اسرائیلی فوج کے سابق وزیر جنگ یوآو گالانٹ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر کسی بھی بڑے حملے کا مطلب ہوگا کہ باقی تمام قیدیوں کی سزائے موت ہو جائے گی اور ایسے تمام قیدی جو آزاد ہونے کے قابل ہیں، وہ زندہ نہیں بچیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اورن سلومون، اسرائیلی فوج کے سابق کمانڈر نے کہا کہ حماس کی تحریک نے اپنے سابق کمانڈروں کو تیزی سے تبدیل کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی فوج کے سابق غزہ ڈویژن کمانڈر اورن سلومون نے حماس کی فوجی حکمت عملی کے بارے میں کہا کہ اس تحریک کے اقدامات نے اسرائیلی فوج اور داخلی محاذ پر دباؤ ڈالا ہے۔ سلومون نے جروزالم پوسٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے جنگجو اپنی گاڑیوں کی پچھلی کیمرے کو الگ کرکے سادہ کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے بموں کے دھماکے کرنے کی منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کے جنگجو اسرائیلی فوج کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہتے ہیں اور اپنے اینٹی ٹینک میزائلوں کی صلاحیتوں کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں۔

سلومون نے یہ بھی تسلیم کیا کہ حماس کے اعلیٰ کمانڈروں کے قتل کا کوئی اثر نہیں پڑا اور وہ فوراً اپنے کمانڈروں کی جگہ نئے کمانڈروں کو تعینات کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حماس کی مجموعی حکمت عملی اسرائیلی فوج کو تاکتیکی اور اسٹرٹیجک طور پر کمزور کرنا اور اسرائیلی داخلی محاذ کو بھی نقصان پہنچانا ہے۔ حالیہ دنوں میں حماس کے عسکری شعبے عزالدین قسام نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے خلاف کمائن الموت (موت کے پھندے) نامی آپریشنز کی ایک سلسلہ جاری کی ہے جس نے اشغالگران کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔ عبرانی حلقے یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ ایک سال سے زائد گزر جانے کے باوجود حماس کس طرح آپریشنز کرنے میں کامیاب ہے، جبکہ ان کی زیادہ تر پناہ گاہیں تباہ ہو چکی ہیں اور ان کے کمانڈروں کو قتل کر دیا گیا ہے۔

اس بارے میں عبرانی ویب سائٹ انٹلی ٹائمز نے کل اس بات کا اعتراف کیا کہ حماس اسرائیلی فوج کی حکمت عملی اور نقل و حرکت کو بڑے پیمانے پر مانیٹر کر رہا ہے اور اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آپریشنز اور آئندہ کی لڑائیوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ویب سائٹ نے عزالدین قسام کے ایک حالیہ ویڈیو کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی ویڈیو میں انتہائی دقیق منصوبہ بندی اور انٹیلیجنس مانیٹرنگ نظر آتی ہے، اور چھپے ہوئے کیمروں کا نصب کرنا اور بموں کا دور سے دھماکہ کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ کمین کئی دنوں کی انٹیلیجنس اور نگرانی کا نتیجہ ہے۔

اس دوران عزالدین قسام کی کارروائیوں میں شدت کے ساتھ اسرائیلی فوج نے غزہ میں دوبارہ بڑے پیمانے پر حملے کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، جس پر داخلی سطح پر اسرائیل کے حلقوں کی جانب سے سخت تنقید کی گئی ہے۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوج کے سابق وزیر جنگ یوآو گالانٹ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر کسی بھی بڑے حملے کا مطلب ہوگا کہ باقی تمام قیدیوں کی سزائے موت ہو جائے گی اور ایسے تمام قیدی جو آزاد ہونے کے قابل ہیں، وہ زندہ نہیں بچیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کے سابق کمانڈروں کو کہا کہ حماس حماس کے حماس کی کیا ہے

پڑھیں:

امریکہ اور برطانیہ کا تاریخی تجارتی معاہدہ! کس کو کتنا فائدہ ہوگا؟

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کے ساتھ ایک ’’تاریخی‘‘ تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جو ان کی جانب سے دنیا بھر میں عائد کردہ نئے ٹیرف کے بعد کسی ملک سے پہلا معاہدہ ہے۔

اس معاہدے کے تحت امریکی گوشت، اسٹیل، ایلومینیم اور زرعی مصنوعات کو برطانیہ کی منڈیوں تک وسیع تر رسائی حاصل ہو گی، جبکہ برطانوی کاروں پر کچھ امریکی ٹیرف کم کیے جائیں گے۔

ٹرمپ نے برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر سے ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران اس معاہدے کا اعلان کیا۔ اسٹارمر نے بھی اسے "تاریخی دن" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اتحادی افواج کی نازی جرمنی پر فتح کے 80 ویں دن کی مناسبت سے ایک یادگار موقع پر ہوا۔

معاہدے کی مکمل تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئیں، اور دونوں فریقین نے کہا ہے کہ مزید بات چیت جاری رہے گی۔ تاہم، امریکہ کی جانب سے برطانیہ پر 10 فیصد کا عمومی ٹیرف بدستور برقرار رہے گا۔

ٹرمپ نے اس موقع پر امید ظاہر کی کہ جلد ہی چین اور یورپی یونین کے ساتھ بھی مثبت پیش رفت ممکن ہو گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • صہیونی عقوبت خانہ رکیفت، جہاں فلسطینی قیدی آخری درجے کے تشدد کا شکار ہیں
  • صہیونی عقوبت خانہ رکیفت، جہاں فلسطینی اسیران پر آخری درجے کے تشدد کا شکار ہیں
  • غزہ؛ حماس کیساتھ جھڑپوں میں 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 6 زخمی
  • بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھاتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھاتا ہے: پاک فوج
  • امریکہ اور برطانیہ کا تاریخی تجارتی معاہدہ! کس کو کتنا فائدہ ہوگا؟
  • ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کریں گے جس سے ہمیں فائدہ نہ ہو، امریکی نائب صدر
  • ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کریں گے جس سے ہمیں فائدہ نہ ہو، امریکی نائب صدر کا دو ٹوک بیان
  • حماس کے ساتھ جو کیا وہ ایران مت بھولے، اسرائیل کا انتباہ