سویلین شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل فوری طور پر روکا جائے، ترجمان ایم ڈبلیو ایم
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
شہریار سید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سویلین شہریوں کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل کی اجازت دینا نہ صرف آئینِ پاکستان کی روح کے منافی ہے بلکہ یہ بنیادی انسانی حقوق، شفاف عدالتی عمل اور شہری آزادیوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل سپریم کورٹ کے فیصلے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا موقف دیتے ہوئے ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان شہریار سید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سویلین شہریوں کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل کی اجازت دینا نہ صرف آئینِ پاکستان کی روح کے منافی ہے بلکہ یہ بنیادی انسانی حقوق، شفاف عدالتی عمل اور شہری آزادیوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 10-A ہر شہری کو منصفانہ ٹرائل کا حق دیتا ہے، جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ ہر ملزم کو کھلی عدالت میں، مکمل قانونی تحفظ اور شفاف کارروائی کے تحت اپنی صفائی کا موقع ملنا چاہیے۔ ملٹری کورٹس کی فطرت، طریقہ کار اور محدود دائرہ سماعت اس بنیادی آئینی حق سے متصادم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوجی عدالتیں عموماً محدود شواہد، ان کیمرا ٹرائل اور دفاع کا محدود حق فراہم کرتی ہیں۔ سویلین شہریوں کے لیے اس قسم کا نظام انصاف عالمی انسانی حقوق کے معیارات، بشمول اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور انٹرنیشنل کنونشن آن سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس (ICCPR) سے بھی متصادم ہے، رائٹس جس کا پاکستان خود بھی ایک ریاستی فریق ہے۔ ملک میں موجود سویلین عدالتی نظام، انسداد دہشت گردی عدالتیں اور اعلیٰ عدلیہ کی موجودگی میں سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل دراصل عوامی اعتماد کو مجروح کرنے اور آئینی ڈھانچے کو منہدم کرنے کے مترادف ہے۔ یہ طرزِ عمل پاکستان میں آئین کی بالادستی اور جمہوری اقدار کی نفی کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سویلین شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل فوری طور پر روکا جائے، آئینِ پاکستان اور انسانی حقوق کے عالمی اصولوں کی مکمل پاسداری کو یقینی بنایا جائے۔ ملک کے سویلین عدالتی نظام کو مزید مؤثر، خودمختار اور بااختیار بنا کر تمام شہریوں کو یکساں انصاف فراہم کیا جائے۔ ملک کی سالمیت، امن اور انصاف کا واحد راستہ آئین کی مکمل عملداری، بنیادی حقوق کی حفاظت اور شفاف عدالتی نظام کی بقا میں ہے۔ کوئی بھی ماورائے آئین قدم نہ صرف عدل کے چہرے پر داغ ہے بلکہ ملک میں آئینی بحران کو بھی جنم دے سکتا ہے، جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل سویلین شہریوں
پڑھیں:
حکومت پنجاب کا صوبے میں صفائی فیس عائد کرنے کا فیصلہ
حکومت پنجاب نے صوبے میں صفائی فیس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور سے ترجمان محکمہ بلدیات پنجاب کے مطابق 200 روپے سے لے کر 5000 روپے تک سینیٹیشن فیس عائد کی جائے گی۔
محکمہ بلدیات پنجاب کے مطابق رہائشی علاقوں میں فیس کم جبکہ کمرشل علاقوں میں زیادہ ہوگی۔
ترجمان نے کہا کہ بلنگ کا سلسلہ ڈیجٹلائز ہوگا، ابتدائی دو ماہ بل پرنٹ کی شکل میں بھجوایا جائے گا۔
ترجمان محکمہ بلدیات پنجاب کے مطابق پہلے سال ہمارا ٹارگٹ 15 ارب روپے وصول کرنا ہوگا۔