جنگ بندی کا اعلان خوش آئندہ پیشرفت ہے، جاوید منوا
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
رکن گلگت بلتستان اسمبلی اور سابق وزیر خزانہ جاوید منوا نے افواجِ پاکستان، خصوصاً پاک فضائیہ کو بھارت کی حالیہ جارحیت پر بروقت، مؤثر اور جرأت مندانہ جواب دینے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ رکن گلگت بلتستان اسمبلی اور سابق وزیر خزانہ جاوید منوا نے افواجِ پاکستان، خصوصاً پاک فضائیہ کو بھارت کی حالیہ جارحیت پر بروقت، مؤثر اور جرأت مندانہ جواب دینے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ ایک بیان میں جاوید منوا کا کہنا تھا کہ ہماری افواج، بالخصوص فضائیہ نے جس پیشہ ورانہ مہارت، جذبۂ حب الوطنی اور مستعدی کا مظاہرہ کیا، وہ پاکستان کے دفاع اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کو نمایاں کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ایک خوش آئند پیش رفت ہے، اور امید ظاہر کی کہ یہ اقدام خطے میں پائیدار امن اور استحکام کا باعث بنے گا۔ مذاکرات اور سفارت کاری کو دشمنی اور محاذ آرائی پر فوقیت حاصل ہونی چاہیے۔ ایک پرامن ہمسائیگی ہی جنوبی ایشیا کے عوام کی خوشحالی کی ضمانت ہے۔ جاوید منوا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ملکی وقار و امن کے ہر اقدام کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جاوید منوا
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کے گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ سولر پلانٹ کے وعدہ کی تکمیل،ایکنک نے منظوری دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف کا گلگت بلتستان کے رہائشیوں سے 100 میگاواٹ کے سولر فوٹو وولٹک پاور پلانٹ کی فراہمی بارے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا گیا ،قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک )نے وزیراعظم کے اعلان کے دو دن بعد ہی گلگت بلتستان میں مختلف مقامات کے لیے 100 میگاواٹ کے سولر فوٹو وولٹک پاور پلانٹ کے منصوبے کی منظوری دے دی ۔ پی ایم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ایکنک کی منظوری کے بعدمنصوبے پر باقاعدہ کام شروع ہو جائے گا، منصوبہ تین سال میں مکمل ہوگا جس پر کل 24.957 ارب روپے لاگت آئے گی۔اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ ایکنک جلد ہی گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کے منصوبے کی منظوری دے گی،سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) پہلے ہی اس منصوبے کی منظوری دے چکی ہے۔(جاری ہے)
واضح رہے کہ استور، داریال، تانگیر ،دیامر، گھانچے، غذر، گلگت، ہنزہ، اشکومان، نگر، روندو، سکردو اور شگر کے اضلاع اس منصوبے سے مستفید ہوں گے۔ منصوبے کے پہلے مرحلے میں ضلع سکردو کو 18.958 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں ہنزہ، گلگت اور دیامر کے اضلاع کو بالترتیب 6.005 میگاواٹ، 28.013 میگاواٹ اور 13.126 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح تیسرے مرحلے میں باقی اضلاع کو 16.096 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔مزید برآں یہ منصوبہ ہسپتالوں اور سرکاری دفاتر کو 18.162 میگاواٹ آف گرڈ بجلی بھی فراہم کرے گا۔\932