بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں لرزہ خیز واردات سامنے آئی ہے جہاں سریاب کے علاقے قمبرانی روڈ کے قریب کلی بنگلزئی سے بدھ کے روز 2 کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

پولیس کے مطابق جاں بحق بچیوں کی شناخت 3 سالہ بی بی میرب اور 7 سالہ بی بی یسرا کے نام سے کی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دونوں بچیوں کو گلہ گھونٹ کر قتل کیا گیا۔ لاشوں کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پوسٹ مارٹم کرنے والی پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے تصدیق کی کہ دونوں بچیوں کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: سیکیورٹی خدشات، بلوچستان بھر میں 15 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ

واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مقتولہ بچیوں کے والدین اور قریبی رشتہ داروں سے تفتیش شروع کر دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بچیوں کے والدین کے درمیان ڈیڑھ سال قبل علیحدگی ہو چکی تھی اور اس پہلو کو بھی ممکنہ وجہ کے طور پر شاملِ تفتیش کیا گیا ہے۔

سینیئر پولیس افسر کے مطابق جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کیے گئے ہیں اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں تاکہ جلد از جلد قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔ پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بچے جرم سریاب کوئٹہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بچے سریاب کوئٹہ بچیوں کی

پڑھیں:

بلوچستان کی باہمت خاتون جنہوں نے اپنی معذوری کو کمزوری نہیں بنایا

شازیہ نے نہ صرف آرٹ کی دنیا میں نام کمایا بلکہ وہ ان دنوں کوئٹہ کے علمدار روڈ پر دیگر خواتین کو بھی آرٹ سکھا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نوکری چھوڑی، ہنر اپنایا: کوئٹہ کی سابق ٹیچر کا کلے آرٹ اور کامیاب آن لائن بزنس

 شازیہ کی مثال ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اگر عزم مضبوط ہو تو کوئی بھی رکاوٹ راستے میں حائل نہیں ہو سکتی۔ بلوچستان جیسے خطے میں جہاں وسائل کی کمی اور معاشرتی رکاوٹیں اکثر ترقی کی راہ میں آتی ہیں شازیہ کا اپنی معذوری کو کمزوری کی بجائے طاقت بنانا ایک عظیم کارنامہ ہے۔

شازیہ نہ صرف خود آرٹ کے ذریعے اپنی پہچان بنا رہی ہیں بلکہ دیگر خواتین کو بھی آرٹ سکھا کر ان کی زندگیوں میں بھی رنگ بھر رہی ہیں۔ یہ اقدام خواتین کو خود کفیل بنانے کے ساتھ ساتھ ایک مثبت معاشرتی تبدیلی کی جانب قدم ہے۔

مزید پڑھیے: خضدار میں صوبے کا پہلا ویمن بازار خواتین کے لیے اتنا خاص کیوں؟

ان کی پینٹنگز، جو باہم معذور افراد کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی ہیں، معاشرے میں شعور بیدار کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ بن چکی ہیں۔

شازیہ جیسے لوگ ہی اصل ہیرو ہوتے ہیں جو نہ صرف خود کو بلند کرتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روشن راہوں پر گامزن کرتے ہیں۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

باہمت خاتون کوئٹہ خاتون آرٹسٹ کوئٹہ کی شازیہ

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: بلوچستان میں 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ، ڈبل سواری اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی
  • حوالہ ہنڈی کے خلاف بلوچستان میں بڑی کارروائی؛ کروڑوں کی غیر قانونی کرنسی برآمد
  • بلوچستان کی باہمت خاتون جنہوں نے اپنی معذوری کو کمزوری نہیں بنایا
  • کوئٹہ، دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد، تفتیش جاری
  • کوئٹہ میں دل دہلا دینے والا واقعہ، دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد
  • کوئٹہ میں باپ پر 17 سالہ بیٹی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا الزام، ملزم گرفتار
  • ایف آئی اے کی کارروائیاں، حوالہ ہنڈی اور غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث 5 ملزمان گرفتار
  • کراچی: کمسن شاگرد کے اغواء و زیادتی کیس میں عدم شواہد پر قاری کو بری کردیا گیا
  • گھگھر پھاٹک سے ایک مرد، عورت اور بچے کی تشددزدہ لاشیں ملیں