ملائشیا میں "یوم استحصالِ کشمیر" کے حوالے سے پاکستان ہائی کمیشن ان ملائشیا میں پروگرام کا انعقاد کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 8 اگست 2025ء)پاکستان ہائی کمیشن ملائشیا کے ہال میں یوم استحصال کشمیر کے تحت ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں ہائی کمیشن آف پاکستان کے تمام آفیسرز ، اسلامی دنیا کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والی تنظیم MAPIM کے چئیرمن استاد اظمیِ عبد الحمید(ستارۂ پاکستان ) کے علاوہ ، محمد جمال الدین شمس الدین ، ایگزیکٹو آفیسر آف اسلامک آرگنائزیشن کوآرڈینیشن کمیٹی ( ACCIN سابقہ ممبر پارلیمنٹ Ms Rusnah Binti Aluai ، ہیڈ آف ریسرچ اینڈ پبلیکیشن ڈاکٹر عبدالطیف بن محمد ابراہیم کے علاوہ پاکستانی و ملائشین سول سوسائٹی ، بزنس کمیونٹی ، سٹوڈنٹس اور ملائشین میڈیا کے علاوہ مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک اور ملائشین ، پاکستانی قومی ترانوں سے کیا گیا ۔(جاری ہے)
مقررین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی غاصب افواج کشمیری شہریوں کے بنیادی شہری حقوق کو کئی سالوں سے غصب کیے ہوئے ہے ، ہمیں بطور مسلمان اپنے کشمیری ، فلسطینی اور دنیا بھر میں مظالم کے شکار پاکستانی بھائیوں کے لیے اپنی آواز کو یکجا کرنا ہوگا ۔
ہیڈ آف ریسرچ اینڈ پبلیکیشن ڈاکٹر عبدالطیف بن محمد ابراہیم " نے تمام مسلم امہ کے مسائل کا حل، اتحاد اور بھائی چارے کو قرار دیا، اور کشمیری عوام پہ جاری ظلم و جبر پہ اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تمام مسلم امہ اور کشمیری مسلمانوں کی ازادی اور امن کے لیے اجتماعی کوشش کی ضرورت پر زور دیا ۔ سابقہ ممبر پارلیمنٹ Ms Rusnah Binti Aluai ، نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملائشیا، پاکستان ، عرب یا دنیا کے کسی بھی خطے کا مسلمان تکلیف میں ہو تو ہم کو اس کا درد محسوس کرتے ہوئے اس کے حق کے لیے اپنی آواز ہر پلیٹ فارم پر بلند کرنی چاہیے ، بھلے سوشل میڈیا ہمارے اکاونٹ حق بات کرنے پہ بین کردے ۔ لیکن ہمیں ہر جگہ پر سوشل میڈیا کی اس دورخی پالیسی کا مقابلہ کرتے ہوے ہر ممکن زرائع سے اپنی آواز دنیا تک پہنچانی ہے ۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرتے ہوئے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہدجاری رکھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ دن کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک ہے جب نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے مسلح غنڈوں نے جموں خطے کے مختلف علاقوں میں اس وقت لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔کشمیری ہر سال 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں مناتے ہیں، ان شہداء نے جموں میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے شروع کی گئی نسل کشی کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ شہدائے جموں کی تاریخی قربانیوں کو اجاگر کرنے اور جدوجہد آزادی سے وابستگی کا اعادہ کرنے کے لیے سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے زیراہتمام قرآن خوانی، سیمینارز اور سمپوزیم منعقد کیے جائیں گے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے جموں کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے مشعل راہ قرار دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ اس دن کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے بھارتی جبر کے باوجود کشمیری اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔