نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا برطانوی سیکریٹری خارجہ سے رابطہ، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاکستانی نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کا ٹیلفونک رابطہ ہوا۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی سیکریٹری خارجہ نے علاقائی امن کے لیے پاکستانی کوششوں کی تعریف کی۔
دونوں ممالک نے مشترکہ مفاد کے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی رابطہ اور تعاون برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاک بھارت کشیدگی: اسحاق ڈار کا چین اور برطانیہ سے رابطہ، بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا
اس سے قبل گزشتہ دنوں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی سے رابطہ کرکے انہیں خطے کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ دی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے بھارت کے جھوٹے الزامات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیتے ہوئے اپنے قومی مفادات کے دفاع کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اس موقع پر برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے زور دیا کہ مسائل کا حل بات چیت سے نکالنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار برطانیہ پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار برطانیہ پاکستان اسحاق ڈار
پڑھیں:
**امریکی ٹیرف کے بعد مودی کا پیوٹن سے رابطہ، شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
امریکا کی جانب سے بھارت پر اضافی تجارتی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ اس رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ٹیلیفونک گفتگو کے بعد نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اپنے “دوست” ولادیمیر پیوٹن سے مفصل اور مثبت گفتگو ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان جاری تعاون اور مستقبل کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم مودی کا کہنا تھا کہ بات چیت میں دو طرفہ ایجنڈے اور مختلف شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ رواں سال بھارت-روس سالانہ سربراہی کانفرنس کے 23ویں اجلاس کے لیے صدر پیوٹن کی میزبانی کے منتظر ہیں۔ یوکرین کی حالیہ صورتحال سے آگاہی پر مودی نے روسی صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔
یہ رابطہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا نے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے پر بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر دیا ہے، جس کے بعد مجموعی امریکی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اس تجارتی دباؤ کے تناظر میں بھارت کی روس کے ساتھ قربت میں مزید اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
Post Views: 9