سوزوکی پاکستان کی ’آل ان ون‘ کار انشورنس میں خاص کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
سوزوکی کیپٹل موٹرز نے ایک نیا آٹو انشورنس اقدام متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد پاکستان بھر کے صارفین کے لیے گاڑیوں کے تحفظ اور ملکیت کی سہولت کو بڑھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سوزوکی سوئفٹ آسان اقساط پر دستیاب، قیمت کیا ہے؟
سوزوکی آٹو انشورنس پروگرام نئی اور استعمال شدہ دونوں گاڑیوں کا احاطہ کرتا ہے، جو ایک جامع پالیسی کے تحت مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔
یہ پروگرام معیاری آٹو انشورنس فوائد فراہم کرتا ہے، بشمول ٹریفک حادثات اور چوری سے تحفظ، نیز قدرتی آفات کے لیے کوریج، ڈرائیوروں کے لیے طبی اخراجات، اور فریق ثالث کے دعوے وغیرہ۔
اس انشورنس کے تحت مرمت کا تمام کام خصوصی طور پر مجاز سوزوکی ڈیلرشپ پر کیا جاتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سوزوکی کے صرف حقیقی پرزے استعمال کیے جائیں۔
یہ نقطہ نظر بیمہ شدہ گاڑیوں کی حفاظت اور دوبارہ فروخت کی قیمت دونوں کو برقرار رکھتا ہے۔
مسابقتی پریمیم اور کوالٹی اشورینسسوزوکی کا نیا انشورنس پلان مسابقتی پریمیم کی شرح بھی پیش کرتا ہے، جس سے صارفین کو سروس کے معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر سرمایہ کاری کا مؤثر آپشن ملتا ہے۔
انشورنس پروگرام فی الحال سوزوکی کیپیٹل موٹرز کے ذریعے پیش کیا جا رہا ہے، جو پلاٹ 1-E، انڈسٹریل ٹرائنگل ایریا، کہوٹہ روڈ، ہمک، اسلام آباد میں واقع ہے۔
فروخت کے بعد سپورٹ کو مضبوط بنانایہ انشورنس پروگرام سوزوکی کی وسیع تر حکمت عملی کے مطابق ہے تاکہ فروخت کے بعد سروس کو بہتر بنایا جا سکے اور ملکیت کا ایک محفوظ، زیادہ قابل اعتماد تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
مرمت، پرزے اور انشورنس کو ایک سروس نیٹ ورک میں ضم کر کے کمپنی کا مقصد اپنے صارفین کے لیے گاڑیوں کی خریداری کے بعد کے انتظام کو آسان بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آل ان ون انشورنس انشورنس سوزوکی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوزوکی کرتا ہے کے لیے
پڑھیں:
ریلوے پلیٹ فارمز پر ناقص اشیاء کی فروخت،مسافروں کی صحت کو خطرات لاحق
سعید احمد:محکمہ ریلوے لاہور ڈویژن مسافروں کو معیاری سفری سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتا ہے۔ قراقرم ایکسپریس سمیت متعدد ٹرینوں اور پلیٹ فارمز پر غیر منظور شدہ پانی اور غیر معیاری اشیاء کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق واشنگ لائن میں غیر منظور شدہ نجی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کے ذریعے لوکل برانڈ کا ناقص پینے کا پانی ٹرینوں میں فراہم کیا جا رہا ہے۔ قراقرم ٹرین میں یہ پانی کھلے عام مسافروں کو دیا جا رہا ہے، حالانکہ اس کی کوئی باقاعدہ منظوری نہیں لی گئی۔
بجلی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری
مسافروں نے متعدد بار ریلوے حکام سے شکایات کیں، لیکن تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ناقص پانی کی فراہمی سے نہ صرف مسافروں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں بلکہ محکمہ ریلوے کی ساکھ بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
شہریوں اور مسافروں نے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ حکام فوری طور پر نوٹس لیں اور غیر معیاری اشیاء کی فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔