وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچی طالب علم اکرام اللہ کی ملاقات، تعلیم کے لیے ٹیبلیٹ کا تحفہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والے طالب علم اکرام اللہ نے اتوار کو وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔
وزیراعظم آفس کے مطابق شہباز شریف نے اکرام اللہ کو خوش آمدید کہا اور یاد دلایا کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد قلعہ سیف اللہ کے دورے کے دوران خسنوب کے امدادی خیمے میں اس سے ملے تھے، جب اس کا خاندان شدید متاثر ہوا تھا۔ اس موقع پر اکرام اللہ نے اعلیٰ تعلیم کے مواقع نہ ہونے پر افسوس اور تعلیم حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان یونیورسٹی: مادری زبانوں کے شعبے ضم کرنے کا فیصلہ، اساتذہ، طلبہ اور سیاسی حلقوں میں شدید اضطراب
وزیراعظم نے کہا کہ آج اکرام اللہ کو ایک پراعتماد، پُرجوش اور سلجھے ہوئے طالب علم کے طور پر دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے ذاتی حیثیت میں اکرام اللہ کو قلم اور نصابی سرگرمیوں میں مدد کے لیے ایک ٹیبلیٹ کا تحفہ پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ اس کی تعلیمی journey میں مددگار ثابت ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بطور خادم اعلیٰ پنجاب، انہوں نے ہونہار طلبہ کو میرٹ پر بیرون ملک بھیجنے کے لیے اسکالرشپ اسکیم شروع کی تھی اور اب وفاقی سطح پر بھی اسی طرز پر اسکالرشپ پروگرام لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم ہی ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان ٹیبلیٹ ضلع قلعہ سیف اللہ طالب علم اکرام اللہ وزیراعظم محمد شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان ٹیبلیٹ ضلع قلعہ سیف اللہ طالب علم اکرام اللہ وزیراعظم محمد شہباز شریف شہباز شریف اکرام اللہ طالب علم کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر فلسطین کے مظلوم اور نہتے شہریوں کیلئے امدادی سامان کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک امدادی سامان کی 18 کھیپیں غزہ روانہ کی جا چکی ہیں، عطاء اللہ تارڑ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2025ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر مزید دو چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے 200 ٹن امدادی سامان غزہ کے نہتے اور مظلوم شہریوں کیلئے روانہ کیا جا رہا ہے، اب تک امدادی سامان پر مشتمل 18 جہاز غزہ روانہ کئے جا چکے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر فلسطین کے مظلوم شہریوں کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ہر فورم پر مظلوم اور نہتے فلسطینیوں کی آواز اٹھائی جا رہی ہے، فلسطینی طلبا پاکستان میں اپنی میڈیکل تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں، امدادی سامان کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ جمعہ کو یہاں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہر فورم پر مظلوم اور نہتے فلسطینیوں کی آواز بلند کی، پاکستان فلسطینی نہتے شہریوں پر اسرائیل کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کی نہ صرف مذمت کرتا ہے بلکہ اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت مسلسل امدادی سامان غزہ بھجوا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اب تک امدادی سامان پر مشتمل 18 کھیپیں غزہ روانہ کی جا چکی ہیں، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ذریعے دو چارٹرڈ طیارے 100، 100 ٹن امدادی سامان اردن پہنچائیں گے جہاں سے یہ سامان اردن کے فلاحی ادارے کے ذریعے زمینی راستے سے غزہ تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر فلسطین کے مظلوم شہریوں کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات اٹھائے گئے، فلسطینی میڈیکل طلبا پاکستان میں اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ امدادی سامان کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں دانستہ طور پر غذائی قلت پیدا کی گئی ہے جس کے باعث شہری اور بچے شدید مشکلات کا شکار ہیں، ہم ان کے دکھ درد کو سمجھتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت پاکستان امدادی سامان خصوصاً کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات غزہ کے شہریوں کے لئے بھجواتی رہی ہے اور بھجواتی رہے گی۔ ہم اس کاز کے ساتھ مکمل طور پر پرعزم ہیں، اس مشن میں جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن نے بھی حصہ لیا، ان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان غزہ کے مظلوم بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے، ان شاء اللہ ان مظالم کا خاتمہ ہوگا۔ تقریب میں فلسطینی سفیر سمیت حکومتی نمائندے اور این ڈی ایم اے کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے سامان کی فوری روانگی کو یقینی بنانے پر این ڈی ایم اے اور دیگر فلاحی اداروں کی کوششوں کو سراہا۔\932