آئی فون 18 پرو اور پرومیکس کی نمایاں خصوصیات کیا ہوں گی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
ایپل کی جانب سے 2026 میں متعارف کرائے جانے والے آئی فون 18 پرو اور آئی فون 18 پرو میکس کمپنی کے اب تک کے سب سے جدید اسمارٹ فون قرار دیے جا رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایپل اپنے لانچ شیڈول میں تبدیلی کر رہا ہے۔ آئی فون 18 پرو، آئی فون 18 پرو میکس اور پہلا فولڈ ایبل آئی فون خزاں 2026 میں پیش کیے جائیں گے، جب کہ سستے ماڈلز آئی فون 18 اور آئی فون 18e بہار 2027 میں متعارف ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: 11.
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایپل کا پہلا فولڈ ایبل آئی فون کتاب طرز ڈیزائن میں ہوگا، جس میں 5.5 انچ کا بیرونی اور 7.8 انچ کا اندرونی ڈسپلے شامل ہوگا۔ فون کا فریم ٹائٹینیم کا ہوگا جبکہ ڈسپلے کے لیے سام سنگ کا الٹرا تھن گلاس استعمال کیا جائے گا۔
فون میں 48 میگا پکسل مین اور الٹرا وائیڈ کیمرے شامل ہوں گے۔ اس کی ممکنہ قیمت 1800 سے 2500 امریکی ڈالر بتائی جا رہی ہے۔
آئی فون 18 پرو میں ڈیزائن کے اعتبار سے کچھ نمایاں تبدیلیاں متوقع ہیں۔ اس میں ٹرپل کیمرہ سسٹم، ممکنہ طور پر چھوٹا ڈائنامک آئی لینڈ یا پن ہول کٹ آؤٹ، اور جزوی طور پر شفاف پچھلا کور شامل ہوگا۔ فون تین نئے رنگوں کافی براؤن، پرپل، اور برگنڈی میں دستیاب ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آئی فون 17 اب پاکستان میں بھی قسطوں میں ملنا شروع، قیمت کیا ہوگی؟
کیمرہ ٹیکنالوجی میں ویری ایبل اپرچر، تھری لیئر اسٹیکڈ سینسر اور کم روشنی میں بہتر پرفارمنس شامل ہوگی۔ نئی اے20 چپ 2nm پراسیس پر مبنی ہوگی جبکہ ایپل کا پہلا C2 5G موڈم بھی متعارف کرایا جائے گا جو تیز تر کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا۔
ایپل پہلی بار دو مرحلوں میں آئی فون 18 سیریز لانچ کرے گا — اعلیٰ درجے کے ماڈلز 2026 میں اور درمیانے درجے کے ماڈلز 2027 میں۔ نئی سیریز جدید کیمروں، فولڈ ایبل ڈیزائن اور انڈر ڈسپلے ٹیکنالوجی کے ذریعے اسمارٹ فون تجربے کو نئی جہت دینے کا وعدہ کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی فون ایپل پرومیکسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی فون ایپل پرومیکس آئی فون 18 پرو
پڑھیں:
سعودی عرب، امارات، برطانیہ اور امریکا سے پاکستان میں ترسیلات زر میں نمایاں بہتری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اکتوبر 2025ء کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے وطنِ عزیز کے لیے مالی تعاون میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے تحت 3.4 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر پاکستان بھجوائی گئیں۔
اعداد و شمار کے مطابق یہ اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.9 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 7.4 فیصد رہا، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025-26ء کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران مجموعی ترسیلاتِ زر کی مالیت 13 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں موصول ہونے والی 11.9 ارب ڈالر کے مقابلے میں 9.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانیوں نے سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سے بھیجیں، جن کی مالیت 820.9 ملین ڈالر رہی۔ متحدہ عرب امارات سے 697.7 ملین ڈالر، برطانیہ سے 487.7 ملین ڈالر جبکہ امریکا سے 290 ملین ڈالر وطن ارسال کیے گئے۔ یہ چاروں ممالک مجموعی ترسیلات میں سب سے بڑے حصے دار قرار پائے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس نمایاں اضافے پر بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترسیلاتِ زر میں مسلسل اضافہ حکومتِ پاکستان کی معاشی پالیسیوں پر اوورسیز پاکستانیوں کے اعتماد کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک پاکستانی اپنی محنت کی کمائی سے ملک کی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جو مشکل وقت میں بھی اپنے وطن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت سمندر پار پاکستانیوں کے لیے سہولیات بڑھانے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاکہ وہ آسانی سے اپنی رقوم پاکستان بھجوا سکیں۔ انہوں نے وزارتِ خزانہ، اسٹیٹ بینک اور نادرا کو ہدایت دی کہ ترسیلات کی سہولت کے نظام کو مزید جدید اور تیز تر بنایا جائے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق ترسیلاتِ زر میں اضافہ وقتی طور پر بیرونی کھاتوں کو سہارا ضرور فراہم کرتا ہے، تاہم اس کے ساتھ ہی درآمدات میں اضافے اور تجارتی خسارے کے خطرات بھی موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پائیدار معاشی بہتری کے لیے حکومت کو برآمدات بڑھانے، سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کے لیے ترسیلاتی چینلز کو مزید محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔