اسرائیلی جارحیت کا جواب فیصلہ کن سخت اور عنقریب ہو گا، یمن
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل نے ایک بیان جاری کیا جس میں فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی حمایت میں یمن کے موثر کردار پر روشنی ڈالی گئی اور کونسل کے سربراہ نے مکمل فوجی تیاری پر زور دیتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا وعدہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل نے جمعرات 8 اپریل 2025ء کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جمہوریہ یمن اب پوری طاقت کے ساتھ علاقائی مساوات میں موجود ہے اور صنعا کو غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت اور وکالت سے روکنے کی دشمن کی تمام تر کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔ المسیرہ نیٹ ورک کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ میدان جنگ میں ملک کی مسلح افواج کی موثر کاروائیوں کے ساتھ ساتھ یمنی قوم کے قیام نے ایک متوازی محاذ قائم کیا ہے جو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے اور خطے کی فوجی اور سیاسی مساواتوں کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس سلسلے میں سپریم پولیٹیکل کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے بھی ایک تقریر میں حالیہ پیش رفت بالخصوص صنعا اور واشنگٹن کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے سلسلے میں عمان کے مثبت اور ذمہ دارانہ کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "حالیہ پیش رفت یمن اور اسلامی مزاحمتی بلاک کے لیے ایک عظیم فتح ہے جو خداوند متعال کی مدد اور امریکہ اور غاصب صیہونی رژیم کی فوجی جارحیت کے مقابلے میں یمن کے قائدین کی عقل مندی اور عوام کی مدد سے حاصل ہوئی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "امریکہ کی جانب سے پسپائی اختیار کرنے کا اعلان، پے در پے شکستوں اور اپنے جارحانہ اہداف کے حصول میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔" یمن کی سپریم سیاسی کونسل کے سربراہ نے مزید تاکید کی: "یمن کی فوجی تیاری اعلیٰ ترین سطح پر ہے اور اسرائیلی جارحیت کا جواب فیصلہ کن، شدید اور عنقریب ہو گا۔" مہدی المشاط نے یمنی عوام کو ملک کی اقتصادی صورتحال کے بارے میں بھی یقین دلاتے ہوئے کہا: "معاشی صورتحال مستحکم ہے، تیل کی مصنوعات وافر مقدار میں دستیاب ہیں اور صنعا ایئرپورٹ کی تعمیر نو کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔" یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب اس سے پہلے عمان کی وزارت خارجہ اعلان کر چکی تھی کہ مسقط میں فریقین (امریکہ اور یمن) کے ساتھ جاری مشاورت سے ایک مفاہمت پیدا ہوئی ہے جس کے مطابق ہر فریق دوسرے کو نشانہ بنانے سے گریز کرے گا۔ اس میں امریکہ کے جنگی بحری جہاز اور بیڑے بھی شامل ہیں۔ عمان کے اعلان کے مطابق اس معاہدے میں یمن سے صیہونی رژیم کی جانب حملوں کو روکنا شامل نہیں ہے اور نہ ہی یہ تمام بحری جہازوں کی مکمل حفاظت کی ضمانت دیتا ہے۔ اس حوالے سے یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا: "غزہ کی حمایت سے کسی بھی قیمت پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جو کچھ ہوا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری ضربیں تکلیف دہ ہیں اور جاری رہیں گی۔" یمن کی سپریم سیاسی کونسل کے رکن اور انصاراللہ یمن تحریک کے رہنما محمد علی الحوثی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی کے لیے یمن کی حمایت جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سپریم پولیٹیکل کونسل یمن کی سپریم کی حمایت کونسل کے
پڑھیں:
ایران پر امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، امیر سعید ایروانی
یو این او سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا، اسے جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سلامتی کونسل میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکی حملے کا جواب دینے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، امریکا کے الزامات کے سیاسی محرکات ہیں، ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔ ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی کا کہنا ہے کہ عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا، اسے جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے طور پر استعمال کیا گیا۔