مظفر آباد، موجودہ محکمہ سول ڈیفنس کی جانب سے آگاہی مہم اور فرضی مشقوں کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اس کا مقصد ملازمین کو موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر ہوائی حملوں یا دیگر خطرات اور جنگ کی صورت میں محفوظ پناہ گاہوں کی طرف انخلا کے طریقہ کار کی تربیت دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مظفر آباد میں موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں محکمہ سول ڈیفنس کی جانب سے آگاہی مہم اور فرضی مشقوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکرٹری شہری دفاع چوہدری محمد فرید اور ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس ابرار اعظم کی ہدایت پر ڈائریکٹریٹ جنرل سول ڈیفنس اور ضلع مظفرآباد کے آفیسران پر مشتمل ٹیم نے محکمہ ان لینڈ ریوینو کے ملازمین کے لیے ایک آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا جبکہ اس کے ساتھ ہی فرضی مشقوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس کا مقصد ملازمین کو موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر ہوائی حملوں یا دیگر خطرات اور جنگ کی صورت میں محفوظ پناہ گاہوں کی طرف انخلا کے طریقہ کار کی تربیت دی گئی۔ اس کے ساتھ ایسے حالات میں مربوط اور مناسب ردعمل دکھانے کے طریقہ کار کے حوالے سے آگاہی سیشن اور عملی مشق کے علاؤہ شہری دفاع کے نظام انتباہ یعنی ارلی وارننگ سسٹم کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور علامتی سائرن بجائے گئے۔ محکمہ شہری دفاع کی جانب سے ڈائریکٹر شہری دفاع صداقت حسین میر، ڈپٹی ڈائریکٹر ظہیر راٹھور، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نوید الحسن بخاری، چیف انسٹرکٹر صنم نقوی، ثوبیہ احمد شاہ، ذیشان قریشی اور انسٹرکٹر باسط مغل نے ڈرل موک ایکسرسائزز کروائیں۔
سیکرٹری ان لینڈ ریوینیو چوھدری محمد رقیب سمیت محکمہ کے افسران و اہلکاران نے سول ڈیفنس کی اس ایکسرسائز میں حصہ لیا۔سیکرٹری ان لینڈ ریونیو نے اس ڈرل، موک ایکسرسائز کو سراہتے ہوئے مستقبل میں ایسی ایکسرسائزز جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ یاد رہے کہ ناظم اعلی شہری دفاع کی ہدایت پر موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں محکمہ شہری دفاع کی جانب سے مختلف محکمہ جات، سکولوں اور دیگر اداروں میں فرضی مشقوں کا سلسلہ بھرپور انداز میں جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: موجودہ ملکی حالات کے فرضی مشقوں کا کی جانب سے شہری دفاع سول ڈیفنس
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا عوامی آگاہی اور معلومات کی فراہمی کا بل کیا ہے؟
گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے عوامی آگاہی اور معلومات کی فراہمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
اس بل کے ذریعے پنجاب حکومت نے عوامی آگاہی اور سرکاری معلومات کی ترسیل کے لیے ایک مربوط قانونی ڈھانچہ متعارف کروایا ہے جس کا مقصد سرکاری فنڈز سے چلنے والی اشہتارات کو آئینی و قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔
بل کے مطابق سرکاری منصوبوں، اقدامات اور عوامی مفاد کے حامل پالیسی فیصلوں کے بارے میں شہریوں تک بروقت اور درست معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
بل کے سیکشن 5 کے تحت حکومت کو سرکاری منصوبوں کے نام رکھنے یا تبدیل کرنے کے اختیارات ہوں گے، سیکشن 12 کے تحت یکم جنوری 2024 کے بعد سے سرکاری سطح پر کی گئی تمام عوامی آگاہی مہم اور منصوبوں کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا جبکہ سیکشن 13 کے تحت اس قانون کی دفعات دیگر تمام موجودہ قوانین اور عدالتی فیصلوں پر فوقیت رکھیں گی۔
بل کے متن کے مطابق حکومتی تشہیر عدالتوں میں چیلنج نہیں ہو سکے گی، حکومتی تشہیری مہم کے لیے کام کرنے والے سرکاری اہلکاروں کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا، کسی تشہیری مہم کے بارے میں شکایت صرف ڈی جی پبلک ریلیشنز کو دائر ہو سکے گی، شکایت پر سیکریٹری انفارمیشن کا فیصلہ حتمی سمجھا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں سابق وزیر قانون راجہ بشارت کی دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست زیر سماعت ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سرکاری فنڈز سے ذاتی تشہیری مہم چلائی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی: لیگی ایم پی اے نے اپنے ہی وزیر کیخلاف تحریک استحقاق جمع کردی، وجہ کیا بنی؟
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کے بعد پنجاب اسمبلی میں اس بل کو منظور کیا گیا ہے، ایوان کے اندر صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری پیسے سے منصوبوں کی تشہیر کرنا جرم نہیں ہے یہ کوئی سیاسی تشہیر نہیں آگاہی تشہیر ہے، یہ بل تو پنجاب اسمبلی سے منظور ہو گیا ہے لیکن اس کے نتائج بہت برے ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں