سوزوکی کیپٹل موٹرز نے ایک نیا آٹو انشورنس اقدام متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد پاکستان بھر کے صارفین کے لیے گاڑیوں کے تحفظ اور ملکیت کی سہولت کو بڑھانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سوزوکی سوئفٹ آسان اقساط پر دستیاب، قیمت کیا ہے؟

سوزوکی آٹو انشورنس پروگرام نئی اور استعمال شدہ دونوں گاڑیوں کا احاطہ کرتا ہے، جو ایک جامع پالیسی کے تحت مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔

یہ پروگرام معیاری آٹو انشورنس فوائد فراہم کرتا ہے، بشمول ٹریفک حادثات اور چوری سے تحفظ، نیز قدرتی آفات کے لیے کوریج، ڈرائیوروں کے لیے طبی اخراجات، اور فریق ثالث کے دعوے وغیرہ۔

اس انشورنس کے تحت مرمت کا تمام کام خصوصی طور پر مجاز سوزوکی ڈیلرشپ پر کیا جاتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سوزوکی کے صرف حقیقی پرزے استعمال کیے جائیں۔

یہ نقطہ نظر بیمہ شدہ گاڑیوں کی حفاظت اور دوبارہ فروخت کی قیمت دونوں کو برقرار رکھتا ہے۔

مسابقتی پریمیم اور کوالٹی اشورینس

سوزوکی کا نیا انشورنس پلان مسابقتی پریمیم کی شرح بھی پیش کرتا ہے، جس سے صارفین کو سروس کے معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر سرمایہ کاری کا مؤثر آپشن ملتا ہے۔

اندراج اور رابطہ کی تفصیلات

انشورنس پروگرام فی الحال سوزوکی کیپیٹل موٹرز کے ذریعے پیش کیا جا رہا ہے، جو پلاٹ 1-E، انڈسٹریل ٹرائنگل ایریا، کہوٹہ روڈ، ہمک، اسلام آباد میں واقع ہے۔

فروخت کے بعد سپورٹ کو مضبوط بنانا

یہ انشورنس پروگرام سوزوکی کی وسیع تر حکمت عملی کے مطابق ہے تاکہ فروخت کے بعد سروس کو بہتر بنایا جا سکے اور ملکیت کا ایک محفوظ، زیادہ قابل اعتماد تجربہ فراہم کیا جا سکے۔

مرمت، پرزے اور انشورنس کو ایک سروس نیٹ ورک میں ضم کر کے کمپنی کا مقصد اپنے صارفین کے لیے گاڑیوں کی خریداری کے بعد کے انتظام کو آسان بنانا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آل ان ون انشورنس انشورنس سوزوکی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سوزوکی کرتا ہے کے لیے

پڑھیں:

بھارت منافقت سے باز نہ آیا، پاکستان قرض پروگرام کو روکنے کے لئے متحرک,آئی ایم ایف کاانکار

بھارت پھر بھی باز نہ آیا، آئی ایم ایف سے پاکستان کا قرض پروگرام بند کرنے  کی درخواست کردی۔ جسے  آئی ایم ایف نے  مسترد کرتے ہوئے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کے قرض پروگرام کے جائزے پر ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طے شدہ شیڈول کے مطابق کل ہوگا، جس میں کسی قسم کی تاخیر یا تبدیلی نہیں کی گئی۔ آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے پُرامید ہے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع کے پرامن حل کی خواہش رکھتا ہے۔ بیان میں خطے میں استحکام اور اقتصادی ترقی کو ترجیح دینے پر زور دیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ پاکستان کے مطابق اس اجلاس میں ملک کو آئی ایم ایف سے دو اعشاریہ تین (2.3) ارب ڈالر کے فنانسنگ پیکیج کی منظوری ملنے کی قوی امید ہے۔ یہ پیکیج ملکی معیشت کو سہارا دینے اور مالیاتی استحکام کے لیے نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ”ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی“ (RSF) کے تحت ایک اعشاریہ تین (1.3) ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کی منظوری بھی متوقع ہے۔ یہ فنڈز پاکستان کو آئندہ اٹھائیس ماہ میں مرحلہ وار اقساط کی صورت میں فراہم کیے جائیں گے تاکہ ماحولیاتی چیلنجز سے موثر انداز میں نمٹا جا سکے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ 2025 کو طے پایا تھا، جس کی بنیاد پر اب فنڈز کے اجرا کا حتمی فیصلہ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہورہائیکورٹ کا دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف فوری گرینڈ آپریشن کا حکم
  • کراچی: ڈرگ روڈ کے قریب ٹینکر اور 2 گاڑیوں کی ٹکر، ایک شخص جاں بحق، 2 زخمی
  • کراچی: شاہراہ فیصل پر 4 گاڑیوں میں تصادم، 1 شخص جاں بحق، 2 زخمی
  • ”اللہ اکبر۔۔ تیار ہیں ہم“ پاکستان کا نیا ملی نغمہ ریلیز
  • بھارت منافقت سے باز نہ آیا، پاکستان قرض پروگرام کو روکنے کے لئے متحرک,آئی ایم ایف کاانکار
  • پاکستان نے 299 ارب کے انویسٹمنٹ بانڈز فروخت کردیے، اسٹیٹ بینک
  • خود کش حملہ آور برائے فروخت، دہشت گردبیچنے کا انکشاف
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تمام پرانے پاور پلانٹس کی تفصیل طلب کرلی
  • ملک بھر میں کینسر، دل اور سانس کے امراض پیدا کرنے والے ڈیزل کی فروخت جاری