کراچی کی جانب بھارتی ایئر کرافٹ کیریئر کی پیش قدمی کی خبر گمراہ کن اور بے بنیاد ہے، سیکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائی اور زمینی محاذ پر گزشتہ 72 گھنٹوں سے پاکستان کے ہاتھوں شدید ناکامی کے بعد بھارت اب بحری محاذ پر بھی جھوٹا پراپیگنڈا شروع کر چکا ہے۔ بھارتی نیوی کے ایئرکرافٹ کیریئر کی کراچی کی جانب پیش قدمی کی گمراہ کن خبر بین الاقوامی اخبار ٹیلیگراف کے ذریعے پھیلائی گئی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی ایئرکرافٹ کیریئر بین الاقوامی پانیوں میں اُسی مقام پر موجود ہے جہاں یہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی حملے کے وقت تھا۔ اس نے نہ تو کسی نئی سمت میں پیش قدمی کی ہے، نہ ہی اس کی پوزیشن تبدیل ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:سپرسونک کروز میزائلوں سے لیس بھارتی بحری بیڑہ کراچی کے قریب پہنچ گیا
ٹیلیگراف میں شائع مضمون میں سنسنی پھیلانے کی کوشش کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا گیا کہ کراچی ایئرپورٹ بھارتی ایئرکرافٹ کیریئر کی فائرنگ رینج میں ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے اس دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور کے جدید ہتھیاروں کی رینج اتنی طویل ہے کہ کسی بھی مقام سے دشمن کے اندرون ملک اہداف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق افواجِ پاکستان دشمن کی ہر چال اور مکاری سے نہ صرف مکمل طور پر باخبر ہیں بلکہ ہر جارحیت کا بروقت، مؤثر اور منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع نے مزید کہا کہ ہم دشمن کے علاقے میں موجود ہر ٹارگٹ کو اپنی مرضی کے وقت، مقام اور ہتھیار سے کامیابی سے نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اخبار ٹیلیگراف افواج پاکستان بحری محاذ سیکیورٹی ذرائع.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان سیکیورٹی ذرائع سیکیورٹی ذرائع
پڑھیں:
باجوڑ میں خارجیوں کو نہیں نکال سکتے تو علاقہ خالی کر دیں، سیکیورٹی حکام
سیکورٹی ذرائع کے مطابق خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشتگردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، خیبر پختونخوا کی حکومت بشمول وزیر اعلیٰ اور سیکیورٹی حکام نے وہاں کے قبائل کے سامنے تین نکات رکھے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ باجوڑ میں قبائل اور خارجیوں کے بارے میں بات چیت میں جان بوجھ کر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم زمینی حقائق کچھ مختلف ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشتگردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، خیبر پختونخوا کی حکومت بشمول وزیر اعلیٰ اور سیکیورٹی حکام نے وہاں کے قبائل کے سامنے تین نکات رکھے ہیں۔ اول: ان خارجیوں کو جن کی زیادہ تعداد افغانیوں پر مشتمل ہے، کو باہر نکالیں۔ دوئم: اگر قبائل خوارجین خود نہیں نکال سکتے تو ایک یا دو دن کے لیے علاقہ خالی کر دیں تاکہ سیکیورٹی فورسز ان خوارجین کو اُن کے انجام تک پہنچا سکیں۔ سوئم: اگر یہ دونوں کام نہیں کیے جا سکتے تو حتی الامکان حد تک Collateral Damage سے بچیں کیونکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت جاری رہے گی۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ حکومتی سطح پر کوئی بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب تک کے وہ ریاست کے سامنے مکمل طور پر سر تسلیم خم نہ کر دیں۔ جاری شدہ قبائلی جرگہ ایک منطقی قدم ہے تاکہ کارروائی سے پہلے حتی الامکان حد تک عوامی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم اسلام اور ریاست کے ننگ دشمن خوارج کے ساتھ کمپرومائز کرنے کی نہ دین اجازت دیتا ہے نہ ریاست اور نہ خیبر پختونخوا کے بہادر عوام کی اقدار۔ سیکورٹی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی طرح کی مسلح کارروائی کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے۔