کراچی، قاتل ڈمپر نے ماہ نور کو شادی سے پہلے ہی موت کا کفن پہنا دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے راشد منہاس روڈ پر پیش آنے والے گزشتہ رات دل خراش ٹریفک حادثے نے ایک خوشیوں بھرا گھر اجاڑ دیا، جب ہیوی ٹریفک نے موٹر سائیکل پر سوار تین افراد کو کچل ڈالا۔
اس حادثے میں 22 سالہ ماہ نور اور اس کا 14 سالہ بھائی احمد رضا جاں بحق ہو گئے تھے، جبکہ ان کے والد شاکر ولد صلاح الدین شدید زخمی ہو گئے تھے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والی ماہ نور کی اگلے ماہ شادی طے تھی، مگر قسمت نے اس کے ہاتھوں میں مہندی کی بجائے کفن تھما دیا۔
اہل خانہ کے مطابق وہ جہیز کی تیاریوں میں مصروف تھے لیکن ایک لمحے میں سب خواب ٹوٹ گئے۔
متاثرہ فیملی کے چچا ذاکر کا کہنا ہے کہ زخمی والد کو تاحال اس صدمے کی خبر نہیں دی گئی کہ ان کا بیٹا اور بیٹی دونوں اس حادثے میں جان سے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بھائی کے دماغ میں شدید زخم ہیں وہ جناح اسپتال میں زیرِ علاج ہیں ہمیں صرف انصاف چاہئے۔
زخمی شاکر جو کپڑے کا کام کرتے تھے ملیر سے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ گھر واپس جا رہے تھے کہ حادثہ پیش آیا۔ اہل خانہ کا مطالبہ ہے کہ ایسے حادثات کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ مزید گھروں کے چراغ نہ بجھیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ
سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والی 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سوڈان کے مقامی سول گروپ کے مطابق الفاشر میں جاری جنگ اور بے گھری کی وجہ سے تشدد میں اضافہ ہو گیا ہے، آر ایس ایف کے مسلح افراد نے 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد اور ریپ کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
جنرل کوآرڈینیشن فار ڈس پلیسڈ پرسنز اینڈ ریفیوجیز کے ترجمان آدم ریگل کے مطابق پیرامیلیٹری رپیڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے جنگجو فرار ہونے والے شہریوں کا پیچھا کررہے ہیں اور کچھ کو قارنی میں حراست میں لے لیا گیا، جہاں ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں، جن میں بچے بھی شامل ہیں جو خاندانوں سے الگ ہوگئے ہیں۔
آدم ریگل کا کہنا ہے کہ ایک ہزار 300 سے زیادہ افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ 13 سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور 700 بوڑھے افراد نازک حالت میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 15 ہزار سے زائد متاثرین ٹاؤیلا پہنچ چکے ہیں، جو الفاشر سے تقریباً 60 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے، اور کئی افراد اپنی صحت کی نازک حالت میں ہیں کیونکہ فرار کے دوران تشدد اور زخمی ہونے کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان کے شہر العبید میں جنازے پر حملہ، 40 افراد جاں بحق
ریگل نے بین الاقوامی اور انسانی اداروں سے فوری طور پر طبی سامان، خوراک، صاف پانی، پناہ گاہ اور ذہنی صحت کی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، خاص طور پر بچوں کے لیے جو اس تشدد سے صدمے کا شکار ہیں۔
ٹاؤیلا میں پہلے سے ہزاروں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں اور اب وہاں ایک لاکھ سے زائد اندرون ملک بے گھر افراد موجود ہیں، جس سے انسانی ہمدردی کی صورتحال تیزی سے خراب ہورہی ہے۔
رپیڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کیا اور مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ یہ حملہ سوڈان میں جغرافیائی اور نسلی تقسیم کو مزید گہرا کرنے کا خدشہ پیدا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت کے اندازے کے مطابق الفاشر اور آس پاس کے علاقوں سے 81 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
15 اپریل 2023 سے سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان طاقت کے لیے جاری شدید تصادم میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں، جبکہ بین الاقوامی ثالثی کی کوششیں ابھی تک تنازع ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آر ایس ایف جنسی تشدد خواتین سوڈان