آئندہ مالی سال کا بجٹ 2 جون کو پیش ہوگا، درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
وفاقی حکومت آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ 2 جون 2025 کو قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔ذرائع کے مطابق بجٹ میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر درآمدی گاڑیاں سستی کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت درآمدی گاڑیوں پر ٹیکسزمیں کمی پر غور کر رہی ہےاس حوالے سے 850 سی سی تک کی چھوٹی اور 1801 سی سی تک کی بڑی گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی میں 5 سے 30 فیصد تک کمی کی تجویزدی گئی ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان پرزور دیا ہے کہ گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کو بحال کیا جائے اور درآمدی شعبے پر بھاری ٹیکسز میں نرمی لائی جائے، تاکہ معیشت میں توازن پیدا ہو۔بجٹ میں ان تجاویز کی منظوری کی صورت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے صارفین کو براہ راست ریلیف مل سکتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا گزشتہ مالی سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں معاشی ٹیم نے ٹیکس محاصل اور مالی کارکردگی کا ڈیٹا شیئر کر دیا،جس پر آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات ہوئے،آئی ایم ایف نےگزشتہ مالی سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پرتحفظات کا اظہارکیا ہے،مہنگائی میں نمایاں کمی،سست معاشی سرگرمیاں اور عدالتی مقدمات ہدف پورا نہ ہونے کی وجہ قرار دیا گیا۔
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ
ایف بی آرحکام نے آئی ایم ایف حکام کو بریفنگ دی کہ 250 ارب سے زائد کے ٹیکس کیسز التواء کا شکار رہے، ایف بی آر نے 12.9 کھرب ہدف کے مقابلے میں 11.74 کھرب روپےاکٹھےکیے،ٹیکس ٹوجی ڈی پی شرح 10.5 فیصد کا ہدف نہ مل سکا،صرف 1.4 فیصد اضافہ ہوا،گزشتہ سال اسٹیٹ بینک کے منافع اورپیٹرولیم لیوی کے باعث نان ٹیکس ریونیو میں نمایاں اضافہ رہا،ریئل اسٹیٹ سیکٹرکی سست روی سے نئے ٹیکس اقدامات سے کم ریونیو جمع ہوا،ٹیکس مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر سے 3.1 ٹریلین کا سہ ماہی ہدف بھی خطرے میں ہے،رواں مالی سال اب تک ہدف سے کم ٹیکس وصولی کی بڑی وجہ سیلاب ہے
اسلام آباد اورخیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 5.5 شدت کا زلزلہ
حکام وزارت خزانہ کےمطابق سہہ ماہی ہدف پورا کرنے کیلئے یومیہ 140 ارب روہے ٹیکس جمع کرنا ہوگا، انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد گزشتہ سال کی نسبت 70 لاکھ سے بڑھ کر 77 لاکھ تک جا پہنچی،حکومت نے 24 سال میں سب سے زیادہ 2.4 کھرب روپے پرائمری سرپلس حاصل کیا،مالی خسارہ جی ڈی پی کے 5.4 فیصد تک محدود، ہدف سے بہتر رہا،سرپلس بجٹ کے حوالے سے صوبوں کا وعدہ پورا نہ ہو سکا، ہدف سے 280 ارب روپے کم جمع ہوا۔
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو این ایف سی کی تشکیل نو اور اب تک کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا،نئے این ایف سی کے حوالے سے صوبوں کی مشاورت سے جلد اجلاس بلانے کی یقین دہانی بھی کرادی۔
ڈی آئی خان میں ٹریفک حادثے میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
مزید :