سابق بھارتی جنرل چینی جنگی سازوسامان کے استعمال میں پاکستانی مسلح افواج کے گرویدہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستانی مسلح افواج کے کامیاب آپریشن بُنیانٌ مرصوص نے نہ صرف دنیا بھر میں داد سمیٹی بلکہ بھارت کے سابق اعلیٰ فوجی افسران کو بھی پاک فوج کی مہارت کا قائل بنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کے سابق لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستانی افواج نے چینی جنگی ساز و سامان کو جس مؤثر طریقے سے استعمال کیا، وہ خود چین کے لیے بھی حیران کن ہے۔شاید چین نے خود بھی اپنے ہتھیاروں کو اتنی مہارت سے استعمال نہ کیا ہو جتنا پاکستانی افواج نے کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر نے یہاں تک کہا کہ اگر مجھے چُننا پڑے تو میں پاکستان کے بجائے چین سے جنگ لڑنا پسند کروں گا۔
دفاعی ماہرین کا کہناہے کہ کامیاب آپریشن بُنْيَانٌ مرصوص کی تعریف اب بھارتی سابقہ جنرلز بھی کر رہے ہیں،لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر کی باتیں ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج پروفیشل ہیں۔
مزیدپڑھیں:آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف سے متعلق اہم خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی اور پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے منصفانہ موقف کا بھرپور ساتھ دیا۔ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان تین ملک ہیں، مگر دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور تینوں بردار ممالک نے متعدد بار اپنی دوستی اور یکجہتی کا ثبوت دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے عوام کی طرف سے آذربائیجان کے عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے معرکہ حق کی کامیابی کے جشن میں آذربائیجان کے دستے کی شرکت کو اہم قرار دیا اور تقریب میں علامہ اقبال کا شعر پڑھ کر آزادی کے لیے جدوجہد، عزم اور حوصلے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
لاہور میں 290 ٹریفک حادثات، 363 افراد زخمی
اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نے بھارتی جارحیت کے دوران پاکستان کی افواج کی بہادری اور دشمن کے سات جنگی طیارے مار گرانے کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ معرکہ حق میں دنیا نے پاکستان کی جنگی صلاحیتیں دیکھیں۔ انہوں نے مستقبل کے لیے مشترکہ تعاون اور علاقے میں امن کی اہمیت پر زور دیا اور ترکی اور قطر کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔
وزیراعظم نے آذربائیجان اور آرمینیا کے امن معاہدے میں صدر ٹرمپ اور غزہ امن معاہدے میں تمام ممالک کی ذمہ داری کو سراہا اور صدر ایردوان کی ترکی کو ترقی یافتہ ملک بنانے کی کاوشوں کو قابل ستائش قرار دیا۔
اشتہاری و عادی مجرموں اور عدالتی مفروروں کیخلاف کریک ڈاؤن، اب تک کتنی گرفتاریاں؟