شام اور اسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اپنی ایک رپورٹ میں رویٹرز کا کہنا تھا کہ اس مذاکراتی میکانزم میں شامی اور اسرائیلی انٹیلیجنس کے سابق اہلکار بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی چینل 13 نے شام اور اسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات کے آغاز کی خبر بریک کر دی۔ یہ مذاکرات متحدہ عرب امارات کی ثالثی اور معاونت سے ہو رہے ہیں۔ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات، سیکورٹی و انٹیلیجنس موضوعات کے حل کے ساتھ ساتھ دونوں فریقین کے درمیان اعتماد کی فضاء قائم کرنے کے لئے انجام دئیے جا رہے ہیں۔ اسی ضمن میں رویٹرز نے مذاکراتی عمل سے آگاہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ UAE نے شام اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کے لئے خفیہ رابطے کا ایک سلسلہ قائم کیا ہے۔ جس میں دونوں فریقین کے درمیان اعتماد سازی کی کوشش کی جا رہی ہے۔ رویٹرز نے سیکورٹی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے کہا کہ اس میکانزم میں شامی اور اسرائیلی انٹیلی جنس کے سابق اہلکار بھی شامل ہیں۔
تاہم ابھی تک متحدہ عرب امارات، شام اور اسرائیل نے ان رپورٹس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ واضح رہے کہ خفیہ مذاکرات کا یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب شام پر قابض ٹولے کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" نے 13 اپریل 2025ء کو UAE کا دورہ کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ دِنوں میں اسرائیل نے دروزی کمیونٹی کی حمایت کے بہانے دمشق میں شام کے صدارتی محل کے قریب حملہ کر دیا۔ جس پر ترکیہ کی حکومت اور شام پر قابض رژیم نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا۔ اس سلسلے میں صیہونی رژیم کے اعلیٰ سیاسی عہدیداروں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ابو محمد الجولانی کو خبردار کیا کہ وہ جنوبی شام سے ہرگز واپس نہیں جائیں گے۔ نیز دروزیوں کو کوئی بھی نقصان پہنچنے کی صورت میں جولانی رژیم کو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شام اور اسرائیل کے درمیان
پڑھیں:
سیاسی رہنمائوں کی سزائوں کے خلاف ہیں،مذاکرات سے ہی مسائل کا حل نکل سکتا ہے، وزیر قانون
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو دعوت دی ہے کہ آئیں عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے مل بیٹھیں،ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں،اسی سے مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔منگل کو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کس مصلحت کے تحت پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کو توڑ دیا گیا تھا28 اپریل سے تین مئی 2023 تک بتایا گیا کہ ایک وقت میں پورے ملک میں انتخابات ہو سکیں،اس کے بعد ایک سیاسی کمیٹی بنائی گئی،بجٹ منظوری کے بعد سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کو بھی تحلیل ہونا تھا،جب کمیٹی نے سب کچھ طے کر دیا تھا تو کمیٹی اجلاس کے دوران شاہ محمود قریشی کو بانی پی ٹی آئی کا فون آیا جس کے بعد شاہ محمود قریشی نے تمام طے شدہ باتوں سے معذرت کر لی تھی۔(جاری ہے)
اعظم نذیر تارڑنے کہاکہ ہمارے تمام سیاسی قائدین قید و بندبھگت چکے ہیں،ہم سیاسی راہنماوں کی سزاوں کے خلاف ہیں،26 ویں آئینی ترمیم اس ایوان نے دو تہائی اکثریت سے منظور کی۔انہوں نے کہا کہ اس ترمیم کے تحت ججوں کی تعیناتی میں پارلیمان کے کردار کو مضبوط کیا گیا،اقلیتوں اور بار کونسل کو نمائندگی دی گئی،ججوں کی تعنیاتی میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کو بھی نمائندگی دی گئی،اس میں اپوزیشن اور حکومت کی نمائندگی برابر ہے،کہا گیا کہ وکلا اس ترمیم کو تسلیم نہیں کریں گے لیکن کسی بار کونسل نے اعتراض نہیں کیا۔وزیر قانون نے کہا کہ سول مقدمات کے تیس تیس سال تک فیصلے نہیں ہوتے تھے،کیا ہم کچھ نہ کریں، فوجداری مقدمات کئی کئی دہائیوں تک زیر التوا تھے،کیا ہم نظام انصاف کو شفاف بنانے کے لئے کچھ نہ کرتی اگر پھر بھی اپوزیشن کو اعتراض ہے تو دعوت دیتا ہوں آئیں مل بیٹھیں،فوجداری نظام انصاف میں 108 ترامیم کا مسودہ متعلقہ کمیٹی میں زیر التوا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ آئیں مل بیٹھیں اور مل کر عوام کے مسائل حل کریں،ہم ڈائیلاگ کے لئے مل بیٹھنے کے لئے تیار ہیں، گفتگو سے ہی راستے نکلتے ہیں۔