سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل آرٹیکل اے 10 کیخلاف ہے، بلوچستان بار
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اپنے بیان میں بلوچستان بار کونسل کے رہنماؤں نے کہا کہ سویلین کی فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب بلیدی ایڈووکیٹ اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی امان اللہ کاکڑ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سویلین کی فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔ سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل آرٹیکل اے 10 کی خلاف ورزی ہے۔ آئین پاکستان ہر شہری کو فری ٹرائل کا حق دیتا ہے۔ رہنمائوں نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم افغان کے اختلافی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان کی جرأت کو سراہا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فوجی عدالتوں میں ٹرائل
پڑھیں:
احتجاج کامیاب رہا، بیرسٹر گوہر: لوگ کیوں نہیں آئے، مشاورت کرینگے، ایم این ایز کو وجہ بتانا ہو گی، سلمان اکرم راجہ
اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 5اگست کا احتجاج کامیاب ہوا، عوام سڑکوں پر آئے اور آواز اٹھائی۔ آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے 170 اضلاع، تمام تحصیلوں اور یونین کونسلز میں بھرپور احتجاج ہوا۔ ہم پر امن لوگ ہیں، پر امن احتجاج ہوا، عوام نے ثابت کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔ پہلی مرتبہ ایسا الیکشن کمیشن ہے جو خود سٹے پر ہے، الیکشن کمیشن کے پاس ڈائریکٹ نوٹیفکیشن کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ علاوہ ازیں علیمہ خان نے کہا ہے کہ پولیس والے خود ہمیں بتا رہے تھے وہ بانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی، لاہور اور پشاور میں لوگ نکلے ہیں، اڈیالہ جیل آنے سے روکا گیا۔ جیل روڈ پر 400 پولیس والے ٹیئر گیس لے کر کھڑے تھے۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا خوف ٹیسٹ نہ کریں، حکومت کا خوف ٹیسٹ کریں، کوئی بات نہیں، ارکان اسمبلی کل نہیں آئے، دوبارہ آئیں گے، ہمیں خوشی ہے لوگ اپنے حق کے لیے نکلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل چھپا کر ہو رہا ہے، یہ ناجائز ٹرائل ہے، یہ چاہ رہے ہیں اس کیس میں بھی جلدی سے سزا دے دیں، فیئر ٹرائل میں فیملی، میڈیا اور وکلا موجود ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیڈرز کو نااہل کردیا گیا اور کئی کو سزا ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کو جلدی ہے، سب کو نااہل کردیں۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن نے کہا کہ اب تو 27ویں اور 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے، لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں، ہمیں بھی دھمکیاں آرہی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے، پارٹی میں اس پر بات کروں گا اور اس پر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت کریں گے۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل مکمل طور پر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، سائفر کیس میں بھی فیملی، میڈیا اور وکلاء کو داخلے سے روک دیا گیا تھا، سائفر کیس کا ٹرائل ہائی کورٹ نے 2 مرتبہ کالعدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کی واضح ہدایات ہیں اگر میڈیا، وکلاء اور فیملی کو داخلہ نہیں دیا جاتا تو یہ اوپن ٹرائل نہیں، 26 ویں ترمیم کے بعد پھر میڈیا، فیملی اور وکلاء کو روکا جارہا ہے، توشہ خانہ ٹو کیس میں میرا وکالت نامہ ہے مجھے بھی روکا گیا ہے۔ ہم اس غیر آئینی ٹرائل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے، جب تک قانون کی اطاعت نہیں ہوگی یہ ٹرائل نہیں چل سکتا، ہمارے سینئر وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اندر گئے ہیں، وہ یہ نقطہ عدالت کے سامنے اٹھائیں گے۔کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے پارٹی میں اس پر بات کروں گا، میں اور محمود خان اچکزئی کل رات11 بجے تک بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ساتھ چکری انٹرچینج پر موجود رہے۔ بانی پی ٹی آئی کی کال ہو تو کوئی ایم این اے معقول وجہ سے دور رہ سکتا ہے، احتجاج میں شامل نہ ہونے کی اگر کوئی معقول وجہ نہیں تو اس کا جواب دینا پڑے گا۔ احتجاج کے بارے میں میں نے کہا تھا یہ صوبائی اور مقامی سطح کا ہوگا، میں سمجھتا ہوں بڑی حد تک کامیاب رہا، کل کا احتجاج اس سے بہتر ہوسکتا تھا، آئندہ ہوگا۔