بھارت کی جانب سے پاکستان کی ایئربیسز پر میزائل حملوں کے بعد پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے ایک مرتبہ پھر ملک بھر کی فضائی حدود میں فضائی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشن دوپہر 12:00 بجے تک معطل کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

ایئرپورٹ اتھارٹی کے اعلامیے کے مطابق ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند رہیں گے اور کوئی بھی تجارتی، نجی یا کارگو پرواز اس وقت کے دوران روانہ یا لینڈ نہیں کرے گی۔ پاکستان کی فضائی حدود آج صبح 3:15 سے دوپہر 12:00 بجے تک ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند رہے گی۔

مزید پڑھیں: بھارت کا 3 ایئر بیسز پر حملہ، ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائل حملوں کو ناکام بنادیا،ڈی جی آئی ایس پی آر

اتھارٹی کے مطابق صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور پروازوں کی بحالی سے متعلق فیصلہ حالات کے مطابق کیا جائے گا۔ مسافروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سفر سے قبل متعلقہ ایئرلائنز سے رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔

یاد رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے رات گئے پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارت نے طیاروں سے نورخان ایئربیس، مرید بیس اور شورکوٹ ایئر بیس کو نشانہ بنایا، بھارت نے فضا سے زمین پر مار کرنےوالے میزائل داغے ہیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق ائیرڈیفنس سسٹم نے بھارت کے میزائل حملوں کو ناکام بنایا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

ایران کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی‘فضائی یابحری حدود کی اجازت نہیں دی‘پاکستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)اسرائیل ایران جنگ کے حوالے سے چند اہم فیکٹ چیک/ حقائق اور پاکستان کا اصولی موقف ہے ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکا یا اسرائیل کو ایران کے خلاف کسی بھی حملے کے لیے اپنی فضائی حدود، زمینی یا بحری جگہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نا ہی دے گا ‘ پاکستان نے 21/22 جون کی رات ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے اس حوالے سے واضح بیان بھی جاری کیا ہے‘ پاکستان نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بارہا اور انتہائی واضح اور دلیری کے ساتھ مذمت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، کسی بلاک کی سیاست اور دوسرے ملک کے فوجی تنازعات میں حصہ نہیں لے گا اور نہ ہی اس کا حصہ بنے گا۔ پاکستان کا پہلے دن سے ایک اصولی موقف ہے۔ ایران کو اپنے دفاع کے تمام حقوق حاصل ہیں اور پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا. پاکستان نے ہمیشہ تمام متعلقہ فریقین اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال روابط قائم کیے ہیں اور کرتا رہے گا تاکہ جلد از جلد جارحیت کا خاتمہ ممکن ہو اور باہمی بات چیت اور ڈائیلاگ سے امن کو موقع دیا جا سکے‘ ایسا امن جو پائیدار، باعزت اور باہمی طور پر قابل قبول شرائط پر مبنی ہو۔ اس کا مقصد کشیدگی میں اضافے اور اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام جیسے سنگین خطرات سے بچنا ہے۔ پاکستان کا ماننا ہے کہ ہر تنازعہ کا اختتام بالآخر بات چیت اور روابط کے ذریعے ہی ممکن ہوتا ہے اور اس کے لیے یہ تمام فریقین کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کی بجائے بروقت کوئی پُر امن حل تلاش کریں۔ امریکی حملے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، خطے میں کشیدگی اور تشدد میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مزید کشیدگی کے سنگین علاقائی اور عالمی اثرات ہوسکتے ہیں‘ شہری جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ تمام فریقین بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کریں، بحران کا واحد حل اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مذاکرات اور سفارتکاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مشرق وسطیٰ کے لیے بین الاقوامی پروازیں معطل، کئی ممالک کی فضائی حدود بند
  • پاکستان کے 3 بڑے ایئر پورٹس پر تنصیب کیلئے ای گیٹس کا ڈیزائن فائنل
  • لاہور، کراچی اور اسلام آباد ایئرپورٹس پر خودکار امیگریشن نظام متعارف کرانے کی تیاریاں مکمل
  • پی آئی اے نے خلیجی ملکوں کے لیے پروازیں معطل کردیں
  • پی آئی اے نے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کا فضائی آپریشن منسوخ کر دیا
  • پی آئی اے کا قطر، بحرین، کویت اور دبئی کا فضائی آپریشن منسوخ 
  • پاکستان کا بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ
  • پاکستان کا بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود مزید ایک ماہ بند رکھنے کا فیصلہ
  • ایران کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی‘فضائی یابحری حدود کی اجازت نہیں دی‘پاکستان
  • امریکی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کی، سیکیورٹی ذرائع