بھارتی غرور خاک میں ملانے پرپاکستانی عوام کا مسلح افواج کو خراج تحسین، ریلیاں نکالیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
بھارتی غرور خاک میں ملانے پرپاکستانی عوام نے مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو بزدلانہ حملے پر بھرپور جواب دیا ہے اگر بھارت نے جارحیت کی تو آئندہ بھی منہ توڑجواب ملےگا۔بھارتی حملے میں شہید بچوں کو خراج عقیدت پیش کرنےکے لیے پشاور کے بچے بھی میدان میں آگئے اور انہوں نے قلعہ بالا حصارکے سامنے شمعیں روشن کیں۔اس کے علاوہ پاک فوج کے حق میں مختلف شہروں میں ریلیاں بھی نکالی گئیں، اسلام آباد میں پاکستان سویٹ ہوم کے بچوں کا ڈی چوک میں مظاہرہ اور فیصل آباد میں جماعت اسلامی کے تحت پاکستان زندہ باد ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ادھر سدھنوتی، ہٹیاں بالا اور آٹھ مقام پر بھی پاک فوج سے اظہار یکجہتی کی گئی جب کہ چارسدہ اور نواب شاہ میں پاک فوج کی حمایت میں مظاہرے کیے گئے۔خیال رہے کہ منگل او ربدھ کی درمیانی شب بھارتی فوج نے بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے علاقوں کوٹلی، مظفر آباد اور باغ کے علاوہ مریدکے اور احمد پور شرقیہ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس میں 2 مساجد شہید ہوئیں جبکہ حملوں میں 2 بچوں سمیت 31 پاکستانی شہید اور 51 زخمی ہوئے۔بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملے کے بعد پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، پاکستان پر حملہ کرنے والے 3 رافیل، ایک مگ ٹوئنٹی نائن، ایک ایس یو تھرٹی طیارے اور ایک کومبیٹ ڈرون کو مار گرایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نادرا نے شناختی قواعد میں ترمیم نافذ کر دی، عوام کیلئے اہم خبر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر نادرا نے شناختی قواعد میں اہم تبدیلیاں متعارف کرادی ہیں جو فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی ہیں۔
نادرا کے مطابق اب ب فارم کے حصول کے لیے یونین کونسل میں بچے کی پیدائش کا اندراج لازمی ہوگا۔ یہ اقدام بچوں کی درست رجسٹریشن اور مستقبل میں کسی بھی جعلسازی سے بچاؤ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے تصویر اور بائیو میٹرک ضروری نہیں ہوگا، جبکہ تین سے دس سال کے بچوں کے لیے تصویر اور آئرس اسکین لازمی قرار دی گئی ہے۔ دس سے اٹھارہ سال کے بچوں کے لیے تصویر، بائیو میٹرک اور آئرس اسکین سب لازم ہوں گے۔ اب ہر بچے کو انفرادی ب فارم جاری کیا جائے گا جس پر میعاد بھی درج ہوگی۔ پرانے ب فارم منسوخ نہیں کیے گئے، تاہم پاسپورٹ بنوانے کے لیے نیا ب فارم ضروری قرار دیا گیا ہے۔
نادرا نے ایف آر سی کو بھی قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اس کے مطابق معلومات کی درستگی کا اقرار نامہ دینا ہوگا اور ایسے افراد جن کی ایک سے زائد شادیاں ہیں، ان کے تمام ازدواجی کوائف ایف آر سی میں شامل ہوں گے۔
شناختی کارڈ سے متعلق بھی چند اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ کارڈ کی ضبطی یا بحالی سے متعلق فیصلہ 30 دن کے اندر کیا جائے گا۔ بغیر چپ والے شناختی کارڈز میں اسمارٹ کارڈ کی اہم خصوصیات شامل کر دی گئی ہیں۔ اب تمام شناختی کارڈز پر اردو کے ساتھ انگریزی کوائف اور کیو آر کوڈ بھی موجود ہوگا۔
یہ ترامیم شہریوں کی شناختی معلومات کے درست اور محفوظ اندراج کے لیے ایک اہم قدم ہیں اور مستقبل میں بہت سے قانونی مسائل سے بچاؤ ممکن ہوگا۔