پاک بھارت کشیدگی: خیبر پختونخوا میں شہدا اور زخمیوں کے ورثا کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
موجودہ صورتحال میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی علی امین گنڈاپور کا اہم اقدام۔ شہدا کے ورثا اور زخمیوں کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن بُنیان مرصوص نے دشمن کو دھلا دیا، بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو بڑا دھچکا
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے شہید ہونے والے جوانوں کے ورثا اور زخمیوں کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں ملک کے کسی بھی حصے میں اگر خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والا کوئی شہید یا زخمی ہوگا تو صوبائی حکومت ان شہدا کے ورثا اور زخمیوں کی بھر پور مالی معاونت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی دفاعی نظام کو نابود کرنیوالے JF-17 تھنڈر کی خصوصی ویڈیو منظرعام
وزیراعلیٰ کے پی کے مطابق یہ مالی معاونت صوبائی حکومت کے ریلیف پیکج کے تحت کی جائے گی۔صوبائی حکومت بھارتی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والے شہداء کے اہل خانہ اور زخمیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ایسے تمام متاثرین کا بھر پور خیال رکھے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارعت کشیدگی خیبرپختونخوا شہدا علی امین گنڈاپور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارعت کشیدگی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا صوبائی حکومت اور زخمیوں کے ورثا کے لیے
پڑھیں:
کرم، سولرائزیشن مکمل ہونے پر خیبر پختونخوا ریڈیو کی نشریات بحال
ضلع کرم کے پہاڑوں، وادیوں اور دیہات میں ایک بار پھر عوام کی آواز ریڈیو کی لہروں کے ذریعے سنائی دینے لگی، مذکورہ نشریات سال 2020 میں شروع کی گئیں تاہم چند ناگزیر فنی مسائل کے باعث نشریات معطل ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سولرائزیشن مکمل ہونے پر خیبر پختونخوا ریڈیو کرم کی نشریات بحال ہو گئی ہیں اور ضلع کرم کے پہاڑوں، وادیوں اور دیہات میں ایک بار پھر عوام کی آواز ریڈیو کی لہروں کے ذریعے سنائی دینے لگی، مذکورہ نشریات سال 2020 میں شروع کی گئیں تاہم چند ناگزیر فنی مسائل کے باعث نشریات معطل ہوئیں۔ سیکرٹری اطلاعات و تعلقاتِ عامہ ڈاکٹر محمد بختیار خان کی خصوصی توجہ اور محکمہ اطلاعات کے اقدامات سے ریڈیو کی فنی خرابی دور کی گئی اور سولر سسٹم نصب کر کے نشریات کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ کرم ایک زرعی ضلع ہے جہاں لوبیا، چاول اور مونگ پھلی جیسی اجناس ملک بھر میں پہچائی جاتی ہیں۔
ریڈیو کرم نے مقامی کسانوں کو جدید کھیتی باڑی، موسمی کاشتکاری اور نئی فصلوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اسی رہنمائی کے نتیجے میں زعفران کی کاشت اور ٹراؤٹ مچھلی کی افزائش جیسے منصوبے شروع ہوئے جو کسانوں اور زمینداروں کے لئے آمدنی کے نئے دروازے کھول رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ریڈیو سیاحت کے فروغ پر بھی خصوصی پروگرام نشر کرے گا تاکہ اس حسین وادی کی پہچان دور دور تک پہنچ سکے۔ سیکریٹری اطلاعات و تعلقاتِ عامہ ڈاکٹر محمد بختیار خان کے مطابق جدید ٹیکنالوجی اور اے آئی کے دور میں بھی ریڈیو اپنی افادیت برقرار رکھے ہوئے ہے، بلکہ یہ اب ایک ملٹی میڈیا پلیٹ فارم بن چکا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل قریب میں کرم اور دیگر ضم اضلاع میں قائم ان ریڈیو سٹیشنز کو مزید مستحکم کیا جائے گا اور ان کی نشریات کو مزید وسعت دی جائے گی اور معیاری نشریاتی مواد و پروگرام کے لئے ان سٹیشنز کو دیگر اضلاع اور صوبائی دارالحکومت میں واقع پشاور سٹیشنز سے منسلک کرتے ہوئے صوبائی نشریاتی نیٹورک سے منسلک کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی عندیہ دیا کہ جلد ہی ان سٹیشنز کو پوڈکاسٹنگ سروس بھی فراہم کی جائے گی تاکہ ہیرون ملک و دیگر شہروں میں مقیم قبائلی عوام اپنے مقامی حالات و واقعات سے با خبر رہیں اور وہ بھی اس میں اپنا کردار ادا کریں۔