سرفراز بگٹی کا آپریشن بنيان مرصوص کی کامیابی پر پاک افواج کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی — فائل فوٹو
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی جانب سے پاک افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاک فوج کے جوانوں نے ثابت کیا کہ وہ مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہر دم تیار ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور آپریشن بنيان مرصوص کی کامیابی پر آج یومِ تشکر منانے کا اعلان کر دیا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو دشمن کو بھرپور جواب ملا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بھارت کے آسرے پر بلوچستان پر جنگ مسلط کرنے والوں کو ایک بار پھر سوچنا ہوگا کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر انہیں قومی دھارے میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
دہشتگردوں کیخلاف سخت ترین زمینی اور فضائی آپریشنز جاری ہیں، سرفراز بگٹی
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را بلوچستان میں “انٹیلی جنس بیسڈ وار” کو ہوا دے رہی ہے اور مختلف علیحدگی پسند گروپوں کو اکٹھا کرنیکی کوشش کر رہی ہے تاکہ پاکستان کو غیر مستحکم کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ افغان حکومت دوحہ معائدے کی پاسداری نہیں کر رہی ہے۔ افغانستان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے افغانستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشتگردوں کو سرپرستی اور محفوظ ٹھکانے فراہم کر رہا ہے، جہاں سے پاکستان پر سرحد پار حملے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین بدستور دہشتگردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے اور حالیہ کارروائیوں میں مارے جانے والے کئی دہشتگردوں کا تعلق افغانستان سے تھا۔ انہوں نے طالبان حکومت پر زور دیا کہ وہ دوحہ معاہدے کی پاسداری کرے، جس کے تحت افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکمران اپنے وعدے پورے کریں اور پاکستان کے خلاف دہشتگردوں کو سرگرمیاں جاری رکھنے سے روکیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف سخت ترین زمینی اور فضائی آپریشنز جاری ہیں، ریاست کی رٹ کو کسی صورت چیلنج نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہیں کسی صورت رعایت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز نے گزشتہ روز دہشت گردوں کے خلاف اہم کارروائی کی، ہم نے چاغی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آپریشن میں زبیر نامی شخص اور اس کا ساتھی مارا گیا، اب لوگ کہہ رہے ہیں کہ زبیر ایک وکیل تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دہشتگرد زبیر عرف شاہ جی چینی باشندوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا تھا اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لئے تخریبی منصوبہ بندی کرتا تھا۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ زبیر عرف شاہ جی دالبدین میں بی ایل اے کے لیے دہشتگرد بھی بھرتی کرتا تھا، دہشتگردوں نے ’ براس ’ کے نام سے ایک تنظیم بنا رکھی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گرد جہانزیب نے ہتھیار ڈالے اور اس کے دیگر ساتھی ہلاک ہوگئے، جہانزیب نے سرینڈر کیا اور ویڈیو بیان میں مختلف کارروائیوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو بلوچستان میں ایک پروفیسر کی جانب سے دہشتگرد حملے کا منصوبہ تھا، دہشت گرد اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے، مگر سیکیورٹی فورسز نے ان کے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را بلوچستان میں “انٹیلی جنس بیسڈ وار” کو ہوا دے رہی ہے اور مختلف علیحدگی پسند گروپوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ پاکستان کو غیر مستحکم کیا جا سکے۔
انٹرنیٹ سروس کی معطلی پر تنقید کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ اقدام دہشتگردوں کے رابطوں کو ناکام بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ہمارا مقصد عوام کو مشکلات میں ڈالنا نہیں بلکہ ان کی جانیں بچانا ہے۔ لاپتہ افراد کے معاملے پر سرفراز بگٹی نے انسانی حقوق کے کارکنوں کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ “خود غائب ہونے” اور “جبری گمشدگی” میں فرق ہے جسے جان بوجھ کر دھندلا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ تاثر بھی رد کیا کہ بلوچستان میں کوئی کٹھ پتلی حکومت قائم ہے، اور کہا کہ صوبائی حکومت اپنے فیصلے خود کر رہی ہے تاکہ امن قائم ہو اور ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مصنوعی سیاروں (سیٹلائٹ) کے ذریعے نگرانی کی جائے گی تاکہ پاکستان کی افیون سے پاک حیثیت برقرار رکھی جا سکے۔