Islam Times:
2025-11-03@03:20:11 GMT

شہید خرم ذکی بھائی سے میری پہلی ملاقات

اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT

شہید خرم ذکی بھائی سے میری پہلی ملاقات

اسلام ٹائمز: سانحہ اے پی ایس پشاور نے خرم ذکی بھائی کی زندگی کو ایک ایسا نیا رُخ دیا کہ یہ نفیس انسان تڑپ اٹھا، اس کیلئے گھر بیٹھنا دشوار ہوگیا، کراچی سے لیکر پشاور تک خرم ذکی ایک بے قرار روح کی مانند تڑپ رہا تھا، وہ خرم ذکی پاکستان کے گوشے گوشے کے ایک فرد کو حساسیت کے اس جذبے سے روشناس کروانا چاہا رہ تھا، جس کرب سے وہ خود گزر رہا تھا، وہ تکفیریت اور پاکستان دشمن ملائیت کو بے نقاب کرنے کے درپے ہوگیا۔ اب ایک ایسا خرم ذکی میدان عمل میں آچکا تھا، جو پکا مسلمان ہونے کیساتھ ساتھ حب الوطنی کے عظیم تر جذبے سے سرگرم ِ عمل تھا، ایک ایسا خرم ذکی جو اتحاد بین المسلمین کا داعی تھا، مگر تکفیریت، خارجیت و ناصبیت کیخلاف شمشیر بے نیام تھا۔ تحریر: سید انجم رضا

نوے کی دہائی سے ہم دوستوں نے جعفریہ کالونی لاہور میں ہر شب جمعہ محفل حدیثِ کسا اور ذکر محمد و آل محمدکی ایک نشست شروع کی اور جو آج تک جاری ہے، شاید ایسا ہی ایک برس تھا کہ ہمارے ایک بہت محترم دوست برادر آفتاب حیدر نقوی نے اپنی گھر حدیثِ کسا کے بعد ہمیں دو وڈیو کیسٹ دکھائے اور کہا کہ آج ہم ڈاکٹر اسرار کے ساتھ ہمارے کراچی کے برادران کی ایک بہت زبردست سوال جواب کی نشست دیکھتے ہیں۔ ہمارے لئے اس وڈیو کیسٹ میں ڈاکٹر اسرار کے علاوہ دوسری شخصیت ٹی وی اینکر انیق احمد تھے، مگر اس نشست میں سوال کرنے والے ایک اور نوجوان کے مدلل سولات، نہایت متین لہجہ اور گفتگو کو فوکس کرنے کے انداز نے ہمیں بہت متاثر کیا۔ پتا چلا کہ یہ کراچی کے ایک نوجوان خرم بھائی ہیں، آفتاب بھائی نے ہمیں بتایا کہ اگر ہم سب چاہیں تو خرم صاحب کو لاہور بلا کر ڈاکٹر اسرار سے ان کی اس نشست کا احوال سُنیں، سو ہم سب نے خواہش کی کہ ضرور ایسا ہو۔

تقریباً ایک ڈیڑھ ماہ بعد آفتاب بھائی نے ہمیں بتایا کہ خرم بھائی آئے ہوئے ہیں اور شام کو مغرب کے بعد ملاقات ہے، سو ہم سب آفتاب بھائی کے گھر اکٹھے ہوئے۔ یہ ملاقات ایک شب بیداری بن گئی اور نماز فجر کے بعد تک بھی یہ نشست جاری رہی اور خرم بھائی سے حقیقی شناسائی پیدا ہوئی کہ جن کا اس روز ہمیں مکمل نام سید خرم ذکی پتہ چلا۔ اس نشست سے ہمیں اندازہ ہوا کہ خرم ذکی بھائی ایک صحافی تو ہیں ہی، مگر ایک ایسے عقلی محقق ہیں، جو تاریخ پر عبور رکھنے کے ساتھ ساتھ مذہبیات کے امور پر بہت دسترس رکھتے ہیں۔ کیونکہ اس زمانہ میں سوشل میڈیا ابھی آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنا رہا تھا، اس لئے فون نمبرز کے تبادلے کے ساتھ یہ پہلی نشست ختم ہوئی۔

ہم نے ملاقات سے پہلے خرم ذکی بھائی کو ایک جذباتی مناظر کے طور پر لیا تھا، مگر ایک شب کی نشست نے ہمیں ایک ایسے خرم ذکی سے ملوایا، جو کہ وسیع تر ویژن کے ساتھ پاکستان میں فرقہ وارانہ تنگ نظری کا مخالف، مکالمے اور گفتگو کے ذریعے معاملات کو حل کرنے والا، مسلک کی بنیاد پر نفرت بانٹنے والوں کے خلاف، تکفیری فتوے بلند کرنے والوں کے خلاف۔ ہمیں خرم ذکی بھائی میں ایک ایسا انسان دکھائی دیا، جو تشیع اور مسلک اہل بیت (ع) کا حقیقی باشعور پیروکار، علماء اور امام خمینی و سید علی خامنہ ای کا پیرو حقیقی، علماء و مرجعیت کا سچا شیدائی ہے۔ شہید خرم ذکی سے رات بھر کی نشست نے ہمیں ایک ایسے سچے شیعہ مسلمان سے ملوایا، جو اپنے پاکستانی ہونے پہ فخر کرتا تھا، جو علماء کا پیرو مگر تنگ نظری و ملائیت کا مخالف تھا، ہمیں ایک ایسے خرم ذکی سے ملوایا، جو انسانی حقوق کی عظمت و پاسداری پر یقین رکھتا تھا، مگر لبرل ازم، الحاد و لادینیت کا کٹر مخالف، شہید خرم ذکی آزادی اظہار رائے کا شدید حامی، مگر نفرت آمیز و توہین آمیز خیالات و گفتگو سے کوسوں دور، خرم ذکی بھائی زندگی سے محبت کرنے والا زندہ و بیدار جذبوں کا سفیر تھا۔

خرم ذکی بھائی سے یہ تعلق اس محبت کے ساتھ اُستوار ہوا کہ اُن کی شہادت تک رہا اور آج بھی خرم بھائی جسمانی طور پر ہم میں موجود نہیں، مگر ان کی ذات، ان کا ولولہ، ان کا جذبہ ابھی تک اسی طرح ترو تازہ ہے۔ سانحہ اے پی ایس پشاور نے خرم ذکی بھائی کی زندگی کو ایک ایسا نیا رُخ دیا کہ یہ نفیس انسان تڑپ اٹھا، اس کے لئے گھر بیٹھنا دشوار ہوگیا، کراچی سے لیکر پشاور تک خرم ذکی ایک بے قرار روح کی مانند تڑپ رہا تھا، وہ خرم ذکی پاکستان کے گوشے گوشے کے ایک فرد کو حساسیت کے اس جذبے سے روشناس کروانا چاہا رہ تھا، جس کرب سے وہ خود گزر رہا تھا، وہ تکفیریت اور پاکستان دشمن ملائیت کو بے نقاب کرنے کے درپے ہوگیا۔ اب ایک ایسا خرم ذکی میدان عمل میں آچکا تھا، جو پکا مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ حب الوطنی کے عظیم تر جذبے سے سرگرم ِ عمل تھا، ایک ایسا خرم ذکی جو اتحاد بین المسلمین کا داعی تھا، مگر تکفیریت، خارجیت و ناصبیت کے خلاف شمشیر بے نیام تھا۔

خرم ذکی نے پاکستان میں دین اور مذہب کے نام پر پنپنے والی تنگ نظر ملائیت کو بے نقاب اور برہنہ کرنا شروع کر دیا، فرار ہوتی ہوئی برقعہ پوش ملائیت کا ایسا پیچھا کیا کہ ہمیشہ کے لئے ذلیل و رسوا کر دیا۔ خرم ذکی بھائی کی زندگی کا ایک رُخ جس سے شاید ان کے بہت سے دوست تو آگاہ ہیں، مگر عوام کو کم پتہ ہے، وہ خرم ذکی بھائی کے ملحدین سے مباحثے اور نظریاتی بحثیں، بہت سے گروپس میں خاص طور پر خرم بھائی کے حکم پر شامل ہوا اور ہم نے ملحدین سے بہت سے معرکے مل کر لڑے اور ان ملحدین میں موجود تکفیریوں کو بے نقاب کیا۔ خرم بھائی بہت سے ذاتی محاسن و خوبیوں میں سے ایک بہت دلچسپ خوبی تھی کہ وہ تعلق اور دوستیوں کو "غلط ملط" نہیں کرتے تھے، دوستوں کی سطح ذہنی اور مدارج سے باخبر تھے، اس لئے اسی مدارج کے ساتھ ہر ایک کے ساتھ بے لوث، بے غرض اور خلوص کے ساتھ تعلق استوار رکھتے تھے۔

7 مئی 2016ء کی شام ایک ایسی اندوہناک شام تھی کہ جس نے ہم سے خرم بھائی کو جسمانی طور پر تو ہم سے جُدا کر دیا، مگر خرم ذکی بھائی کی تڑپ، خرم بھائی کا پیغام، خرم بھائی کا راستہ موجود ہے، ہم میں سے باتیں کرنے والے تو بہت ہیں، مگر خرم بھائی کے راستہ کو اختیار کرنے والے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خرم ذکی بھائی! مجھے بڑا یقین ہے کہ آپ سے پل صراط پر بھی ملاقات ہوگی اور آپ اپنے مخصوص انداز میں ہاتھ پھیلاتے ہوئے مسکراتے ہوئے "آئیے انجم بھائی" کہہ کر بغل گیر ہونگے۔
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم
کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی!!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایک ایسا خرم ذکی خرم ذکی بھائی کی کو بے نقاب خرم بھائی ایک ایسے بھائی کے میں ایک کے ساتھ رہا تھا بہت سے کی ایک کے بعد ا فتاب

پڑھیں:

امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے خیبر پختونخوا سمیت تمام صوبوں سے مل کر کام کرنے کی اپیل  کردی۔

چترال میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں امن و اتحاد کا ثبوت دینا چاہیے، سیاست کریں لیکن ملک کی ترقی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلیے ایک رہیں، سہیل آفریدی کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب ہونے پر فون پر مبارک باد دی، تعاون کی پیشکش کی، امید ہے وہ میری پیشکش کو قبول کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے معرکہ حق میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور افواج پاکستان کی بہادری کو سراہا، جنگ بندی میں اہم کردار ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ چترال کےخوبصورت علاقے میں حاضر ہوا ہوں، خیبر پختونخوا کے عوام بہادر اور غیور ہیں، انہوں نے پاکستان کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں، چترال والوں کی حب الوطنی مثالی ہے، آپ نے پاکستان کی ترقی کیلئے عظیم کاوشیں کی ہیں، چترال کے عوام بہت مہذب اور پُرامن لوگ ہیں، چترال آکر بہت خوشی ہوئی۔

وزیراعظم نے اپنی نشست خالی کرکے بلوچستان کی طالبہ کو بٹھادیا

وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم میں لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبا و طالبات نے ملک کا نام روشن کرنے کاعزم ظاہر کیا ہے۔

وزیراعظم  نے کہا کہ نواز شریف پورے ملک کی ترقی میں ہمیشہ مصروف رہتے تھے، نواز شریف کی کے پی کے ترقیاتی منصوبوں میں بہت دلچسپی ہوتی تھی، چترال کے عوام کیلئے خاص تحفہ لے کر آیا ہوں، دانش اسکول منصوبہ آپ کا حق ہے، یہ احسان نہیں، عام آدمی کے بچے اس دانش اسکول میں جائیں گے، تعلیمی معیار بہترین ہوگا، دانش اسکول میں تعلیم بالکل مفت ہوگی، وفاق آپ کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو عظیم بنائیں گے، پاکستان کو اللّٰہ تعالیٰ نے بے پناہ معدنیات سے نوازا ہے، نوجوان بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوا کر اثاثہ بنوائیں گے، چترال کے بچوں اور بچیوں کو بھی لیپ ٹاپس دیے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چترال میں اسپتال بنانے کا اعلان  کیا اور کہا کہ اسلام آباد جاتے ہی چترال میں گیس پلانٹ کے آرڈر جاری کروں گا، چترا ل میں فی الفور گیس پلانٹ لگایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اصول پسندی کے پیکر، شفیق غوری کی رحلت
  • مظفرگڑھ: بڑے بھائی کا کلہاڑی سے حملہ، چھوٹا بھائی جاں بحق، ماں زخمی
  • فیصل کپاڈیہ اور ڈمپل کپاڈیہ کا آپس میں کیا رشتہ ہے؟
  • میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس نہایت اہمیت کی حامل ہے: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
  • مفیصل کپاڈیا کا ڈمپل کپاڈیا سے کیا رشتہ ہے؟ گلوکار کا انٹرویو میں انکشاف
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • لاڑکانہ: سندھ بار ایسوسی ایشن کے رہنما ایڈووکیٹ اطہر سولنگی کی امیر صوبہ کاشف سعید شیخ سے وفد کے ساتھ ملاقات ، ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو ، قاری ابوزبیر جکھرو بھی موجودہیں
  • چند سال قبل چوری شدہ موٹر سائیکل کا ای چالان اصل مالک کے گھر پہنچ گیا
  • دہشت گرد اگر ہمیں ایک گولی مارتا ہے تو ہمیں 10 مارنی چاہئیں، رہنما پی ٹی آئی
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف