مسئلہ کشمیر کو فرنٹ پرلانے کا یہ بہترین وقت ہے: مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو فرنٹ لائن پر لانے کا یہ آئیڈیل وقت ہے. گرفتار حریت رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے۔کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ہی خطے کا اصل مسئلہ ہے ورنہ بھارت کا فالز فلیگ آپریشن کا سلسلہ جاری رہے گا۔حریت رہنما کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ مودی کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے.
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا. پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے بعد امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا تھا کہ پاکستان اوربھارت کے ساتھ مل کرکام کروں گا اور دیکھوں گا کیا ہزاروں سال بعد مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکتا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر مشعال ملک
پڑھیں:
جموں و کشمیر کا وجود ختم کرنے کی سازشیں آج بھی جاری ہیں، فاروق عبداللہ
ڈورہ شاہ آباد کے ٹائون ہال میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر کا وجود ختم کرنے کی سازشیں ابھی تک بند نہیں ہوئیں اور ان مذموم سازشوں کو ناکام بنانا ہر ایک ذی شعورشہری کا فرض بنتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر ایک مسلم اکثریتی ریاست ہے، اسی لئے اسے یونین ٹیریٹوری بنایا گیا اور مسلم اکثریت ہونے کی وجہ سے ہمارے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیا اور آج بھی رکھا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے ڈورہ شاہ آباد کے ٹائون ہال میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا وجود ختم کرنے کی سازشیں ابھی تک بند نہیں ہوئیں اور ان مذموم سازشوں کو ناکام بنانا ہر ایک ذی شعور شہری کا فرض بنتا ہے۔انہوں نے کہاںکہ ہم ہمیشہ خلوص دل کے ساتھ بھارتی حکومتوں کے ساتھ چلے لیکن اس خلوص کے بدلے ہمارے ساتھ دھوکے کئے گئے۔ ہمارے ساتھ وقت وقت پر وعدے کئے گئے لیکن بعد میں ان وعدوں سے انحراف کیا گیا۔ انہوں نے کہا میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم کسی کے غلام نہیں، ہم وقار، عزت، آبرو اور امن و سکون کے ساتھ زندگی گزارنے کے خواہاں ہیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارت کی تاریخ میں آج تک کوئی بھی ریاست یونین ٹیریٹوری نہیں بنی بلکہ ہم نے یونین ٹیریٹوریز کو ریاست بنتے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کی باقی ریاستوں میں خالی پڑی نشستوں کیلئے ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تو جموں و کشمیر اسمبلی کی دو خالی نشستوں اور 4 راجیہ سبھا نشستوں کے انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے۔