اسرائیلی جنگی طیاروں کی دمشق پر پرواز
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
انسانی حقوق کی شامی نگرانی سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی طیارے کم بلندی پر پرواز کر رہے تھے، جس سے مقامی آبادی میں اضطراب اور تشویش پھیل گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شامی ذرائع نے دمشق اور جنوبی شام کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی پرواز کی اطلاع دی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کے مختلف علاقوں، بشمول دمشق اور درعا کے آسمانوں پر پرواز کی۔ یہ طیارے جولان کی اشغالی سے شام کی فضائی حدود میں داخل ہوئے، اور مقامی ذرائع کے مطابق اس دوران آواز کی دیوار ٹوٹنے کی آواز بھی سنی گئی۔ انسانی حقوق کی شامی نگرانی سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی طیارے کم بلندی پر پرواز کر رہے تھے، جس سے مقامی آبادی میں اضطراب اور تشویش پھیل گئی ہے۔
ابھی تک کسی حملے یا خاص ہدف کے بارے میں کوئی رپورٹ نہیں آئی۔ یہ پروازیں اس وقت ہو رہی ہیں جب اسرائیلی فوج شام اور جولان کے سرحدی علاقے میں اپنی توسیع پسندانہ کارروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسی ماہ کے نویں دن، اسرائیلی جنگی طیارے ایک فوجی یونٹ کے ساتھ قنیطرہ کے وسطی علاقے میں واقع بیر العجم گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور اس کے آسمان میں پرواز کرتے رہے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی جنگی پر پرواز
پڑھیں:
پاکستان کے جے 35 اے کا خوف، بھارت کی اپنا ففتھ جنریشن فائٹرجیٹ بنانے کی تیاریاں
نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مئی 2025ء ) پاکستان کو چین سے ملنے والے جدید جنگی جہاز جے 35 اے سے خوف کے شکار بھارت نے اپنا ففتھ جنریشن فائٹرجیٹ بنانے کی تیاریاں شروع کردیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک فضائی کے بیڑے میں چین کے بنے جدید J35A لڑاکا طیاروں کی شمولیت کی اطلاعات کے بعد سے بھارت شدید خوف میں مبتلا ہوچکا ہے ہے، اسی دباؤ کے نتیجے میں بھارت نے پانچویں نسل کے اسٹیلتھ فائٹر جیٹ کی تیاری کے منصوبے کو عجلت میں منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ اس وقت 31 اسکواڈرنز پر مشتمل ہے، اسے 42 اسکواڈرنز درکار ہیں اس صورتحال میں پاکستان ایئرفورس کے بیڑے میں J35A جیسے جدید ترین اسٹیلتھ فائٹرز کو شامل کیے جانے کی اطلاعات کے بعد سے بھارت کے دفاعی حکام کی نیندیں اڑ چکی ہیں، بھارت کی جانب سے اس منصوبے پر عملدرآمد کی ذمہ داری ایروناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی کو سونپی گئی ہے جو نجی اور سرکاری اداروں سے پروٹوٹائپ کی تیاری کے لیے درخواستیں طلب کرے گی، تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ایک دفاعی مجبوری کے تحت لیا گیا ہے تاکہ پاکستان کی جدید فضائی صلاحیتوں کا کسی حد تک توڑ کیا جا سکے۔(جاری ہے)
یہاں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ رواں ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی چار روزہ فضائی جھڑپ میں پاکستان ایئر فورس نے چینی ساختہ جے 10 طیاروں کی مدد سے بھارتی فضائیہ کے رافیل طیاروں کو مؤثر جواب دیتے ہوئے مار گرایا اور پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں چین نے پاکستان کو J35A طیاروں کی فراہمی تیز کرتے ہوئے 50 فیصد رعایت کی بھی پیشکش کی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ چین اپنے جدید ٹیکنالوجی کے حامل J35A ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹس کو اپنے دیرینہ سٹریٹجک حلیف پاکستان تک پہنچانے میں نمایاں طور پر تیزی لایا ہے، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ ہندوستان پاکستان تنازعہ کے بعد چین کی طرف سے یہ ایک "انعام" ہے، پاکستان کو J35A فائٹر جیٹ کے 30 طیاروں کے پہلے بیچ کے اب اگست 2025ء کے اوائل میں ہی اسلام آباد پہنچنے کی توقع کی جارہی ہے، چین نے ادائیگی کے سازگار آپشن کے ساتھ ساتھ J35A لڑاکا طیاروں پر پاکستان کو 50 فیصد کی تک چھوٹ کی پیش کش بھی کی ہے۔