Islam Times:
2025-09-23@18:02:19 GMT

جنگ بندی کا اعلان خوش آئندہ پیشرفت ہے، جاوید منوا

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

جنگ بندی کا اعلان خوش آئندہ پیشرفت ہے، جاوید منوا

رکن گلگت بلتستان اسمبلی اور سابق وزیر خزانہ جاوید منوا نے افواجِ پاکستان، خصوصاً پاک فضائیہ کو بھارت کی حالیہ جارحیت پر بروقت، مؤثر اور جرأت مندانہ جواب دینے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ رکن گلگت بلتستان اسمبلی اور سابق وزیر خزانہ جاوید منوا نے افواجِ پاکستان، خصوصاً پاک فضائیہ کو بھارت کی حالیہ جارحیت پر بروقت، مؤثر اور جرأت مندانہ جواب دینے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ ایک بیان میں جاوید منوا کا کہنا تھا کہ ہماری افواج، بالخصوص فضائیہ نے جس پیشہ ورانہ مہارت، جذبۂ حب الوطنی اور مستعدی کا مظاہرہ کیا، وہ پاکستان کے دفاع اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کو نمایاں کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ایک خوش آئند پیش رفت ہے، اور امید ظاہر کی کہ یہ اقدام خطے میں پائیدار امن اور استحکام کا باعث بنے گا۔ مذاکرات اور سفارت کاری کو دشمنی اور محاذ آرائی پر فوقیت حاصل ہونی چاہیے۔ ایک پرامن ہمسائیگی ہی جنوبی ایشیا کے عوام کی خوشحالی کی ضمانت ہے۔ جاوید منوا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ملکی وقار و امن کے ہر اقدام کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جاوید منوا

پڑھیں:

گلوبل صمود فلوٹیلا کی عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد، غزہ جانے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ کے محصور عوام کے لیے ایک نئی بین الاقوامی امدادی مہم ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کے نام سے جاری ہے، جو سمندر کے راستے غزہ تک انسانی امداد پہنچانے اور اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کے مقصد سے روانہ ہوئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیل نے اس مشن کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحری ناکہ بندی برقرار رہے گی اور پیشکش کی ہے کہ امدادی سامان عسقلان کی بندرگاہ پر اتارا جائے، جہاں سے اسرائیلی انتظامیہ اسے غزہ منتقل کرے گی۔

 فلوٹیلا کے منتظمین نے یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے  مؤقف اختیار کیا ہے کہ عسقلان پر سامان اتارنا اسرائیلی ناکہ بندی کو تسلیم کرنے کے مترادف ہوگا، جو ان کے نزدیک انسانی اور اخلاقی طور پر ناقابل قبول ہے۔

فلوٹیلا مہم کے کارکنان کا کہنا ہے کہ ان کا اقدام انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے تحت ہے۔ وہ بحری راستے سے براہِ راست غزہ امداد پہنچانے پر پرعزم ہیں، اور ’’یلو زون‘‘ (وہ علاقہ جو بین الاقوامی پانیوں میں آتا ہے مگر جہاں اسرائیلی مداخلت کا امکان ہے) میں ممکنہ رکاوٹوں کے لیے بھی تیار ہیں۔

اس مہم میں دنیا کے تقریباً 40 ممالک سے تعلق رکھنے والے کارکنان، صحافی اور طبی عملہ شریک ہیں، جن میں سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریتا تھنبرگ سمیت دیگر عالمی شخصیات شامل ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی جہاز فعال جنگی زون میں داخل نہیں ہو سکتا اور ناکہ بندی کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔

خیال رہےکہ  غزہ میں امریکا اور اسرائیل امداد کے نام پر دہشت گردی کر رہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمراں بے حس بنے بٹھے ہیں۔

واضح رہےکہ غزہ پر اسرائیلی فوجی جارحیت میں شدت آگئی ہے، جس کے نتیجے میں شہری آبادیوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، تازہ ترین فضائی اور زمینی حملوں میں متعدد اسپتالوں، رہائشی عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس سے لاکھوں افراد کی زندگیاں مفلوج ہو چکی ہیں۔

 بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے اس عمل کو انسانی المیہ قرار دیا ہے ۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • گلوبل صمود فلوٹیلا کی عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد، غزہ جانے کا اعلان
  • اسرائیلی پیشکش مسترد ،گلوبل صمود فلوٹیلا کا غزہ جانے کا اعلان
  • 1965 میں جنگ بندی سے قبل بھی بھارتی افواج کو بڑا نقصان پہنچا
  • گلوبل صمود فلوٹیلا نے عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی، غزہ جانے کا اعلان 
  • گلوبل صمود فلوٹیلا نے عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی، غزہ جانے کا اعلان
  • شام میں آئندہ ماہ پارلیمانی انتخابات کا اعلان
  • حارث ر ئوف کا 0-6 کا اشارہ بھارتیوں کے سر پر اب تک سوار، بی جے پی کا ردعمل بھی آگیا
  • گلگت بلتستان وفاقی سازشوں کے شکنجے میں: تفصیلی جائزہ
  • گلگت بلتستان وفاقی سازشوں کے شکنجے میں ایک تفصیلی جائزہ
  • سپارکو آئندہ ماہ جدید ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ لانچ کرے گا