وفاقی حکومت آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ 2 جون 2025 کو قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔ذرائع کے مطابق بجٹ میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر درآمدی گاڑیاں سستی کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع  کے مطابق حکومت درآمدی گاڑیوں پر ٹیکسزمیں کمی پر غور کر رہی ہےاس حوالے سے 850 سی سی تک کی چھوٹی اور 1801 سی سی تک کی بڑی گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی میں 5 سے 30 فیصد تک کمی کی تجویزدی گئی ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان پرزور دیا ہے کہ گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کو بحال کیا جائے اور درآمدی شعبے پر بھاری ٹیکسز میں نرمی لائی جائے، تاکہ معیشت میں توازن پیدا ہو۔بجٹ میں ان تجاویز کی منظوری کی صورت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے صارفین کو براہ راست ریلیف مل سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

بینک سے سالانہ نقد رقم نکلوانے کی حد 10کروڑ روپے مقرر، مزید اہم فیصلے بھی کر لیے گئے

بینکوں اور ایف بی آر نے ٹیکس چوری روکنے کےلیے ڈیٹا کے تبادلے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع سے دعویٰ کیاگیا ہے کہ سکیورٹیز، قرضہ جاتی سکیورٹیز، میوچل فنڈز اور منی مارکیٹ میں 5کروڑ تک رقم نئی سرمایہ کاری تصورہوگی جب کہ بینک سے سالانہ نقد رقم نکلوانے کی حد 10کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ٹیکس چوری روکنے کے لیے بینکوں اور ایف بی آر کے درمیان ڈیٹا کا تبادلہ ہوگا، ایف بی آر ٹیکس گوشواروں سے حاصل معلومات شیڈول بینکوں کے ساتھ شیئرکرسکے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بینکوں کے ڈیٹا سے ایف بی آر جدید ڈیجیٹل طریقہ کار کے ذریعے موازنہ کرسکے گا، بینکوں اور ایف بی آرکی معلومات مختلف ہوئیں تو بینکوں کو حتمی نتائج ایف بی آرکو دینا ہوں گے جب کہ بینکوں سےحاصل معلومات صرف ٹیکس اور متعلقہ امور کےلیے استعمال کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر جعلی اشیاء کی مانیٹرنگ کے لیے گریڈ 16کےکسی بھی صوبائی افسرکو اختیارات دے سکتا ہے، اختیارات ریونیو یا محکمہ ایکسائیز و ٹیکسیشن کےکسی بھی افسر کو تفویض ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سوشل میڈیا پر اشتہارات سےحاصل آمدن پرٹیکس لینے والا ایف بی آر ایجنٹ کےطورپرکام کرےگا، ڈیجیٹل سروسز، اشیاء یا اشتہارات سے متعلق گوشوارےجمع نہ کرانے پر جرمانہ کیاجائےگا جب کہ گوشوارے جمع نہ کرانےکی خلاف ورزی پر ایک ملین روپے (10 لاکھ) کا جرمانہ ہوگا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ غیرملکی کمپنی 120دن اشتہارات چلانےکے بعد ڈیجیٹل ٹیکس نہ دےتو اس کمپنی کو مقامی پلیٹ فارم سے ادائیگی نہیں ہوگی اور یہ ادائیگی روکنے کا اختیار کمشنر انکم ٹیکس کو حاصل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بلدیہ عظمیٰ کراچی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی
  • قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب کا وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظورمنظور کر لیا
  • قومی اسمبلی میں مالی سال 26-2025 کا بجٹ منظور، اپوزیشن کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد
  • بینک سے سالانہ نقد رقم نکلوانے کی حد 10کروڑ روپے مقرر، مزید اہم فیصلے بھی کر لیے گئے
  • آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس سلیبز کا اعلان
  • آبنائے ہرمز اور پاکستانی معیشت پر پٹرول کا مالی بوجھ
  • نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 1 روپے 50 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دیدی
  • استعمال شدہ گاڑیوں سے متعلق اہم پابندی لگا دی گئی
  • محرم الحرام کا چاند 26جون کو نظر آنے کا امکان، سپارکو کی پیشگوئی
  • کتنے پرانے گھر کی فروخت پر اب ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں دینا پڑے گا؟