اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں جولائی کے دوران دہشت گردی کے حملوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔اسلام آباد میں واقع تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی سی ایس ایس) کی جانب سے جاری کی گئی تازہ ترین ماہانہ سیکیورٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جون میں ملک بھر میں دہشت گردی کے کل 78 حملے کیے گئے، جن کے نتیجے میں کم از کم 100 افراد کی اموات ہوئیں، جن میں 53 سیکیورٹی اہلکار اور 39 شہری شہید ہوئے جبکہ 6 شدت پسند بھی مارے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں 189 افراد زخمی ہوئے، جن میں 126 سیکیورٹی اہلکار اور 63 شہری شامل ہیں۔تازہ رپورٹ میں جولائی میں ملک بھر میں 82 دہشت گردی کے حملوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن کے نتیجے میں 101 افراد کی اموات اور 150 زخمی ہوئے، پی سی ایس ایس کے مطابق دہشت گردوں کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں 47 شہری اور 36 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ 18 شدت پسند بھی مارے گئے، اس کے علاوہ زخمی ہونے والوں میں 90 شہری، 52 سیکیورٹی اہلکار، 7 شدت پسند اور ایک امن کمیٹی کا رکن شامل تھا۔رپورٹ میں  کہا گیا کہ ’سیکیورٹی فورسز نے اپنے آپریشنز کو تیز کیا، جس کے دوران 106 شدت پسند ہلاک اور 69 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم ان آپریشنز کے دوران 7 شہری بھی ہلاک ہوئے۔پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز نے نوٹ کیا کہ ملک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں سب سے کم ماہانہ شہادتیں ہوئیں، جس میں صرف ایک اہلکار شہید ہوا، تاہم جولائی میں دہشتگردوں کے حملوں میں 36 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر دہشت گرد حملوں اور سیکیورٹی آپریشنز کے نتیجے میں جولائی میں 215 افراد کی اموات ہوئیں، جن میں ہلاک 124 دہشتگرد شامل ہیں، جبکہ 54 شہری اور 37 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، جبکہ 199 افراد زخمی ہوئے، جن میں 107 شہری، 56 سیکیورٹی اہلکار، 35 دہشتگرد اور ایک امن کمیٹی کا رکن شامل تھا۔ بتایا گیاکہ دہشتگردوں نے اس ماہ کم از کم 14 افراد کو اغوا کیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

باجوڑ:سیکیورٹی فورسز نے خطرناک دہشت گرد کمانڈر مفتی مزاحم کو ہلاک کر دیا

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے 29 اور 30 کی درمیانی شب باجوڑ میں پاک افغان بارڈر پر دراندازی کی کوشش کی، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے گروہ کی نقل و حرکت کو بروقت کارروائی کر کے ناکام بنا دیا، کارروائی کے دوران 4 خارجیوں بشمول ہائی ویلیو ٹارگٹ، خارجی امجد مارا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں انتہائی مطلوب خارجی امجد عرف مزاحم بھی شامل تھا، ہلاک ہونے والا خارجی امجد، خوارج کمانڈر نور ولی کا نائب تصور کیا جاتا تھا اور بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائی 29 سے 30 اکتوبر کی درمیانی رات کی گئی جب فورسز کو بروقت خفیہ معلومات موصول ہوئی تھیں۔ ہلاک ہونے والا کمانڈر امجد، نور ولی کا نائب اور دہشت گرد گروپ کا اہم رہنما تھا  اور پاکستان میں متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث رہا۔حکومت پاکستان نے امجد کی گرفتاری پر پانچ ملین روپے انعام کا اعلان بھی کیا ہوا تھا۔آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ امجد دیروجی جسے مفتی مزاحم یا مفتی حضرت بھی کہا جاتا تھا ٹی ٹی پی کا نائب امیر اور رہبری شوریٰ کا رکن تھا۔ امریکہ نے اسے 2022 میں عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔پاکستانی فورسز نے اس کارروائی کے ذریعے ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنایا اور دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام کر دی۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فتنہ الخوارج کی قیادت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دراندازی کی کوششوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس کا مقصد پاکستان کے اندر اپنی موجودگی کا تاثر دینا اور باجوڑ و مہمند میں سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیوں سے خوارج کا گرتا ہوا حوصلہ بحال کرنا ہے۔مزید کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کے دفاع کیلئے پرعزم اور ثابت قدم ہیں جبکہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دہشت گرد کی موجودگی کو ختم کیا جا سکے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ’عزمِ استحکام‘ کے وژن کے تحت، سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انسدادِ دہشت گردی مہم پوری رفتار کے ساتھ جاری رہے گی.تاکہ غیر ملکی سرپرستی اور حمایت یافتہ دہشت گردی کے اس ناسور کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔صدرِ مملکت آصف زرداری نے باجوڑ میں سرحد پار سے دہشتگردوں کی دراندازی ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔انہوں نے بھارت کی پشت پناہی میں سرگرم فتنہ الخوارج کے سرغنہ سمیت چار دہشت گردوں کے ہلاک کئے جانے کو قوم کے عزم و استقامت کی کامیابی قرار دیا۔آصف زرداری نے کہا کہ بہادر سکیورٹی فورسز نے وطنِ عزیز کی سرحدوں کے دفاع میں ایک اور نمایاں کارنامہ انجام دیا ہے، وطن کے دفاع اور امن کے قیام کیلئے جانفشانی سے برسرپیکار سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جذبۂ قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری آپریشن پاکستان کے پائیدار امن اور استحکام کی ضمانت ہے، پوری قوم اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے ضلع باجوڑ میں انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ سمیت 4 خارجیوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سکیورٹی فورسز نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت انتہائی مطلوب خارجی کمانڈر امجد کو جہنم رسید کیا اور پاکستان کی سالمیت کے دشمنوں کے مزموم عزائم کو خاک میں ملا دیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ معصوم اور نہتے شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو اس انداز میں شکست دیتے رہیں گے. حکومت پاکستان ملک سے دہشت گردی کی عفریت کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی باجوڑ میں خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بہادر سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 4 خوارج کو جہنم واصل کیا. قوم کو سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ مہارت اور جرات پر فخر ہے. قوم سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کی، ایک لاکھ کے قریب اہلکار تعینات ہوں گے
  • فرانس: داعش سے تعلق کے شبے میں افغان شہری کو گرفتار کرلیا گیا
  • سی ٹی ڈی نے دو دہشتگرد گرفتار کرلیے
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • افغانستان سے دراندازی ناکام،  نور ولی کے نائب سمیت 4 خوارج ہلاک: بلوچستان میں 18 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد مارے گئے
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ
  • رفح میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار ہلاک، جوابی فضائی حملوں میں 104 فلسطینی شہید
  • باجوڑ:سیکیورٹی فورسز نے خطرناک دہشت گرد کمانڈر مفتی مزاحم کو ہلاک کر دیا