—فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی ایئر چیف کے بیان پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا بیان مضحکہ خیز ہے، اس پر کیا تبصرہ کیا جائے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ کو 3 ماہ گزر چکے ہیں اور بی جے پی کے رہنماؤں کے اس پر بیانات بھی آگئے ہیں۔ بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے یہ جھوٹا بیان کیوں دیا مجھے سمجھ نہیں آئی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارتی رہنماؤں نے جنگ کے دوسرے یا تیسرے دن ہی کہا تھا کہ ہمیں تسلیم کر لینا چاہیے اور وزیر اعظم مودی کو قوم کو بتانا چاہیے کہ ہمارے 5 طیارے گرے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے بھارتی ایئر چیف کا پاکستان سے شکست کے 3 ماہ بعد بنا ثبوت 6 پاکستانی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ راہول گاندھی نے نریندر مودی کی انتخابی جیت پر سوال اٹھا دیا

ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اب اس وقت یہ بیان کیوں دیا گیا مجھے سمجھ نہیں آرہی، مودی نے پارلیمنٹ میں 1 گھنٹے سے زیادہ دیر تقریر کی مگر انہوں نے بھی کوئی ایک جملہ نہیں کہا کہ ہم نے پاکستان کے 5 طیارے مار گرائے ہیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ جھوٹے شخص کا حافظہ نہیں ہوتا، شاید وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا جھوٹ سچ سمجھا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے دو دن سے پریس کانفرنس میں انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر سوال اٹھایا ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ بھارتی انتخابات پر دھاندلی کے الزامات لگے ہیں۔ اس کا بھی مودی کے اوپر بہت بڑا دباؤ پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خارجی سطح پر بھی مودی حکومت کی رسوائی ہو رہی ہے، کسی ایک نے بھی پہلگام کے حوالے سے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر چیف نے پاک بھارت جنگ میں ذلت آمیز شکست کے تین ماہ بعد بنا ثبوت 6 پاکستانی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے بھارت کے لیے عالمی ہزیمت کا سبب بننے والی چار روزہ جنگ میں پاکستان کے 5 لڑاکا طیاروں سمیت 6 طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

بھارتی ایئرچیف نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستان کی ایئر فیلڈز کو نشانہ بنا کر وہاں کھڑے طیاروں کو تباہ کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بھارتی فضائیہ عرفان صدیقی بھارتی ایئر کہ بھارتی نے کہا کہ ایئر چیف تھا کہ

پڑھیں:

لداخ میں بی جے پی کا دفتر اور بھارتی فوجی گاڑی نذرِ آتش؛ 4 مظاہرین ہلاک، 70 زخمی

مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ میں عوام مودی سرکار کے سیاہ قانون کے خلاف اور ریاست کا درجہ دینے کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لداخ کے علاقے لیہہ میں صورت حال کشیدہ ہوگئی۔ مودی کی جماعت بی جے پی کا دفتر نذر آتش کردیا گیا۔

احتجاج کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کا سلسلہ اُس وقت شروع ہوا جب عوام لداخ کو ریاستی درجہ دلوانے اور بھارتی آئین کی چھٹی شیڈول پر تحفظات کا مطالبہ کر رہے تھے۔

اس احتجاجی تحریک کا آغاز لیہہ ایپکس باڈی (LAB) کے چیئرمین شیرنگ دورجے کی اپیل پر کیا گیا تھا اور کارکنان مطالبات کی منظوری کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے جن میں سے دو کی حالت بگڑ گئی۔

اس سے قبل ماحولیات کے معروف کارکن سونم وانگچک نے بھی 10 ستمبر سے 15 روزہ بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا۔

مودی نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے اس احتجاج کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کی اور بھوک ہڑتالی کیمپ پر دھاوا بول دیا۔

جس پر صورتحال بگڑ گئی اور نوجوانوں نے پتھراؤ کیا۔ بعدازاں مشتعل عوام نے بی جے پی کا دفتر اور بھارتی فوج کی  ایک گاڑی کو نذر آتش کردیا۔

بھارتی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کے بعد براہِ راست فائرنگ کردی۔

لیہہ ایپکس باڈی کے ترجمان نے بتایا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں 4 افراد ہلاک اور 70 کے قریب زخمی ہوگئے۔

درجن سے زائد زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جو مقامی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔

عوامی تحریکوں کو جبر اور تشدد سے کچلنے کی کوشش کرنے والی مودی سرکار نے لیہہ میں ہر قسم کے مظاہروں اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی۔

متعدد علاقوں کو حساس قرار دیکر چپے چپے پر اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ کئی جگہوں کی ناکہ بندی بھی کی گئی۔

خیال رہے کہ لداخ تاریخی طور پر جموں و کشمیر ریاست کا حصہ رہا ہے لیکن اگست 2019 میں بھارتی حکومت نے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر سے علیحدہ کرکے لداخ کو وفاقی اکائی بنا دیا تھا۔

مقامی آبادی نے مودی سرکار کے اس فیصلے کو اپنے ثقافتی تشخص، ماحولیاتی تحفظ اور قبائلی ڈھانچے کے لیے خطرہ سمجھتے ہوئے اسے مسترد کردیا تھا۔

اس کے بعد سے لیہہ ایپکس باڈی (LAB) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA) لداخ کو بطور الگ ریاست کا درجہ دینے اور چھٹی شیڈول کے تحت آئینی ضمانتوں کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔

تاہم بھارت کی مودی سرکار نے ناجائز تسلط اور قبضے کی سیاست کو جاری رکھتے ہوئے عوامی مطالبے کو ماننے کے بجائے طاقت کا بے دریخ استعمال کر رہی ہے جیسا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت پسندوں کے ساتھ بھی کر رہی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی ضد نے ہزاروں سکھوں کو بابا گرونانک کی تقریبات سے دور کر دیا
  • بھارتی حکومت کا ظلم و ستم اور سفاکیت، کشمیر میں احتجاج شدت اختیار کرگیا
  • توقع ہے  رانا ثنا پارلیمانی پارٹی کے لیے تقویت کا باعث بنیں گے‘ عرفان صدیقی 
  • لداخ میں بی جے پی کا دفتر اور بھارتی فوجی گاڑی نذرِ آتش؛ 4 مظاہرین ہلاک، 70 زخمی
  • رانا ثنا اللہ کا بطور سینٹر انتخاب ان کی دیرینہ خدمات کا اعتراف ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • ٹرمپ کا ویزہ وار۔۔ مودی کی سفارتی شکست
  • امریکا نے سکستھ جنریشن لڑاکا طیارے ایف47 کی تیاری شروع کردی
  • کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ کا ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ،پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات
  • پاک فضائیہ کے سربراہ سے بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر کی ملاقات
  • حارث ر ئوف کا 0-6 کا اشارہ بھارتیوں کے سر پر اب تک سوار، بی جے پی کا ردعمل بھی آگیا