پاکستان کیجانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عطا اللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کوئی سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیز فائر کی ہماری طرف سے خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جشن کا سماں ہے۔ اور پاکستانی قوم اس وقت فتح کا جشن منا رہی ہے۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارتی حکام کی پریس بریفنگ میں الفاظ ان کا ساتھ نہیں رے رہے تھے۔ بھارت کی جانب سے الزامات بے بنیاد ہیں۔ اور اس طرح کے بے بنیاد الزامات نہیں لگنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی۔ جبکہ پاکستان کو ہمارے ردعمل کے بعد ایک عزت ملی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
لاہور میں ٹریفک چالان جمع نہ کروانے پر کاریں، بائیکس نیلام ہوں گی؟
لاہور ٹریفک پولیس نے ای چالان کی نادہندہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’وی سسٹرز‘: خواتین کے لیے ویمن رائیڈ سروس تحفظ اور خود مختاری کا عملی مظاہرہ
چیف ٹریفک آفیسر ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق اس وقت 129 موٹر سائیکلیں ٹریفک پولیس کی تحویل میں ہیں جن پر ایک لاکھ روپے سے زائد ای چالان ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹر اطہر نے کہا کہ کم سے کم چالان ایک لاکھ 3 ہزار روپے اور زیادہ سے زیادہ چالان پونے 4 لاکھ روپے تک ہے۔
رواں سال مئی میں ’ٹاپ 100 ڈیفالٹرز کریک ڈاؤن‘ مہم میں سرکاری گاڑیوں سمیت ایک ہزار ڈیفالٹرز کو نوٹس بھیجے گئے۔ جون میں ’ریکارڈ بریکنگ ریکوری‘ مہم سے 3 کروڑ روپے وصول ہوئے۔
اگست اور ستمبر میں سوشل میڈیا پر ’قانون کو مانو اور چالان پے کرو‘ کیمپین چلائی گئی۔
ٹریفک پولیس نے 73 محکموں کو خطوط بھیجے اور 300 گاڑیاں ضبط کیں۔
نئی مہم جو ستمبر 2025 میں شروع ہوئی ہے سب سے منفرد ہے کیونکہ اس میں گاڑیوں کی نیلامی کا اختیار شامل ہے۔
مزید پڑھیے: لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی 11 درخواستیں جرمانے کے ساتھ خارج کردیں
مستقبل میں یہ مالی جرمانے کی سزا جائیداد ضبط کرنے کی جانب بھی بڑھ سکتی ہے۔
لائسنس معطل ہوں گےٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس معطل ، اور ان پر بھاری جرمانے عائد ہونگے۔
لاہور ٹریفک پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ 25 مختلف خلاف ورزیوں پرکم سے کم جرمانہ 2 ہزار مقرر کر دیا گیا۔ قوانین کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ جرمانے 20 ہزار تک ہوں گے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ہر خلاف ورزی پر 2 سے لے کر 4 پوائنٹس کی کٹوتی بھی کی جائے گی۔ سالانہ 20 پوائنٹس کی خلاف ورزیوں پر لائسنس 2ماہ سے ایک سال کے لیے معطل ہوگا۔
ابھی جو ٹریفک پولیس جرمانے کر رہی ہے وہ 100 سے 500 روپے تک کی خلاف ورزیوں پر فی جرمانہ وصول کیا جارہا ہے۔
صرف 5 خلاف ورزیوں پر عدالتی احکامات پر 2 ہزار تک جرمانہ کیا جارہا ہے، اوور اسپیڈنگ پر جرمانہ 2ہزار سے 20 ہزار وصول کیا جائے گا، اوور اسپیڈنگ کی خلاف ورزی پر 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی۔
ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر 2 ہزار سے 15 ہزار تک جرمانہ ہوگا، ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر بھی 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی، اوور لوڈنگ پر جرمانہ 2ہزار سے 15ہزار تک ہو گا۔
مزید پڑھیں: لاہور کا بائیک گرین لین منصوبہ ناکام، کروڑوں روپے ضائع
ٹریفک حکام کے مطابق اوورلوڈنگ کرنے پر بھی 4 پوائنٹس کی کٹوتی کی جائے گی، ون وے کی خلاف ورزی پر جرمانہ 2 ہزار سے 15ہزار تک ہو گا، ون وے کی خلاف ورزی پر بھی 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی، اندھادھند ڈرائیونگ پر جرمانہ 3 ہزار سے 15 ہزار ہوگا، 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی، پریشر ہارن پر2ہزار سے10 ہزار جرمانہ اور 2پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے بھجوائی گئی سمری جلد کابینہ میں جلد پیش کی جائے گی۔ کابینہ کی منظوری کی بعد پنجاب بھر میں اس نئے قانون پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹریفک چالان ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے گاڑیوں کے چالان لاہور