پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر نے بھارت کا S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستان نے "آپریشن بنیان المرصوص" کا آغاز کر دیا اور پاکستان کے جے ایف-17 تھنڈر نے بھارتی S-400 دفاعی سسٹم تباہ کر دیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان ایئرفورس کے جے ایف-17 تھنڈر طیارے نے بھارت کے جدید ترین S-400 فضائی دفاعی نظام کو تباہ کر دیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاکستانی فضائیہ نے ہائپر سونک میزائلوں کی مدد سے بھارتی ریاست پنجاب کے علاقے آدم پور میں موجود S-400 سسٹم کو نشانہ بنایا، جس کی مالیت تقریباً 1.
ذرائع کے مطابق، یہ حملہ "آپریشن بنیان المرصوص" کے تحت کیا گیا، جو کہ بھارت کی حالیہ اشتعال انگیزیوں کے جواب میں شروع کیا گیا ہے۔ آپریشن کا آغاز فجر کے وقت کیا گیا، جس کے دوران پاکستان نے بھارت پر "فتح ون" میزائل فائر کیا۔ اس حملے میں بھارتی فضائیہ کی ادھم پور اور پٹھان کوٹ ائیر بیسز کے علاوہ براہموس میزائل اسٹوریج ڈپو کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جوابی کارروائی کا دائرہ مسلسل بڑھایا جا رہا ہے اور اب تک بھارت کے اندر 12 مختلف اہم اہداف کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ پاکستانی عسکری حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں دفاعی نوعیت کی ہیں اور ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے کی جا رہی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کولگام میں خونریز تصادم: دو بھارتی فوجی اور ایک جنگجو ہلاک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اگست 2025ء) حکام کے مطابق یہ حالیہ برسوں کی طویل ترین مسلح جھڑپوں میں سے ایک ہے۔ جس میں متعدد فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
جھڑپ کا آغاز یکم اگست کو اس وقت ہوا جب بھارتی فوج نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی شروع کی۔ ابتدائی جھڑپ میں ایک عسکریت پسند مارا گیا اور سات فوجی زخمی ہوئے۔
اس کے بعد وقفے وقفے سے لڑائی جاری رہی، جس میں فوج نے ہیلی کاپٹر اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کی غیر متعین تعداد سے نمٹنے کی کوشش کی۔جمعہ کی شام، جھڑپ کے آٹھویں روز، دو فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں تصدیق کی کہ آپریشن ہفتہ کو بھی جاری رہا، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
(جاری ہے)
ایسوسی ایٹڈ پریس آزادانہ طور پر ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کر سکا۔کشمیر، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ ہے، 1989ء سے بھارت مخالف بغاوت کا مرکز رہا ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم عسکریت پسند خطے کو پاکستان کے ساتھ الحاق یا مکمل آزادی دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھارت ان کارروائیوں کو پاکستان کی پشت پناہی میں ہونے والی دہشت گردی قرار دیتا ہے، جب کہ پاکستان ان الزامات کو مسترد کرتا ہے اور کشمیریوں کی جدوجہد کو جائز آزادی کی تحریک قرار دیتا ہے۔
گزشتہ ماہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں مارے جانے والے تین مشتبہ عسکریت پہلگام میں ہونے والے 'قتل عام‘ کے ذمہ دار تھے، جس میں دو درجن سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اُس واقعے نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو بڑھا دیا، جو اپریل میں پہلگام کے سیاحتی مقام پر ہونے والے حملے کے بعد اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی۔ بعد ازاں 10 مئی کو امریکی ثالثی کے نتیجے میں جنگ بندی عمل میں آئی۔
2019 میں نئی دہلی کی جانب سے کشمیر کی نیم خودمختاری کے خاتمے کے بعد سے خطے میں اختلاف رائے اور شہری آزادیوں پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جب کہ انسداد بغاوت کی کارروائیوں میں بھی تیزی آئی ہے۔
ادارت: افسر اعوان