کے معتصابہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، جبکہ دوسری قرارداد شازیہ مری نے انگریزی زبان میں پیش کی، دونوں قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔

وفاقی وزیر امیر مقام کی پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت کے معتصابہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم رکھے ہوئے ہیں، حالیہ معرکہ حق نے بھارتی غرور کو خاک میں ملادیا۔امیر مقام کی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ معرکہ حق کی وجہ سے کشمیری بہن بھائیوں کےحوصلے بلند ہوئے، پاکستان تحریک انصاف کی 5 اگست کو احتجاج کی کال افسوس ناک ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کی انگریزی زبان میں پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے یکطرفہ اقدامات جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم نہیں کر سکتے۔ شازیہ مری کی قرارداد میں کہا گیا کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا حل کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے، جموں و کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نا مکمل ایجنڈا ہے۔ شازیہ مری کی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ 5 اگست یوم سیاہ ہے، 5 اگست سے جموں و کشمیر میں مظالم کا ایک لا متناہی سلسلہ جاری ہے، پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کی ہر فورم پر حمایت جاری رکھے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایلون مسک کی کمپنی ایکس نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا 
  • ایلون مسک کا بھارتی حکومت پر مقدمہ: کیا مودی سرکار اظہار رائے کا گلا گھونٹ رہی ہے؟
  • وزیراعظم کا نامور سول سرونٹ جی۔ ایم۔ سکندر کی رحلت پر اظہار افسوس
  • یوم استحصال کشمیر، یوم سیاہ منایا گیا، مظاہرے، ریلیاں، بھارتی غیر قانونی اقدامات کیخلاف قوم یکجا: مذمتی قراردادیں منظور
  • یوم استحصال کشمیر، قومی اسمبلی میں بھارتی اقدامات کیخلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور
  • پاکستان: گولہ پھٹنے سے 5 بچوں کی ہلاکت پر یونیسف کا اظہار افسوس
  • قومی اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر پر قرارداد منظور
  • قومی اسمبلی: کشمیر میں بھارتی اقدامات کی مذمت میں دو قراردادیں متفقہ منظور
  • جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیرقانونی بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹرکی صریح خلاف ورزی ہیں، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈارکا یو م استحصال پر پیغام
  •  یومِ استحصال: وفاقی وزرا کی بھارتی اقدامات کی مذمت، کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی