کبریائی صرف میرے رب کے لئے ہے۔ قرآن نے انبیا علیہم السلام اور غلامان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بھی عزت و وقار کا وعدہ کیا ہے۔ حدیث پاک کے مطابق جنت تلواروں کے سائے تلے ہے۔ مضطرب دلوں کو قرار آیا۔ پاکستان کے بدخواہ ایک بار پھر رسوا ہوئے۔مسلمان امن پسند ہوتا ہے۔ شر پھیلانے کے لیے ہتھیار نہیں اٹھاتا بلکہ شر پسندوں کا ہاتھ روکنے کے لیے شمشیر بکف میدان جہاد میں اترتا ہے۔ ازلی دشمن بھارت کے شر نے بالاخر پاکستان کو جنگی زبان میں جواب دینے پر مجبور کر دیا۔ دنیا شاہد ہے کہ بھارت کا جنگی جنون اور شر تمام حدیں پار کرتا رہا۔ اپنے سیاحوں کو دہشت گردی کے ڈرامے میں مار کر مودی سرکار نے سرحد پار دہشت گردی کا واویلا مچایا۔ نہ کوئی ثبوت نہ تحقیقات! زخمیوں کو طبی امداد دینے سے پہلے الزام پاکستان پہ لگایا۔ پاکستان نے شفاف غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تو مودی سرکار نے جھٹلا دی۔ ایک ہی اصرار تھا کہ پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجانی ہے۔ سرعت سے درج کرائی گئی ایف آئی آر نے ڈرامے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ پاکستان نے پلوامہ ڈرامے کے تناظر میں فالس فلیگ آپریشن کو بھانپ لیا ۔ اس کے بعد جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ چھ اور سات مئی کی درمیانی شب چھ مقامات پر بھارت نے میزائل داغے۔ مساجد، محنت کش افراد اور پھول جیسے کم عمر بچے شہید ہوئے۔ صد افسوس کہ نام نہاد میڈیا اور آر ایس ایس کے نظریاتی حامیوں نے ان شہادتوں کا جشن منایا۔ بھارت کی یہ شقی القلبی دنیا نے دیکھی۔ حملوں کے مقامات پہ جانے والے صحافتی حلقوں کو کسی دہشت گرد کیمپ کے آثار نہیں ملے۔ اس رات ایک معاملہ بے حد انوکھا ہوا ۔پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے آنے والے جدید رافیل طیارے اکھاڑے میں ناکارہ ثابت ہوئے ۔بنا سرحد پار کیے ہوئے ان طیاروں نے خیالی اڈوں پر حملہ کیا تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے پانچ طیارے گرا کر مودی سرکار کو ششدر کر دیا۔ ستم بالائے ستم ان میں تین جدید ترین رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ یہ غیر متوقع ہزیمت مودی سرکار کو ہضم نہیں ہو پا رہی۔ میڈیا پر نفسیاتی جنگ چھیڑ کر مودی سرکار نے طیاروں کی تباہی سے توجہ بٹائی۔ تمام کھوکھلے دعوے بے نقاب ہوتے چلے گئے۔ بھارتی دانشور اور حکومتی نمائندے اس اعتراض کا جواب نہیں دے رہے کہ آخر جدید ترین رافیل طیارے پاک فضائیہ کے ہاتھوں کیوں زمین بوس ہوئے؟ ماضی میں یہ سوال گونجتا رہا کہ مودی سرکار نے کمیشن لینے کی خاطر ناقص ماڈل کا طیارہ لیا۔ اس وقت الیکشن کے دوران پلوامہ کا ڈرامہ رچا کر مودی سرکار نے توجہ پاکستان کے خلاف جنگی جنون کی جانب موڑ دی۔
پہلگام حملے کا ڈرامہ پلوامہ سے ملتا جلتا ہے۔ الزام پاکستان پر دھرنے کے بعد جنگی جنون کی آگ کو ہوا دی گئی۔ پاکستان نے ہر مرحلے پر سنجیدگی اور تحمل کا دامن تھامے رکھا۔ سات مئی سے نو مئی کے درمیان میزائل حملوں، ڈرون کی برسات اور بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے سرحدوں کی پامالی نے پاکستان کے صبر کو آزمایا۔ پانی سر سے اونچا ہو گیا تو بہ امر مجبوری پاکستان نے دندان شکن جواب دے دیا۔پہلے جدید رافیل کی تباہی نے بھارت کی سبکی کروائی اور بعد میں غیر موثر ڈرون حملوں نے بھارت کو مایوس کیا۔ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب ایئر بیسز پر حملے پاکستان کے لیے ناقابل برداشت تھے۔ قوم کا اضطراب بڑھ گیا۔ وعدے کے مطابق افواج پاکستان نے بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیا ۔جن ایئر بیسز اور عسکری تنصیبات پر پاکستان نے حملے کیے ان کی فہرست طویل ہے۔ بھارت کا مواصلاتی نظام اور سرکاری ویب سائٹس ناکارہ کر دی گئیں۔ 70 فیصد بجلی کے گرڈ اسٹیشن بند ہو چکے۔ عسکری ہیڈ کوارٹرز، میزائل سٹور، چوکیاں اور ایئر بیسز پاکستان کے میزائلوں کا نشانہ بنے۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق جدید ترین ایس 400 میزائل سسٹم بھی تباہ ہو چکا۔ بھارت پاکستانی مجاہدین کے حملوں سے سکتے میں آ چکا ہے ۔خطے میں بالادستی کا خواب چکنا چور ہو چکا۔ خیالی دنیا میں تصوراتی کہانیاں گھڑ کر اپنی دہاک بٹھانے والا بھارت کسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچ رہا ہے۔ رب کریم کی نصرت سے اس مرحلے میں پاکستان کا پلہ بھاری رہا۔ آگے کے مراحل پیچیدہ ہوں گے۔ بھارت کا مربی اسرائیل معاونت میں پیش پیش ہے۔ یہ معاملہ سادہ نہیں بلکہ بہت زیادہ الجھا ہوا ہے۔ اتحاد کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ عیاں ہو چکا ہے کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور جوہری استعداد دشمنوں کی آنکھوں میں کھٹک رہے ہیں۔ بنیان مرصوص کا پہلا مرحلہ طے ہوا۔ قوم متحد رہی تو دشمن کے مکروہ عزائم ناکام بنانے میں دشواری نہیں ہوگی۔ تاہم یہ طے ہے کہ پاکستان کا وجود بھارت اور اس کے سرپرستوں کے سینوں میں کانٹا بن کر کھٹک رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کر مودی سرکار مودی سرکار نے پاکستان نے پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
مودی کا وقت ختم ہو چکا، ہم بھارتی آبی جارحیت کا بھی جواب دیں گے، فضل الرحمان
پشاور(نیٹ نیوز) جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلح افواج کے سربراہوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے نریندر مودی کا وقت ختم ہوچکا ہے اور ہم بھارتی آبی جارحیت کا بھی جواب دیں گے۔ پشاور میں تحفظ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا اجتماع کی آواز نمائندگی پوری قوم اور امت کی طرف سے ہے، پاکستان کے عوام فلسطینی بھائیوں اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے متحد ہیں، ہم نے جلسوں میں بار بار کہا اسرائیل اور بھارت ایک جگہ پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا سرکاری اعلان کرے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا بری اور فضائی سربراہوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، ایک ہفتے میں ثابت ہوگیا اسرائیل اور بھارت ایک ہیں، اسرائیل ایک خنجر ہے جو ہمارے عرب بھائیوں کے کمر میں گھونپ دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ پوچھے کیا بچوں کو قتل کرنا کس ذمرے میں دفاعی جنگ کہہ رہے ہیں، اسرائیل نے جارحیت کی اور عورتوں پر بم باری کی ہے، پوری امت مسلمہ کی قیادت سے کہنا چاہتا ہوں کہ فلسطینی بھائیوں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اعلان کریں وہ فلسطین کے ساتھ ہیں، آج کے اجتماع نے ثابت کیا قوم ہمارے مؤقف کے ساتھ کھڑی ہے۔ پہلگام میں سویلین لوگوں کو قتل کیا گیا، پاکستان نے اس پر تشویش کا اظہار اور مذمت کیا، بھارت نے 10 منٹ میں پاکستان پر الزام لگایا اور ایف آئی آر درج کی۔مولانا فضل الرحمان نے بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرکے کہا مودی جی آپ کشمیر میں لوگوں کو سیکیورٹی نہیں دے سکتے، پہلگام کو سیاست اور مسلمانوں کے خلاف استعمال کیا، اب کشمیری مسلمان ہماری تائید کے بغیر نہیں رہ سکتا۔انہوں نے کہا کہ مودی کا وقت ختم ہوچکا ہے، مودی ایسا رسوا اور ذلیل ہوا کہ دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں، بھارت نے پاکستان پر الزام بھی لگایا اور سندھ طاس معاہدہ بھی ختم کیا لیکن سندھ طاس معاہدہ بھارت یک طرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے معاہدے کے تحت تین دریا دیے، دو اپنے پاس رکھے اور اب پانچ دریا ہمارے قبضے میں ہوں گے، ہم بھارت کو آبی جارحیت کا بھی جواب دیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہے گا، دونوں ممالک کے درمیان عالمی معاہدہ ہے ایک دوسرے پر حملہ نہیں کریں گے، بھارت نے حملہ کرکے تنازعات کو طاقت سے حل کرنے کی کوشش کی اور طاقت کا جواب مل گیا۔انہوں نے کہا کہ عالمی معاہدہ ہے شہریوں، سکولوں اور ہسپتالوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے، اسرائیل اور بھارت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارت نے ہمارے ایئر بیسز پر حملے کیے تاہم پاکستان نے ایسا جواب دیا کہ ان کے جہازوں کو اڑنے کے قابل نہیں بنایا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے دوستوں نے دوستی کا حق ادا کر دیا ہے، ہر چند ہمارے تحفظات اور ناراضیاں تھیں لیکن ہم نے ملک کے لیے ساتھ دیا۔