’ان جعلی نیوز چینلز کو نہ دیکھیں‘، انڈین یوٹیوبر دھرو راٹھی نے بھارتی میڈیا کا پردہ چاک کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
معروف بھارتی یوٹیوبر دھرو راٹھی نے بھارتی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے جھوٹ کا پردہ چاک کر دیا جو سوشل میڈیا پر فیک خبریں پھیلا رہے ہیں۔
دھرو راٹھی نے گبر سنگھ نامی ایک ایکس اکاؤنٹ کی چند ٹوئٹس شیئر کیں جس میں وہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کے حوالے غلط خبریں رپورٹ کر رہا تھا۔ جس پر یوٹیوبر نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ ہے جو گوڈی میڈیا آپ کے ساتھ کرتا ہے۔
انہوں نے گبر سنگھ نامی شخص پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بے وقوف کو دیکھو، جیسے کوئی فلمی ہیرو ہو جو خود اپنی فوج کی قیادت کر کے کل رات فتح حاصل کر رہا تھا۔
This is what Godi Media does to you.
Look at this idiot, he really thought as if he’s the hero in some Bollywood film personally leading the army to victory yesterday night.
???? pic.twitter.com/CpNSAMXgsF
— Dhruv Rathee (@dhruv_rathee) May 9, 2025
انہوں نے مزید کہا کہ جب آپ اے سی والے کمرے میں صوفے پر بیٹھ کر، سرحد سے سینکڑوں کلومیٹر دور، پاپ کارن کھاتے ہوئے جنگ کی جھوٹی خبریں دیکھتے ہیں اور اسے تفریح سمجھ کر بھارتی شہریوں میں غلط معلومات پھیلاتے ہیں تو یہ حب الوطنی نہیں بے وقوفی ہے۔
دھرو راٹھی ملسل اپنے ایکس اکاؤنٹ پر بھارتی میڈیا کا پول کھول رہے ہیں کہ کیسے وہ فیک نیوز پھیلاتے ہیں انہوں نے اپنے فالوورز سے درخواست کی کہ ان دھوکہ بازوں کو اپنے ایکس اکاؤنٹس سے بلاک کر دیں۔ اور ان جعلی نیوز چینلز کو دوبارہ کبھی نہ دیکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پیغام اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ بھی شیئر کریں۔
Block these frauds from your Twitter accounts.
Never watch these fake news channels again. Share with your family members also.
Jai Hind ???????? pic.twitter.com/fha4gXQNQ4
— Dhruv Rathee (@dhruv_rathee) May 9, 2025
دھرو راٹھی کے علاوہ دیگر ہندوستانی صحافی بھی غلط خبریں پھیلانے پر بھارتی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارتی صحافی اشوک سوائن نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی میڈیا بھارت کے عوام کا سب سے بڑا دشمن ہے۔
Indian media is the worst enemy of people of India.
— Ashok Swain (@ashoswai) May 9, 2025
واضح رہے کہ اس سے قبل دھرو راٹھی نے پہلگام واقعے پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور بھارتی میڈیا کی دوغلی پالیسیوں کا پردہ چاک کیا تھا۔ انہوں نے بھارتی میڈیا کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور اسے ’گودی میڈیا‘ قرار دیا، جو نفرت پھیلانے میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پہلگام جیسے سیاحتی مقام پر جہاں بڑی تعداد میں سیاح موجود ہوتے ہیں، وہاں سیکیورٹی فورسز کیوں نہیں تعینات تھیں؟ اور زخمیوں کی منتقلی میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی؟ ان تمام سوالات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل دھرو راٹھی پلوامہ حملے میں بھی بھارتی حکومت کی ناکامی کو فیکٹ اینڈ فگرز کے ساتھ ثابت کر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی میڈیا پاک انڈیا جنگ دھرو راٹھیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا پاک انڈیا جنگ دھرو راٹھی تنقید کا نشانہ دھرو راٹھی نے بھارتی میڈیا انہوں نے
پڑھیں:
دعا ملک نے انڈسٹری میں ہراسانی کا انکشاف کردیا، مشہور شخصیت ملوث
اداکارہ اور میزبان دعا ملک نے پہلی مرتبہ کھل کر انکشاف کیا ہے کہ انہیں اپنے کیریئر کے دوران کاسٹنگ کاؤچ جیسے تلخ تجربے سے گزرنا پڑا، اور اس واقعے میں ملوث شخصیت پاکستان کی ایک نہایت معروف ہستی ہیں۔
دعا ملک نے یہ بات ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران بتائی، جہاں انہوں نے شوبز انڈسٹری کے مختلف پہلوؤں اور اپنی ذاتی زندگی پر کھل کر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بچے بھی اس انڈسٹری کا حصہ بنیں، اسی لیے وہ انہیں امریکا لے آئیں تاکہ وہ اس ماحول سے دور رہیں۔
کاسٹنگ کاؤچ پر بات کرتے ہوئے ابتدا میں دعا ملک نے کہا کہ انہیں کبھی ایسا تجربہ نہیں ہوا۔ ان کے مطابق ہر فنکار کی اپنی شخصیت ہوتی ہے، اور اگر کوئی مضبوطی کے ساتھ ’نہ‘ کہہ سکے تو وہ اس قسم کی صورتحال سے بچ جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انڈسٹری میں بہت سی لڑکیاں اپنی کمزوری کے باعث دباؤ میں آ جاتی ہیں، لیکن وہ اور ان کی بہن حمائمہ ملک ہمیشہ ڈٹ کر جواب دیتی تھیں۔
دعا ملک نے مزید بتایا کہ وہ بچپن سے کچھ ڈرپوک سی تھیں، لیکن ان کی بہن حمائمہ بہت بہادر ہیں، اسی لیے دونوں کو کبھی ایسے حالات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ تاہم، بعد میں انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ صرف ایک بار انہیں کاسٹنگ کاؤچ جیسے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں ان کے کیریئر کو سخت نقصان پہنچا۔
انہوں نے اس واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے والی شخصیت پاکستان کی ایک بہت بڑی ہستی ہیں، اس لیے وہ اس معاملے کو کبھی عوامی سطح پر ظاہر نہیں کریں گی۔ دعا ملک نے واضح کیا کہ اگرچہ وہ اس وقت امریکا میں مقیم ہیں لیکن ان کا خاندان پاکستان میں رہتا ہے، اور وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بیان کی وجہ سے ان کے اہلخانہ کو نقصان پہنچے۔