ایشیا کپ کیلئے بھارت کو متبادل کپتان کی فکر لاحق ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
کراچی:
ایشیا کپ ٹی 20 ایونٹ میں سوریا کمار یادیو کی عدم دستیابی پر بھارت کو متبادل کپتان کی فکر لاحق ہوگئی۔
سوریا کمار یادیو نے حال ہی میں جرمنی میں ہرنیا کی سرجری کروائی ہے، وہ سردست بنگلورو کے سینٹر آف ایکسیلنس میں ری ہیبلی ٹیشن کررہے ہیں۔
توقع ہے کہ سوریا کمار ایشیا کپ سے قبل فٹ ہوجائیں گے لیکن اگر وہ آئندہ ماہ یواے ای میں شیڈول ایشیائی شوپیس ایونٹ تک مکمل فٹ نہیں ہوئے تو بھارت کو کسی دوسرے پلیئر کو قیادت سونپنا پڑے گی۔
اس لیے متبادل قیادت کے لیے دیگر ناموں پر غور بھی جاری ہے، ایسے میں شبمن گل، اکشر پٹیل اور ہارڈک پانڈیا کے نام سامنے آئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شبمن گل بھارتی ٹی 20 اسکواڈ کا باقاعدہ حصہ نہیں ہیں، انھیں گزشتہ 3 مختصر فارمیٹ کی سیریز میں نہیں کھلایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کو بھارت و اسرائیل سے لاحق خدشات کے پیش نظر چوکنا رہنا ہوگا، مشاہد حسین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پاک چائنا انسٹیٹیوٹ مشاہد حسین سید نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو خطے میں ابھرتی ہوئی نئی صف بندیوں کے تناظر میں غیر معمولی احتیاط برتنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل اور اکھنڈ بھارت کا گٹھ جوڑ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ اسرائیل اور بھارت، دونوں اپنے انفرادی عزائم میں کامیاب نہ ہو سکے، اسی لیے اب وہ باہمی تعاون کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی ممکنہ سرگرمیوں سے اسلام آباد کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی کارروائی کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے سلامتی کے تمام اداروں کو چوکنا اور ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔ مشاہد حسین نے واضح کیا کہ گریٹر اسرائیل کا منصوبہ فلسطین اور مشرقِ وسطیٰ پر صہیونی تسلط کو بڑھانے کی کوشش ہے جبکہ اکھنڈ بھارت کا نظریہ جنوبی ایشیا میں بالادستی قائم کرنے کی پالیسی ہے اور دونوں مل کر خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ بن سکتے ہیں۔
اسی پروگرام میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی کمزور ہوتی ہوئی عالمی ساکھ کو سہارا دینے کے لیے پاکستان کے خلاف اقدامات کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی کی پالیسیوں پر عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید سے بچنے کے لیے مودی سرکار توجہ ہٹانے کی غرض سے پاکستان کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
منیر اکرم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو سفارتی اور دفاعی دونوں محاذوں پر مکمل تیاری کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا تاکہ دشمن ممالک کی کسی بھی سازش کا بروقت اور مؤثر جواب دیا جا سکے۔