اسحاق ڈار کی پاک بھارت مشیران قومی سلامتی کے درمیان رابطے کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارتی جارحیت کے بعد پاک بھارت مشیران قومی سلامتی کے درمیان رابطے کی تصدیق کر دی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ترک میڈیا ٹی آر ٹی ورلڈ کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار سے اس بارے میں سوال کیا گیا کہ رات بھر کی کارروائیوں کے بعد نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا ایک دوسرے سے رابطہ ہوا ہے، جس پر ان کا کہنا تھا کہ جی، دونوں کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف بھارت نے جو کچھ کیا وہ ناقابل معافی ہے، پاکستان اور بھارت کو مناسب جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس ریگولر بنچ کو بھجوا دیا گیا
یاد رہے کہ پاکستان نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر انٹر سروسز انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک ہیں جبکہ ان کے ہم منصب اجیت دوول ہیں۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کے خلاف سازش ہو رہی ہے: رضا ربانی
—فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارویں ترمیم کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز پسند ذہنیت نے 18ویں ترمیم اور اختیارات منتقلی کو تسلیم نہیں کیا۔ 15 سال سے زائد عرصہ گزر گیا نیا این ایف سی ایوارڈ وجود میں نہیں آسکا۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ موجودہ این ایف سی ایوارڈ اٹھارہویں ترمیم سے پہلے کا اعلان کردہ ہے، موجودہ این ایف سی ایوارڈ صوبوں کو ملنے والی وزارتوں کا احاطہ نہیں کرتا۔
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پارلیمانی نظام کو ناپید کر دیا ہے، الیکشن کمیشن نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے اختیارات کو سلب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق 5 سال سے زیادہ کوئی پرانا این ایف سی نہیں چل سکتا، نئے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ 57.5 فیصد سے کم کیا جا رہا ہے، اگر صوبوں کا حصہ کم کیا گیا تو یہ 18ویں ترمیم کے خلاف ورزی ہو گی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا صوبوں کو بھیجا گیا خط درست نہیں ہے، وفاقی وزراء کے این ایف سی اور 18ویں ترمیم کے خلاف بیانات افسوسناک ہیں۔ وزیر منصوبہ بندی پہلے این ایف سی پر نظر ثانی کے بیانات دیتے رہے، وزیر منصوبہ بندی نے این ایف سی پر 11 جولائی کو وزیر اعظم کو خط لکھا، خط کا متن این ایف سی میں پرانے ایوارڈ سے کم مالیت رکھنے کا ذکر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیٹرولیم لیوی کو قابل تقسیم پول سے نکال دیا گیا ہے، وفاقی حکومت دوسرے ملکوں کے ساتھ پیٹرولیم اور منرلز کے معاہدے کر رہی ہے، پیٹرولیم مصنوعات اور معدنیات کا 50 فیصد حصہ صوبہ کا ہے۔ جو نئے معاہدے کیے گئے ان میں اس کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔
رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ امریکی صدر کا بیان ہے کہ دونوں ملکوں میں پیٹرولیم کا معاہدے ہوا، اس معاہدے کی کوئی تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں، ان تمام معاہدوں کو پارلیمان میں لایا جائے اور تبادلہ خیال کیا جائے۔