پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر آج ملک بھر میں یوم تشکر منایا جا رہا ہے اور ملک کے طول و عرض میں پاک فوج کے حق میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں اور مٹھائیاں تقسیم کی جا رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آپریشن بنیان مر صوص میں بھارتی فوجی تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنانے، جنگ بندی کے بعد پاکستان بھر میں جشن منایا گیا۔

اتوار کو ملک بھر میں چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں عوام نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈھول بجائے اور مٹھائیاں تقسیم کیں جبکہ سکھ برادری اور آزاد جموں و کشمیر کی عوام نے بھی سوشل میڈیا پر مسلح افواج کو دلی خراج تحسین پیش کیا۔

پی ٹی وی نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر سے اسلام آباد، گوادر سے کراچی تک ملک کے طول و عرض میں شہریوں نے بھارت کے خلاف کامیاب آپریشن کا جشن منایا۔

یادگار فتح حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے فوجی ہیروز کی بہادری اور قربانیوں کو سلام بھی پیش کرتے ہوئے قوم کے لیے اتحاد اور فخر کے ایک تاریخی لمحے کو سلام پیش کیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شہری مسلح افواج اور حکومت کو دلی خراج تحسین پیش کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی متحرک رہے جب کہ سڑکیں پرجوش ہجوم سے بھری ہوئی تھیں جو فتح کا جشن منا رہے تھے، عوامی جوش و خروش اور قومی فخر کا مظاہرہ کر رہے تھے۔

سرکاری حکام نے مسلح افواج کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور تزویراتی صلاحیت نے پوری دنیا میں ملک کا پرچم بلند کیا ہے۔

ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ آج ہم اپنی فوج کی غیر متزلزل لگن کا جشن منا رہے ہیں، کامیاب آپریشن پر مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے شہر میں ایسا جوش و خروش کبھی نہیں دیکھا، لوگ جیت کا جشن منانے کے لیے جھنڈے، بینرز اور مٹھائیاں خرید رہے ہیں۔

ایک مقامی دکاندار نے خوشی سے جھومتے ہوئے کہا کہ فتح کے بعد کاروبار عروج پر ہے ۔ ایک معروف آئی ٹی پروفیشنل نے کہا کہ آن لائن ردعمل مزاح اور حب الوطنی کا امتزاج ہے، جس میں میمز اور ہیش ٹیگ وائرل ہو رہے ہیں، صارفین اس صورتحال پر مذاق اڑا رہے ہیں اور قومی فخر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ایک آئی ٹی ماہر کے طور پر میں نے دیکھا ہے کہ آن لائن رجحانات کتنی تیزی سے پھیل سکتے ہیں اور عوامی مباحثہ کی شکل اختیار کر جاتے ہیں۔

لاہور میں بھی لوگ سڑکوں پر نکل آئے، مٹھائیاں تقسیم کیں اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے اور ہر طرف جشن کا سماں تھا۔

آزاد جموں و کشمیر کے ایک شہری نے کہا کہ ہم پاکستانی عوام اور اپنی بہادر مسلح افواج کے ساتھ متحد ہیں۔ یہ فتح ان کی طاقت اور لچک کا ثبوت ہے۔پنجاب اور کوئٹہ میں بھی لوگوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں اور پاک فوج کی کامیابی پر جشن منایا۔

انہوں نے بھارت کے خلاف آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پرا فواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے تاہم بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارت کو جنگ بندی کا اعلان کرنے پر مجبور کرنا پڑا۔ پاکستانی پرچم بلند کیے ہوئے لوگ سارا دن پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے ۔

انہوں نے سپاہیوں پر پھولوں کی بارش کی ، انہیں ہار پہنائے جب کہ ٹینکوں پر تعینات فوجیوں کو گلدستے پیش کیے گئے اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی اور تشکر کا اظہار کیا گیا۔

ایک مقامی سکھ رہنما نے بھی پاکستان کی فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کی بہادری اور تزویراتی صلاحیت واقعی قابل تعریف ہے۔ اسی طرح دیگر اقلیتی برادریوں نے بھی پاکستان کی کامیابیوں پر اظہار تشکر کیا اور پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر آج (اتوار) ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ دن اللہ رب العزت کے حضور سجدہ شکر بجا لانے، افواج پاکستان کی بے مثال بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے اور پوری قوم کے حوصلے اور وحدت کو سراہنے کے لیے منایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص نے دشمن کی جارحیت کو مؤثر اور بھرپور جواب دیا اور پاکستان نے ہر محاذ پر برتری ثابت کی، ہم اس کامیابی پر اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں، جس نے ہمیں سرخرو فرمایا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دشمن کی جارحیت کے باوجود پاکستان نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن مکمل تیاری کے ساتھ اپنے دفاع کو یقینی بنایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ قوم بالخصوص علمائے کرام کل پورے ملک میں اجتماعی دعاﺅں اور نوافل کا اہتمام کریں، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں اور شہدائے اور غازیوں کے لیے خصوصی دعائیں کریں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بنیان المرصوص کی کامیابی پر آپریشن بنیان المرصوص مٹھائیاں تقسیم کی خراج تحسین پیش ہوئے کہا کہ ملک بھر میں مسلح افواج پاکستان کی کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے اور پاک پاک فوج رہے ہیں کا جشن کے لیے

پڑھیں:

سینیٹ وقومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس ،مسلح افواج کے سربراہوں کے تقرر سے متعلق مجوزہ ترمیم منظور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251110-01-21

 

 

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت + مانیٹرنگ ڈیسک ) سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے مسلح افواج کے سربراہوں کے تقرر سمیت 27ویں آئینی ترمیم کی شق وار49ترامیم کی منظوری دے دی جس کے بعد اسے آج سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق صدر مملکت کو تاحیات استثنا حاصل ہوگا اور ترمیم کے تحت ماضی کے مقدمات بھی پر بھی یہ ترمیم نافذ العمل ہوگی۔ وزریراعظم شہباز شریف اور اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے آئینی استثنا لینے سے انکار کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زیرالتوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کرایک سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔ ایک سال تک مقدمے کی پیروی نہ  ہونے پر اسے نمٹا ہوا تصورکیا جائے گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی میں جب صدر اور وزیراعظم کو استثا دینے کی بات ہوئی تو چیئرمین سینیٹ اورا سپیکر قومی اسمبلی کے لیے بھی استثنا کی تجویز سامنے آئی تھی۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے آرٹیکل 248 کے تحت استثنا لینے سے یکسر انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’میں عوام کا منتخب کردہ نمائندہ پہلے ہوں، عہدے دار بعد میں ہوں۔ کوئی استثنا نہیں چاہیے۔27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر غور اور منظوری کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی روم نمبر 5 میں فاروق ایچ نائیک اور محمود بشیر ورک کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ، وزیر مملکت برائے ریلوے و خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون فاروق ایچ نائیک، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، پیپلزپارٹی کے نوید قمر سمیت دیگر شریک ہوئے، جے یو آئی نے گزشتہ روز اجلاس کا بائیکاٹ کیا تاہم آج اْن کے رکن نے بھی شرکت کی۔پی ٹی آئی، ایم ڈبلیو ایم اور پی کے میپ اور سنی اتحاد کونسل کے رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور انہوں نے قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاسوں کا بائیکاٹ بھی کیا۔کمیٹی کا اجلاس دو سیشنز پر رہا جس میں پہلے میں کمیٹی اراکین نے آئین کے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی مںظوری دی جبکہ دیگر ترامیم پر غور کیا۔ پھر اجلاس میں تھوڑی دیر کا وقفہ کیا گیا۔ وقفے کے بعد اجلاس 2گھنٹے سے زاید جاری رہا جس میں کمیٹی کے اراکین نے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی اور اب اسے کمیٹی رپورٹ کی صورت میں ایوان بالا میں پیش کرے گی۔اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی چاروں ترامیم مسترد کردی گئیں، ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومتوں کے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے متعلق ارٹیکل 140 اے میں ترامیم کو مسترد کردیا گیا جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی صوبائی نشستوں میں اضافے کی ترامیم بھی مسترد کردیا گیا۔ ق لیگ کی ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم سے متعلق ترمیم بھی مسترد جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی خیبر پختونخواہ صوبے کا نام تبدیل کرنے کی ترامیم بھی مسترد کردی گئی۔اجلاس کے بعد فارق ایچ نائیک نے تصدیق کی کہ 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ منظور ہوگیا ہے، میٹنگ میں کچھ تجاویز آنے کے بعد مسودے میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں۔ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب نے متفقہ طور پر ان ترامیم پر اپنی رائے دی ہے یہ بہت خوش آئند ہے، اس میں 243 سمیت سب چیزیں شامل ہیں، آج سینیٹ میں رپورٹ آئے گی تو پتا لگ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ سب متفقہ طور پر منظور ہوا جو ملک کے لیے خوش آئند ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آج 27ویں آئینی ترمیم کو سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر یہ کثرت رائے سے منظور ہوجائے گی۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • سنگا کپ میں تاریخی کامیابی کے بعد لیاری فٹبال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
  • سنگا کپ 2025 میں تاریخی کامیابی کے بعد لیاری کی فٹبال ٹیم پاکستان پہنچ گئی
  • باجوڑ کی شہید مسجد کی تعمیر مکمل،عوام کا اظہار تشکر
  • باجوڑ میں دہشتگردوں کے حملے میں شہید مسجد کی تعمیر مکمل، عوام کا اظہار تشکر
  • اختلافات میں شدت، امریکا نے غزہ سیز فائر معاہدے کی فیصلہ سازی سے اسرائیل کو باہر کر دیا
  • جنرل ساحر شمشاد کی سعودی افواج کے چیف سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
  • سینیٹ وقومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس ،مسلح افواج کے سربراہوں کے تقرر سے متعلق مجوزہ ترمیم منظور
  • پاکستان کی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، دفتر خارجہ
  • پاکستانی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، ترجمان خارجہ
  • آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم