میلی نگاہ سے دیکھا تو دشمن کو بحیرہ عرب میں غرق کر دینگے، پاک بحریہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
ترجمان پاک بحریہ نے کہا کہ دشمن کے کسی بھی مس ایڈونچر کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نیوی کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی نیوی اگر پاکستان کی جانب میلی نگاہ سے بڑھے گی تو اسے بحیرہ عرب میں غرق کر دیا جائے گا۔ مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک بحریہ نے کہا کہ دشمن کے کسی بھی مس ایڈونچر کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ پاک بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ جس طرح پاک فضائیہ نے دشمن کو چاروں شانے چت کیا ہے اور وہ اپنے طیاروں کا ملبہ اپنے میڈیا کو دکھانے سے گریز کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح افواج پاکستان کا دوسرا ونگ پاک بحریہ بھی اپنی صلاحیتیں دکھانے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ اس حوالے سے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے الرٹ ہے، پاکستان کی آبی سرحدوں کی محافظ پاک بحریہ ہر دم تیار ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاک بحریہ کے جنگی بیڑے سمندری حدود میں معمول کے گشت پر ہیں، پاک بحریہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں بھرپور جواب کیلئے چوکس ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاک بحریہ کسی بھی نے کہا
پڑھیں:
میجر طفیل شہید نے دشمن کیخلاف کون سی عظیم داستاں رقم کی؟
پاک افواج میں شہادت کا ایک ایسا جذبہ موجود ہے جس نے بڑی بڑی داستانیں رقم کی ہیں، افواجِ پاکستان نے دنیا بھر میں اپنی شجاعت کی وہ مثالیں قائم کی ہیں جن کی نظیر نہیں ملتی۔
یہ ایک ایسے بہادر سپوت کی داستاں ہے جس نے لکشمی پور مشرقی پاکستان میں دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے اور وطن کی عظمت اور حفاظت کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کیا۔
بروقت قوتِ فیصلہ، بھرپور جوابی وار اور اللہ پر ایمان نے میجر طفیل محمد شہید کو یہ اعزاز بخشا کہ دُشمن کو نہ صرف آگے بڑھنے سے روکا بلکہ واپس لوٹنے پر بھی مجبور کر دیا۔
ہندوستانی سرحد سے متصل لکشمی پور کا علاقہ مشرقی پاکستان میں ہندوستانی اشیاء کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہو رہا تھا، سرحد پر غیر قانونی حرکت کو روکنے کے لیے ایسٹ پاکستان رائفلز (EPR) کو تعینات کیا گیا۔
اگست 1958 میں تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے ہندوستانی فوج نے اسمگلرز کو تحفظ دینے کے لیے لکشمی پور پر قبضہ کر لیا۔ میجر طفیل کو یہ علاقہ وا گزار کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی اور 7اگست کی رات انہوں نے ایک غیر متوقع سمت سے حملہ کر کے دشمن کو حیران کر دیا۔
حملے کی قیادت کے دوران میجر طفیل دشمن کی مشین گن فائر کی زد میں آگئے، زخموں سے بکثرت خون بہنے کے باوجود آپ نے دستی بموں کا حملہ جاری رکھا اور دشمن کی مشین گن کو خاموش کروا دیا۔
اسی دوران آپ زخمی ہوئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے مرتبے پر فائز ہونے سے قبل میجر طفیل دشمن کو لکشمی پور سے بے دخل کرنے میں کامیاب ہو چُکے تھے۔
میجر طفیل محمد شہید اپنا آج وطنِ عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بن گئے۔
میجر طفیل محمد (نشانِ حیدر) کے 67ویں یومِ شہادت پر آج قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام بھی کیا گیا، علماء کرام نے شہید کے درجات کی سربلندی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا۔
علماء کرام نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’’شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا۔ زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں، جو قومیں اپنے شہداء کی تکریم نہیں کرتیں وہ ذلیل و رسوا ہو جاتی ہیں۔
علماء کرام نے مزید کہا کہ شہداء کی قربانیاں ہم سب پر قرض ہیں، شہید میجر طفیل محمد دھرتی کا بہادر بیٹا تھا جو ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا۔
پاکستان کے یہ درخشندہ ستارے جنہوں نے ملک کی آبرو کیلئے اپنی جان نچھاور کی بِلاشُبہ عزت و تکریم کے مستحق ہیں۔ بِلا شُبہ میجر طفیل محمد شہید کا یوم شہادت افواج پاکستان کی مادر وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کا مظہر ہے۔