اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر قومی اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں فاتح قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی جہاز اور متعدد ڈرونز مار گرائے ہیں، جو پاکستانی دفاعی صلاحیت اور فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جنگی حکمت عملی بنانا اور اس پر عملدرآمد فوج کا کام ہے، سیاستدانوں کو اس معاملے میں محتاط رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “فوج پر بلاوجہ تنقید کرنے والے اپنی حب الوطنی کو مشکوک بناتے ہیں۔ اس وقت تنقید کی نہیں بلکہ اتحاد کی ضرورت ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی کارکردگی قابل تحسین ہے، اور قوم کو فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بے وقت اور غیر ذمہ دارانہ تنقید سے فوج کا حوصلہ متاثر ہوتا ہے، جس کا براہ راست اثر ملکی دفاع پر پڑتا ہے۔

مولانا کا کہنا تھا کہ بھارت نے روایتی بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہری آبادی اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، جبکہ پاکستان نے اخلاقی اور عسکری محاذ پر بھارت کو بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا، “رافیل جہاز گرنے کے بعد فرانس میں تشویش پائی جا رہی ہے، جو پاکستان کی فوجی کامیابی کی دلیل ہے۔”

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ واضح ہو چکا ہے، اور یہ اتحاد مسلم دنیا کے خلاف ایک منظم سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ صرف اسلحے سے نہیں بلکہ حوصلے سے جیتی جاتی ہے، اور پاک فوج کی بہادری نے پوری قوم کو حوصلہ دیا ہے۔

فضل الرحمان نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی اور دعویٰ کیا کہ کچھ بھارتی چوکیاں اب پاکستان کے قبضے میں آ چکی ہیں، جو ایک بڑی پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا، “اس وقت تک پاکستان کو جگہ جگہ فتوحات حاصل ہوئی ہیں، اور بھارت جھوٹ بول کر اپنی شرمندگی کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف بیانیہ کی جنگ میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی ہے، اور عالمی برادری بھارت کے جھوٹ سے واقف ہو چکی ہے۔ مولانا نے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ پہلگام واقعے کی آزاد اور شفاف تحقیقات کروائی جائیں۔

مولانا فضل الرحمان نے امریکہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اگر امریکہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے قتل عام پر حق بجانب سمجھتا ہے تو اسے صدام حسین اور قذافی کے خلاف کی گئی کارروائیوں پر بھی وضاحت دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں کا دوہرا معیار اور خاموشی ریاستی دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے۔

پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر مولانا نے کہا کہ اگر عدالت بانی پی ٹی آئی کو پیرول پر رہا کرنے کا فیصلہ کرے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ عدالتی معاملہ ہے، جس پر وہ کوئی رائے نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی طور پر کسی بھی سیاستدان کو غیر ضروری طور پر جیل میں رکھنے کے حق میں نہیں ہیں۔

اختتام پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت قوم کا سر فخر سے بلند ہے، اور پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت پاکستان کو مسلسل کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ فوج کے پیچھے متحد ہو کر ملک کے دفاع کو یقینی بنائیں۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان نے بھارت کے کے خلاف کیا کہ فوج کی

پڑھیں:

بلوچستان کے نظام میں انصاف کی کمی، تبدیلی لانا ضروری ہے، حافظ نعیم الرحمان

کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں، اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں تعلیم فراہم کرے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جو لوگ عوام کو تقسیم کرتے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ کوئٹہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان کی ترقی اور نوجوانوں کے مستقبل پر بات کی اور کہا کہ بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار وسائل سے نوازا ہے، لیکن یہاں انصاف کا نظام خراب ہے، جسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوجوان تعلیم حاصل کریں تو وہ نہ صرف اپنے علاقے کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک اہم اثاثہ بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج بلوچستان کا روشن مستقبل نظر آ رہا ہے اور یہ تعلیم ہی ہے جو نوجوانوں کو آگے بڑھنے میں مدد دے سکتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ اپنی تعلیم کو اپنے علاقے کی ترقی کی بنیاد بنائیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان میں موجودہ نظام میں انصاف کی کمی ہے اور اس میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اس نظام کو نہیں بدلیں گے، ہمیں اپنے مسائل کا حل نہیں ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے گی اور اس علاقے کی ترقی کے لیے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے بلوچستان میں تعلیم کے شعبے کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے تقریباً 45 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ انہوں نے حکومت کی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو معیاری اور مفت تعلیم فراہم کرنا چاہیے، کیونکہ تعلیم تجارت نہیں ہونی چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی اپنے پروگرام کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے مفت کورسز فراہم کرے گی تاکہ وہ تعلیمی میدان میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور چاروں صوبوں کی حکومتیں ہر سال 2 ہزار ارب روپے سے زائد رقم تعلیم کے شعبے پر خرچ نہیں کرتی ہیں، جو کہ ملک کے مستقبل کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں، اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں تعلیم فراہم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نوجوانوں کو آئی ٹی پروگرامز میں سہولتیں فراہم کرے تو اس سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہا اور کہا کہ بلوچستان کے نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں اور وہ پورے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم جتنے بھی دکھوں اور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے جماعت اسلامی کی آئندہ سیاسی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 21 سے 23 ستمبر کو لاہور کے مینار پاکستان پر ایک بڑا اجتماع منعقد کیا جائے گا۔ اس اجتماع کا مقصد عوامی مسائل کو اجاگر کرنا اور جماعت اسلامی کی عوامی حمایت کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہماری عوام ایک ہیں، لیکن کچھ عناصر انہیں ایک دوسرے سے دور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 78 سال کے دوران حکمرانوں نے ملک کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ تاہم جماعت اسلامی کا ماننا ہے کہ نوجوانوں کی محنت اور تعلیمی ترقی کے ذریعے پاکستان کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ دنیا کی دو بڑی اور بااثر طاقتیں ہیں، چینی وزیر اعظم
  • امت مسلمہ فلسطین کی آزادی کیلیے جہاد کا اعلان کرے
  • ’اب ٹیم کی نظریں سری لنکا کے خلاف میچ پر ہیں‘، بھارت سے شکست کے بعد سلمان علی آغا کا بیان
  • بلوچستان حکومت کے دعوے صرف دعووں تک محدود ہیں، مولانا واسع
  • این آئی سی وی ڈی میں بین الاقوامی معیار کا کلینیکل ٹرائلز یونٹ قائم
  • پارلیمان میں بھی اسٹیبلشمنٹ مداخلت نہ کرے اور عوام کا فیصلہ مانے، مولانا فضل الرحمان
  • پاکستان بھارت کرکٹ سیاست کی نذر، نفرت میں بھی بھارت کا دہرا معیار
  • بلوچستان کے نظام میں انصاف کی کمی، تبدیلی لانا ضروری ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • ہمیں سوچنا چاہیئے کہ طویل جدوجہد کے نتیجے میں آمریت مضبوط ہوئی یا جمہوریت؟ مولانا فضل الرحمان
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ ؛ مسلم لیگ (ق) کا کل ’’ یوم تشکر‘‘ منانے کا اعلان