پاکستان سے لڑنا آسان نہیں، بھارتی جنرل پی آر شنکر کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
نئی دہلی(اوصاف نیوز)بھارتی جنرل پی آر شنکر نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان سے لڑنا آسان نہیں۔پی آر شنکر کا کہنا تا کہ چینی جنگی میدان میں اپنے ہتھیار مؤثر طریقے سے نہیں چلا سکتے اور میں چینیوں کے مقابلے پاکستانیوں سے لڑنے سے گریز کروں گا۔
بھارتی جنرل نے دوٹوک اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی جنگ میں واقعی ماہر ہیں۔پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کرتے ہوئے دشمن بھی مان گیا کہ پاکستان سے لڑنا آسان نہیں ہیں۔
بھارتی جنرل پی آر شنکر نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اب پتہ چل گیا ہے کہ ہمارے پاس کیا ہے اور کیا کمزوریاں ہیں۔ جنگ ایک دو طرفہ عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے چینی ہتھیاروں کے خلاف اُن سے لڑائی کی جو انہیں چینیوں سے بہتر چلاتے ہیں۔ اور یہ بات نظرانداز نہیں کی جا سکتی۔
بھارت میں واقع کراچی بیکری پر بی جے پی انتہا پسندوں کا حملہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بھارتی جنرل پی ا ر شنکر
پڑھیں:
تعلیمی اداروں و اسپتالوں کی نجکاری قبول نہیں‘عنایت اللہ خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-08-10
سوات (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا شمالی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت سرکاری تعلیمی اداروں اوراسپتالوں کو پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت چلانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی آئینی ذمے داریوں سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے، اس اقدام سے عوام کے مسائل کم ہونے کے بجائے مزید بڑھیں گے، حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمے داریوں سے بھاگنے کے بجائے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرے، امن، صحت کی سہولیات اور مفت تعلیم کی فراہمی ریاست کی ذمے داری ہے لہٰذا حکومت اس ذمے داری سے فرار اختیار کرنے کے بجائے اسے پورا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عنایت اللہ خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے 1500 سے زایدا سکولوں 58زاید کالجوں کے ساتھ ساتھ 78 کے قریب چھوٹے بڑے سرکاری اسپتالوں کو آؤٹ سورس کرکے پرائیویٹ سیکٹر کے تحت چلانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کو پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت دینے کی پالیسی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس سے علاج معالجہ مزید مہنگا ہو جائے گا اور غریب عوام صحت جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم ہو جائیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جماعت اسلامی تعلیم اور صحت کی نجکاری کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرے گی کیونکہ عوام کو مفت تعلیم، سستی صحت اور پرامن ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمے داری ہے، عنایت اللہ خان نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بھی تشویش کااظہار کرتے ہوئے حکومت سے خیبر پختونخوا میں قیام امن کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ سوات میں ہونے والے امن پاسون میں پیش کردہ مطالبات کی جماعت اسلامی پوری طرح حمایت کرتی ہے اور آئندہ کے لیے بھی ا س حوالے سے سوات کے عوام کے اس جائز مطالبے کی ہر فورم پر بھرپور حمایت کی جائے گی ۔