فلسطینی صدر محمود عباس، غزہ کے عیسائی برادری اور حماس قیادت نے پوپ لیو چہاردہم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے پیش رو پوپ فرانسس کے امن اقدامات کو جاری رکھیں۔

ویٹی کن کی جانب سے پوپ لیو چہاردہم کے انتخاب کے اعلان کے بعد محمود عباس نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ نئے پوپ کو نیک خواہشات پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ پوپ فرانسس کی وراثت کو آگے بڑھائیں گے۔

انہوں نے ویٹی کن کے اخلاقی، مذہبی اور سیاسی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے حقِ آزادی اور خودمختاری کا دفاع ان ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہیے۔

پوپ لیو چہاردہم جن کا اصل نام کارڈینل رابرٹ پیریوسٹ ہے، کا تعلق شکاگو سے ہے اور وہ کیتھولک چرچ کی قیادت سنبھالنے والے پہلے امریکی ہیں۔

مزید پڑھیں: پوپ لیو چہاردہم: ایک ارب 40 کروڑ کیتھولک عیسائیوں کے نئے روحانی پیشوا کون ہیں؟

غزہ میں عیسائی برادری نے بھی پوپ کے انتخاب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ بھی غزہ کو اسی طرح اہمیت دیں گے جیسا کہ پوپ فرانسس دیتے تھے۔

ہولی فیملی چرچ کے ایمرجنسی کمیٹی کے سربراہ، 44 سالہ جارج انتون نے رائٹرز کو بتایا کہ ہم خوش ہیں کہ نئے پوپ کا انتخاب ہوا۔ ہمیں امید ہے کہ ان کا دل بھی غزہ کے لیے ویسا ہی دھڑکے گا جیسا پوپ فرانسس کا دھڑکتا تھا۔ ہم ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ کو پوپ فرانسس کی نگاہوں سے دیکھیں اور ان کے دل سے محسوس کریں۔

پوپ فرانسس نے اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد روزانہ ہولی فیملی چرچ فون کیا کرتے تھے، جو ان کی ہمدردی اور وابستگی کی علامت تھی۔

حماس نے بھی نئے پوپ کو مبارک باد دیتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ وہ امید کرتی ہے کہ پوپ لیو چہاردہم، مظلوموں کی حمایت اور غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرنے کی راہ کو جاری رکھیں گے۔

ہولی فیملی چرچ غزہ میں 450 عیسائیوں کے لیے پناہ گاہ فراہم کرتا ہے، جبکہ اسی احاطے میں بچوں اور بزرگوں کے لیے قائم پناہ گاہ میں 30 مسلمان بھی مقیم ہیں۔ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں اندازاً صرف 1,000 عیسائی رہ گئے ہیں، جن میں اکثریت یونانی آرتھوڈوکس فرقے سے تعلق رکھتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پوپ فرانسس پوپ لیو چہاردہم فلسطینی صدر محمود عباس ہولی فیملی چرچ غزہ ویٹی کن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پوپ فرانسس فلسطینی صدر محمود عباس ہولی فیملی چرچ غزہ ویٹی کن ہولی فیملی چرچ پوپ فرانسس کے لیے

پڑھیں:

اسموگ تدارک کیس؛ لاہور کی فضا صاف رکھنے کیلیے سخت اقدامات کی تجویز

لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران لاہور شہر کی فضا صاف رکھنے کے لیے سخت اقدامات کی تجویز سامنے آئی۔

جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر درخواستوں پر سماعت کی جبکہ ڈپٹی کمشنر لاہور عدالتی حکم پر عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران عدالت نے شہر میں اسموگ کی بڑھتی ہوئی شدت پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ فضا کی بہتری کے لیے فوری اور سخت اقدامات ناگزیر ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایک تجویز ہے کہ ایک ماہ کے لیے اتوار کو تمام کمرشل سرگرمیاں بند کر دی جائیں۔ یہ میرا ذاتی خیال ہے، ہمیں ایک دو ماہ یا چار ہفتے ایسا کرنا پڑے گا۔

عدالت نے مزید کہا کہ شادی ہالز پر بھی کڑی نظر رکھی جائے اور تمام شادی ہال رات 10 بجے بند ہونے چاہئیں۔ شادیوں پر ون ڈش کی خلاف ورزی بھی ہو رہی ہے، اگرچہ اس کا ماحولیات سے تعلق نہیں مگر قوانین پر عملدرآمد ضروری ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے مارکیٹوں کے اوقات کار پر عمل درآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ کا نوٹیفکیشن 2023 کا ہے، اس پر عملدرآمد کیوں نہیں ہو رہا؟ ڈپٹی کمشنر لاہور نے عدالت کو بتایا کہ نوٹیفکیشن کے مطابق بازار رات 10 بجے اور ریسٹورنٹس 11 بجے بند ہونے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہر میں پانچ منٹ کے لیے بھی ٹریفک بلاک نہیں ہونی چاہیے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کو عدالت سے جانے کی اجازت دے دی گئی۔

مزید برآں، عدالت نے محکمہ ماحولیات کو ہدایت کی کہ موٹر بائیک اسکواڈز مسلسل گشت کریں، تین وہیلرز اور رکشوں کی انسپکشن کا عمل جاری رکھا جائے۔

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ کام تین ماہ پہلے شروع ہونا چاہیے تھا، اب فائدہ نہیں، جو ہونا تھا ہو گیا۔

سماعت کے دوران واسا کے جاری تعمیراتی منصوبوں پر بھی عدالت نے سخت نوٹس لیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہر میں 6 ماہ سے واسا کے پروجیکٹس جاری ہیں، جگہ جگہ کھدائی اور مٹی پھیلی ہوئی ہے۔ اس صورتحال میں اسموگ گن کیا کام کرے گی؟

عدالت نے سوال اٹھایا کہ واسا اور ایل ڈی اے پر محکمہ ماحولیات نے جرمانے کیوں نہیں کیے؟ واسا نے بڑے بڑے پائپ چھ ماہ پہلے سڑکوں پر رکھ دیے، جن کی وجہ سے حادثات ہو رہے ہیں، یہ کیا طریقہ کار ہے؟

ہائیکورٹ نے واسا اور ایل ڈی اے کے ذمہ دار افسران کو کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ واسا اپنے تمام منصوبوں کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائے۔

واسا کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں تفصیلات پیش کرنے کے لیے جمعے تک مہلت دی جائے۔

عدالت نے کہا کہ وہ جاننا چاہتی ہے کہ کنٹریکٹ کے مطابق یہ پروجیکٹس کب ختم ہونے تھے، جس پر عدالت نے اسموگ کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی ملک رومانیہ کا پاکستانی شہر کے نام پر سڑک رکھنے کا اعلان
  • یورپ بھر میں مرغیوں کو ڈربوں میں بند رکھنے کا حکم، سبب کیا ہے؟
  • اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت اجلاس، قومی اسمبلی کا اجلاس 14 نومبر تک جاری رکھنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد کانفرنس میں بنگلہ دیشی مشیر کا عوام کو ترقی کا محور بنانے کا مطالبہ
  • اسموگ تدارک کیس؛ لاہور کی فضا صاف رکھنے کیلیے سخت اقدامات کی تجویز
  •   برطانیہ: ٹرین حملے کے ملزم پر قتل کی 10 کوششوں کے الزامات
  • غزہ کا سیاسی و انتظامی نظام فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھ میں ہونا چاہیے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ جاری
  • چمپینزی بھی انسانوں جیسی سوچ رکھنے لگے: تحقیق میں انکشاف
  • علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
  • فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان اور ترکیہ مل کر کام جاری رکھیں گے