صادق آباد+ بنوں (آئی این پی) صادق آباد میں دو روز قبل جمعرات کو رات گئے ماہی چوک کے قریب پولیس چوکی پر ڈاکوؤں نے راکٹ لانچر سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے۔ جن کی آبائی علاقوں میں تدفین کر دی گئی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے حملے کی شدید مذمت کی۔ واقعہ بستی شیخانی کے قریب پیش آیا۔ لاشوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کر لی۔ شہداء میں محمد عرفان، محمد سلیم، اور نخیل کا تعلق بہاولنگر سے ہے، جبکہ خلیل اور غضنفر کا تعلق رحیم یار خان سے ہے۔ فائرنگ کے دوران ایک حملہ آور ڈاکو ہلاک ہو گیا، جس کی اطلاع ڈی پی او رحیم یار خان نے دی۔ بنوں میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے آپریشن کرکے 6 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق بنوں کے علاقے میریان میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ طور پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آر پی او بنوں نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران 25  مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے رحیم یار خان کی شیخانی پولیس پوسٹ پر ڈاکوؤں کے حملے میں شہیدہونے والے 5 پولیس اہلکاروں کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آئی جی پنجاب رحیم یارخان پہنچے، جائے وقوعہ اور پولیس کیمپوں کا دورہ بھی کیا۔ پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ صادق شہید پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، رینجرز، پاک فوج، پولیس افسران و اہلکاروں نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی

بلوچستان کے ضلع ژوب کی تحصیل شیرانی میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب مسلح افراد نے پولیس اور لیویز تھانوں پر بھاری اسلحے سے حملہ کر دیا۔

ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق دہشتگردوں نے رات گئے تھانوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ دو لیویز اہلکار زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟

ولی کاکڑ نے بتایا کہ دہشتگردوں نے دونوں تھانوں کو بھاری نقصان پہنچایا، کمیونیکیشن سسٹم تباہ کر دیا اور تھانوں کو آگ بھی لگا دی۔ کلیئرنس آپریشن کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ایک لیویز اہلکار لاپتا ہے جس کی تلاش کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دے کر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جاری آپریشن میں سیکیورٹی فورسز سے تعاون کریں۔

شہید پولیس اہلکار کی میت کو آبائی علاقے کان مہترزئی روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان حملہ شیرانی

متعلقہ مضامین

  • پنسلوینیا میں فائرنگ کا واقعہ، 3 پولیس اہلکار ہلاک، 2 زخمی، حملہ آور بھی مارا گیا
  • لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ؛ 5 جوان شہید‘ جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک
  • کیچ: آئی ای ڈی دھماکا، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید، کلیئرنس آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک