ایشیا کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی کو اپنی کمپنی سے کتنی تنخواہ ملتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
ایشیا کے امیر ترین آدمی مکیش امبانی کو اپنی کمپنی سے کتنی تنخواہ ملتی ہے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی، جن کی دولت کا تخمینہ 98 ارب ڈالر لگایا جاتا ہے، ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔
حیران کن طور پر وہ گزشتہ 5 برس سے کمپنی میں بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔
یہ فیصلہ انہوں نے کووڈ-19 وبا کے دوران کیا تھا، جب دنیا بھر کی کمپنیوں کو مالی مشکلات کا سامنا تھا۔ اس سے قبل 2008 سے 2020 تک مکیش امبانی کو ریلائنس کی طرف سے سالانہ 15 کروڑ بھارتی روپے بطور تنخواہ ادا کیے جاتے تھے۔ کمپنی کے گوشواروں کے مطابق وہ کسی قسم کے الاؤنسز یا مراعات بھی نہیں لیتے۔
دوسری طرف ان کے بیٹے اننت امبانی، آکاش امبانی اور ایشا امبانی ہر سال 2.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآسٹریلیا کا ستمبر میں جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان آسٹریلیا کا ستمبر میں جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان ترکیہ سمیت مختلف ممالک میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج، غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ غزہ میں شہید الجزیرہ کے بہادر صحافی انس الشریف کا آخری پیغام، پڑھنے والی ہر آنکھ اشکبار غزہ کے معروف صحافی انس الشریف سمیت الجزیرہ کے 5 ارکان اسرائیلی حملے میں شہید غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے پر پھوٹ، وزیر خزانہ نے نیتن یاہو کی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی جارجیا: گھر پر گرنے والا خلائی پتھر زمین سے 2 کروڑ سال پرانا نکلا، سائنسدان حیرانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مکیش امبانی
پڑھیں:
ٹک ٹاک کا کینیڈین بچوں کا حساس ذاتی ڈیٹا اکٹھا کرنے، اسے آن لائن مارکیٹنگ و کانٹینٹ ٹارگٹنگ کے لیے استعمال کرنے کا انکشاف
اوٹاوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2025ء) کینیڈا میں ایک تحقیقاتی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹک ٹاک‘‘نے بڑی تعداد میں کینیڈین بچوں کا حساس ذاتی ڈیٹا اکٹھا کیا اور اسے آن لائن مارکیٹنگ اور کانٹینٹ ٹارگٹنگ کے لیے استعمال کیا تاہم ٹک ٹاک نے کینیڈین بچوں کو اپنے پلیٹ فارم سے دور رکھنے اور پرائیویسی کے تحفظ کے اقدامات کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے ۔ رائٹرز کے مطابق کینیڈا کے پرائیویسی کمشنر فلیپ ڈوفرین اور صوبوں کیوبیک، برٹش کولمبیا اور البرٹا کے پرائیویسی حکام کی مشترکہ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ہر سال لاکھوں کینیڈین بچے ٹک ٹاک استعمال کرتے ہیں حالانکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ پلیٹ فارم 13 سال سے کم عمر افراد کے لیے نہیں ہے۔(جاری ہے)
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ کمپنی کی جانب سے بچوں کو روکنے اور ان کی ذاتی معلومات کے تحفظ کی کوششیں ناکافی ہیں۔
تحقیقات میں مزید بتایا گیا کہ ٹک ٹاک نے بڑی تعداد میں بچوں کا حساس ذاتی ڈیٹا اکٹھا کیا اور اسے آن لائن مارکیٹنگ اور مواد کی ہدف بندی کے لیے استعمال کیا۔ڈوفرین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹک ٹاک اپنے یوزرز، جن میں بچے بھی شامل ہیں، کے بارے میں وسیع معلومات اکٹھی کرتا ہے۔ یہ ڈیٹا مواد اور اشتہارات کو ہدف بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو خاص طور پر نوجوانوں کے لیے نقصان دہ اثرات ڈال سکتا ہے۔تحقیقات کے ردعمل میں ٹک تاک نے عمر کی تصدیق کے سخت طریقے متعارف کرانے اور یہ یقینی بنانے پر اتفاق کیا کہ کم عمر افراد یہ پلیٹ فارم استعمال نہ کر سکیں۔ مزید یہ کہ کمپنی صارفین خاص طور پر کم عمر یوزرز کو یہ بہتر طور پر سمجھانے کے لیے اقدامات کرے گی کہ ان کا ڈیٹا کس طرح استعمال ہو سکتا ہے۔پرائیویسی کمشنرز کے مطابق کمپنی نے تحقیقات کے دوران کئی تبدیلیاں بھی کیں۔ٹک ٹاک کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی اس بات پر خوش ہے کہ کمشنرز نے اس کے کئی اقدامات کو تسلیم کیا ہے تاکہ پلیٹ فارم کو مزید محفوظ بنایا جا سکے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم کچھ نتائج سے متفق نہیں تاہم ہم شفافیت اور پرائیویسی کے مضبوط طریقوں پر قائم ہیں۔