بھارتی جارحیت: آزاد کشمیر میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران آزاد کشمیر میں بھارتی فائرنگ سے ہونے والے نقصان کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کی جانب سے آزاد کشمیر میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کا مظفرآباد کی مسجد پر پہلا حملہ اور پاک فوج کے آپریشن کا نام ’بُنیان مَرصُوص‘، مماثلت کیا ہے؟
ایس ڈی ایم اے کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں 31 افراد شہید جبکہ 123 زخمی ہوئے ہیں۔
ایس ڈی ایم اے نے بتایا کہ بھارتی جارحیت سے 287 مکانوں اور 21 دکانوں کو نقصان پہنچا۔
ایس ڈی ایم اے کے مطابق بھارتی جارحیت کے دوران جہاں شہریوں اور املاک کو نقصان پہنچا وہیں 22 بھینسیں بھی ہلاک ہوگئیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر میزائل حملے کے وقت سب سے پہلا میزائل مظفرآباد کی مسجد میں داغا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کے اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار
پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا، اور اس دوران سب سے اہم بھارتی ایئر کرافٹ سسٹم ایس 400 کو بھی تباہ کردیا گیا، جو اس جنگ میں پاکستان کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر نقصان بھارتی فائرنگ پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ تفصیلات وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی فائرنگ پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ تفصیلات وی نیوز بھارتی جارحیت ایس ڈی ایم اے
پڑھیں:
بھارت کیلیے فضائی حدود کی بندش سے اربوں کا خسارہ قومی خودمختاری کے سامنے حقیر ثابت
اسلام آباد:بھارت کے لیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے اربوں روپے کا خسارہ قومی خودمختاری کے سامنے حقیر ثابت ہوگیا۔
وزارت دفاع کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کے حوالے سے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرایا گیا ہے، جس کے مطابق فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں یومیہ 100 سے 150 بھارتی طیارے متاثر ہوئے ہیں اور فضائی ٹریفک میں تقریباً 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
جواب کے مطابق پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کو بھارتی ایئرلائنز رجسٹرڈ طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش کے باعث تقریباً 4.1 ارب روپے کا خسارہ ہوا اور یہ خسارہ 24 اپریل سے 30 جون2025 کے دوران اوور فلائنگ آمدنی میں ہوا۔
2019 میں فضائی حدود کی بندش سے پی اے اے کو اوور فلائنگ آمدنی میں تقریبا7.6 ارب روپے کا خسارہ ہوا ۔ بھارت کے ساتھ تنازع کے دوران فضائی حدود کی بندش کے باعث پاکستان کو کچھ مالی نقصان برداشت کرنا پڑا، تاہم قومی خود مختاری اور دفاع کو معاشی مفادات پر مقدم تصور کیا جاتا ہے۔ وزارت دفاع کے جواب میں واضح کیا گیا ہے کہ وطن عزیز کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔
اس وقت بھارتی طیاروں کے سوا پاکستان کی فضائی حدود تمام ائیر لائنز کے لیے کھلی ہیں ۔ پاکستانی ایئر لائنز اور طیاروں پر بھی بھارتی فضائی حدود میں پرواز پر پابندی عائد ہے ۔ 2019 میں کشیدگی سے قبل اوور فلائنگ کی اوسط یومیہ آمدن 5 لاکھ 8 ہزار امریکی ڈالر تھی ۔ اس عارضی تعطل کے باوجود پی اے اے نے مالیاتی استحکام کا مظاہرہ کیا ہے۔
جب بات قومی خود مختاری اور سلامتی کے دفاع کی ہو تو کوئی قیمت زیادہ نہیں ہوتی۔ وطن عزیز کا دفاع ہمیشہ ہماری اولین ترجیح رہے گا۔