بھارت کے حملے کا جواب دے دیا ، اگر اب بھارت نے جارحیت کی تو جواب ہائی ویلیو ٹارگٹ ہونگے ، شاہ زیب خانزادہ نے بڑی خبر دے دی
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ نے بھارتی حملے کے نتیجے میں پاکستان کے بھر پور جواب کے بعد بتا یا ہے کہ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے ہمارے تحمل کو کمزور ی سمجھا اس لیے بھارت کو اس کے حملے کا جواب دے دیا ہے ، اگر بھارت چاہتا ہے تو آئے بیٹھ کر بات کرے لیکن پاکستان کے اس جواب کے بعد اگر بھارت مزید جارحیت چاہتا ہے تو جواب بہت سخت ہو گا۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے شاہزیب خانزادہ نے سیکیورٹی ذرائع سے بتا یا کہ پاکستان کی ملٹری اور سیاسی لیڈرشپ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اگر اب بھارت جارحیت کا مظاہرہ کرے گا تو پھر پاکستان کا ٹارگٹ ہائی ویلیو ہو گاجس سے بھارت کو زیادہ سے زیادہ نقصان ہوا ، اس صورت میں بھارت کے اکنامک ٹارگٹس کو بھی نشانہ بنا یا جائے گا ، ابھی بھارت نے ہماری ملٹری کو نشانہ بنا یا تو اس کے جواب میں صرف بھارتی ملٹری کو نقصان بنا یا گیا ہے۔
بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر زکے جی ٹاپ اور سپلائی ڈپو اڑی بھی تباہ: سیکیورٹی ذرائع
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ایتھوپیا آتش فشاں: راکھ کے بادل بھارت پہنچ گئے، پاکستان پر کیا اثرات ہوں گے؟
ایتھوپیا میں پھٹنے والے آتش فشاں کی راکھ کے بادل بھارتی شہروں تک پہنچ گئے جب کہ پاکستان کی فضائی حدود اب کلیئر ہوچکی ہے۔ایتھوپیا میں 12 ہزار سال بعد آتش فشاں پھٹنے سے فضاء میں پھیلنے والی راکھ کے اثرات پاکستان کے بعد اب بھارتی شہروں تک بھی پہنچ گئے ہیں۔ بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق راکھ کے اثرات گجرات، نئی دہلی ، راجستھان، پنجاب اور ہریانہ تک دیکھے گئے جب کہ راکھ کے باعث فلائٹ آپریشنز کے دوران راستوں میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ ائیر انڈیا نے احتیاطی تدابیر کے طور پر ان طیاروں کی پروازیں منسوخ کردی ہیں جو آتش فشاں کے زیرِ اثر فضائی راستوں سے گزرے تھے۔بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق راکھ کے بادل چین کی جانب بڑھ رہے ہیں اور منگل کی شام ساڑھے 7 بجے تک بھارت سے نکل جائیں گے.ترجمان محکمہ موسمیات پاکستان انجم نذیر نے بتایا کہ آتش فشاں کی راکھ اب بھارت کی جانب بڑھ چکی ہے اور پاکستان کا فضائی علاقہ صاف ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ آتش فشاں کی راکھ بھارتی راجستھان کی جانب جائے گی اور پاکستان کے شمالی علاقوں کو یہ متاثر نہیں کرے گا، یہ راکھ سندھ کے اوپر بحیرہ عرب سے یہ گزری تھی، سندھ کی زمین پر اس کے کوئی اثرات نہیں ہوئے ہیں جب کہ پاکستان کی فضائی حدود اب کلیئر ہے۔ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایوی ایشن کو آتش فشاں کی راکھ کی ایڈوائزری جاری کی، آتش فشاں کی راکھ کی بلندی 45 ہزار فٹ سے زائد تھی جب کہ ہمارا ڈومیسٹک فلائٹ آپریشن 36 ہزار اور بین الاقوامی فلائٹ آپریشن 40 ہزار سے 48 ہزار فٹ کی بل
ندی پر ہوتا ہے۔