Nawaiwaqt:
2025-08-11@11:00:51 GMT
پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ کچھ دیر کے لیے ملتوی ہو گیا ہے۔ تاہم باقاعدہ رابطہ شام کو ہو گا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے ڈی جی ایم او میجر جنرل کاشف عبداللہ اور بھارتی ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی رابطہ کریں گے۔ جس کے بعد بحریہ اور فضائیہ کے ڈی جی ایم اوز مشترکہ میڈیا بریفنگ بھی دیں گے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈی جی ایم اوز
پڑھیں:
بھارتی جارحیت نے خطے کو خطرناک جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، فیلڈ مارشل
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست 2025ء ) چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ بھارت کی حالیہ جارحیت نے پورے خطے کو ایک خطرناک جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا پُرعزم اور بھرپور جواب دیا، مستقبل کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ دورہ امریکہ کے دوران پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بھارت کی خفیہ ایجنسی “را” کی دہشت گرد سرگرمیوں، کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل اور کلبھوشن یادیو کیس کو بھارت کے منفی عزائم کی واضح مثالیں قرار دیا، فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی گئی جس پر عالمی سطح پر بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ آرمی چیف کا کہنا ہے کہ بھارت خود کو دنیا کا رہنما کہنے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن اس کے اقدامات حقیقت کے بالکل برعکس ہیں، بھارت کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف پاکستان نے ایک مؤثر اور کامیاب سفارتی جنگ لڑی ہے، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک نامکمل بین الاقوامی ایجنڈا ہے جس پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے، قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور پاکستان آج بھی اس مؤقف پر قائم ہے۔(جاری ہے)
فیلڈ مارشل نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کمیونٹی برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے، بیرون ملک پاکستانی پاکستان کے عزت و وقار کا سرچشمہ ہیں اور ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے، سوشل میڈیا دشمن عناصر کی جانب سے انتشار پھیلانے کا ذریعہ بن چکا ہے، نئی نسل کی سوچ اور ترجیحات کو سمجھنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے اور ممکنہ تجارتی معاہدے کے نتیجے میں بھاری سرمایہ کاری کی امید ہے، سعودی عرب، یو اے ای اور چین کے ساتھ جاری معاشی تعاون کو بھی سراہا گیا۔